Type Here to Get Search Results !

ایک بزرگ کے ذریعہ شیطان کا ذلیل ہونا قسط : پنجم


ایک بزرگ کے ذریعہ شیطان کا ذلیل ہونا قسط : پنجم
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
 ازقلم: شیرمہاراشٹر مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی ثنائی
 صدر افتا: محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاء پوجانگر میراروڈ ممبئ
ی
••────────••⊰❤️⊱••───────••
 حضرت شاہ عبدالحق محدث دہلوی رحمتہ اﷲ تعالی علیہ
’’اشعتہ الْلَمْعَات‘‘ میں ایک بزرگ کا یہ واقعہ تحریر فرماتے ہیں کہ: نماز کے دوران ایک بزرگ کے پاس شیطان آیا اور کہنے لگا آپ یہ نماز دوبارہ ادا کریں کہ آپ نے اچھی طرح نہ پڑھی آپ نے جواب دیا میں نماز نہ لوٹاؤں گا جیسی پڑھ سکتا ہوں پڑھ لی بس اﷲ کے دربار میں اپنی کوتاہی کی معذرت کرلوں گا شیطان بولا دیکھئے آپ لاپرواہی نہ کریں یہ نماز کا معاملہ ہے لاپرواہی کا موقع نہیں۔ بزرگ نے پھر جواب دیا جو ہونا تھا وہ ہوگیا میں نماز دوبارہ نہ لوٹاؤں گا۔ شیطان اصرار کرتے ہوئے بولا جناب! میں آپ کا ہمدرد و ناصح ہوں نماز ایک عظیم عبادت ہے اور اﷲ کے یہاں آپ کا مرتبہ بہت بلند ہے آپ اﷲ کے مقرب ہیں اﷲ ایسی نماز قبول نہیں کرتا اس سے آپ کے مرتبہ میں کمی ہوسکتی ہے اس کو دوبارہ پڑھ لیجئے۔ اب بزرگ نے اسے ڈانٹتے ہوئے کہا میں جانتا ہوں تو شیطان ہے ہرگز تو ہمارا ہمدرد و ناصح نہیں ہوسکتا جب کہ اﷲ رحیم و کریم ہے اگر میری نماز ناقص بھی ہے تو وہ اپنے فضل و کرم سے اسے قبول فرمائے گا تو دفع ہوجا مجھے میرے حال پر چھوڑ دے بالآخر وہ ذلیل وخوار ہوکر چلا گیا۔
(یایھا الذین امنوا)
 سوالات قبر کے وقت شیطان کی شرارت
 وارد ہے کہ جب بندہ قبر میں رکھا جاتا ہے اور مردے سے جب سوال ہوتا ہے کہ تیرا رب کون ہے؟ تو شیطان اس پر ظاہر ہوتا ہے اور اپنی طرف اشارہ کرتا ہے کہ تیرا رب میں ہوں۔ اس لئے حکم آیا ہے کہ میت کے لئے جواب میں ثابت قدم رہنے کی دعا کریں۔ 
 وارد ہے کہ حضور اقدس صلے اﷲ تعالی علیہ وسلم میت کو دفن کرتے وقت دعا فرماتے:’’الٰہی اسے شیطان سے بچا‘‘(نمازین اور دعائیں)
 ان باتوں سے معلوم ہوا کہ ہمارا دشمن شیطان ہمیں آخر آخر تک بہکانے کی کوشش کرتا ہے اﷲ ہمیں شیطان اور شیطانی وسوسہ اور شیطانی شر سے محفوظ رکھے۔آمین
شیطان رجیم کا پورے سال کے لئے مایوس ہوجانا
 راحت القلوب میں منقول ہے کہ جو شخص محرم الحرام کی پہلی شب کو دو رکعت نفل نماز خلوص قلب سے ادا کرے گا اﷲ تعالی اس پر دو فرشتوں کو مؤکل کردے گا کہ وہ ہر مشکل میں اس کی مدد اور رہنمائی کرتے رہےاور شیطان کہتا ہے کہ ہائے افسوس! اس شخص نے مجھے تمام سال کے لئے مایوس کردیا۔
محرم الحرام کی پہلی شب کی نفل کے تعلق سے تین ترکیبیں تین طرح سے مروی ہیں۔
  حضرت خواجہ نقشبندی رحمتہ اﷲ تعالیٰ علیہ سے دو رکعت نفل منقول ہے اور ان کی ترکیب یہ ہے کہ ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد {قل ھو اﷲ}شریف گیارہ گیارہ بار پڑھیں اور بعد سلام یہ کہیں:
 {سُبوُح قدوسٌ رَبَّناَ ورَبُ الملئکۃِ والروّحِ}
  دوسری ترکیب حضرت قطب الدین بختیار کا کی علیہ الرحمتہ سے منقول ہے کہ دو رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد {سورۂ یٰسین} شریف ایک بار پڑھے۔
 تیسری ترکیب ایک روایت میں چھ رکعتیں آتی ہیں جن کا پڑھنا بھی مرد عورت دونوں کے لئے آسان بھی ہے اور ان کی ترکیب یہ ہے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص یعنی{ قل ھو اﷲ احد }دس بار پڑھے۔
 دنیادار شیطان کا خریدار ہوتا ہے
 حدیث شریف میں ہے کہ ابلیس کے سامنے ہر روز دنیا پیش ہوتی ہے پھر کمبخت اعلان کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کوئی ہے جومجھ سے وہ چیز خریدے جس میں اس کا نقصان اور پریشانی ہو۔تو دنیا دار لوگ یہ فتویٰ سن کر کہتے ہیں کہ اس کے خریدار ہم ہیں۔ شیطان اسے سمجھاتا ہوا کہتا ہے بھائیو! اتنی جلدی نہ کرو سوچ لو یہ تو بڑی عیب دار تجارت ہے۔ دنیا دار کہتے ہیں کوئی بات نہیں ہم اسے ضرور خریدیں گے۔ شیطان کہتا ہے اس کا ثمن نہ دراہم ہیں نہ دنانیر بلکہ اس کاثمن تمہارا وہ نیک نصیبہ ہے جو تمہیں بہشت سے عطا ہوگا میں تم سے تمہارے نصیبہ کو چار چیزیں دے کر خریدتا ہوں 
 (۱) اﷲ کی لعنت وپھٹکار
 (۲) اس کا غضب
 (۳) اس کا عذاب
 (۴) اس کی دوستی سے انقطاع
 یہی وہ اشیاء ہیں جسے دے کر میں تم سے بہشت خریدلوں گا۔ دنیا دار اس کو کہتے ہیں بسروچشم (یعنی مجھے قبول ہے)پھر شیطان کہتا ہے کہ میری خواہش ہے کہ مجھے ثمن کچھ بڑھا دو (کیوں کہ مجھے تجارت میں نقصان معلوم ہوتا ہے)وہ اس طرح کہ اپنے قلوب میں ان اشیاء کا ایسا گھر بناؤ اور پکا ارادہ کرلو کہ اس ارادے سے ہرگز نہیں ہٹوگے۔ دنیا دار کہتے ہیں ہم پہلے ہی عزم بالجزم کر چکے ہیں یہ کہہ کر دنیا دار دنیا لے لیتے ہیں شیطان ہنس کرکہتا ہے{ بِسٔتِ التِجَارَۃُ }یہ بہت بری تجارت ہے۔
(روح البیان)
 حافظ شیرازی رحمتہ اﷲ تعالی علیہ فرماتے ہیں۔
مجودرسنی عہد از جہاں سست نہاد
کہ ایں عجوزہ عروس ہزار داماء است
ترجمہ: اس جہان کمزور طبیعت سے وفا کی امید نہ رکھو کیوں کہ اس بڑھیا نامراد کے ہزاروں داماد ہیں۔
 حضرت شیخ سعدی علیہ الرحمتہ نے بھی دنیا اور دنیاداری کے تعلق سے بڑی پیاری باتیں کہیں ہیں بلکہ دنیا آپ کے نزدیک اس حسین عورت کی طرح ہے جس کے نہ صبح کا ٹھکانہ اور نہ شام کا بھروسہ۔
(۱)
بر مرد ہشیار دنیا خسیت
کہ ہر مدتے جائے دیگر کیست
(۲)
منہ بر جہاں دل کہ بیگانہ است
کہ مطرب کہ ہر روز درخانہ ایست
(۳)
نہ لائق بود عشق با دلبرے
چو ہر بامدا وش بود شو ہرے
ترجمہ: (۱) ہوشیار مرد کے نزدیک دنیا کو ئی شی نہیں کیوں کہ ہر آن اس کی جگہ بدلتی رہتی ہے
(۲) دنیا سے دل نہ لگا کیوں کہ یہ جہاں بیگانہ ہے جیسے کہ سرود بجانے والا ہر روز نئے گھروں میں ہوتا ہے۔
(۳) اس محبوب سے دل لگانا اچھا نہیں جو ہر صبح نیا شوہر اختیار کرے۔ ( جاری ہے )
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
 ترسیل دعوت : محمد شاھد رضا ثنائی بچھارپوری
 رکن اعلیٰ: افکار اہل سنت اکیڈمی پوجانگر میراروڈ ممبئی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area