Type Here to Get Search Results !

دعوت اسلامی مدنی چینل پر جو کارٹون دکھاتے ہیں اسے دیکھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4977)
دعوت اسلامی مدنی چینل پر جو کارٹون دکھاتے ہیں اسے دیکھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دعوت اسلامی جو کارٹون ٹی وی پر دکھاتے ہیں اس کی کیا حقیقت ہے کیا وہ جائز؟ مفصل و مدلل جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیرا
سائل:- محمد نورانی ساکن اکبر پور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ڈیجیٹل تصویر کے بابت علماء فقہ کا اختلاف ہے .اس لئے جو بھی بیانات اس ٹی وی پر اتے ہیں سب دیکھنا سننا شرعا جائز ہے۔
اب رہی بات کارٹون کی تو وہ تصویر نہیں اور نہ تصویر کے حکم میں ہے اس لئے اسے بھی دییھنا جائز ہے ۔
ڈیجیٹل کیمرہ اور موبائل فون سے لی گئی شکلوں اور عکس 
جب تک ان آلات سےکھینچی گئی تصویر کسی کاغذ پر پرنٹ نہ ہو تو شرعاً تصویر محرم میں داخل نہیں ہے۔ اس سافٹ وئیر سے اس طرح کی ویڈیوز بنانا بھی تصویر کے حکم میں نہیں ہے ۔ان کے ذریعے دین کا علم سکھانا جائز ہے 
بعض علماء کے نزدیک ڈیجیٹل کیمرے سے تصویریں لینا جائز ہے اُن کے نزدیک ایسی چیزوں کی ویڈیوز بھی بنانا جائز ہےجن چیزوں کا خارج میں بھی دیکھنا جائز ہے ۔ جیسے اسلامی پروگرام وغیرہ۔
لہذا سوفٹویئر سے بناۓ ہوۓ کارٹون جن کے اندر میوزک اور بےپردگی وغیرہ نہ ہو استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
قال في البحر
 وقید بالرأس لأنہ لا اعتبار بإزالة الحاجبین أو العینین․․․ وکذا لا اعتبار یقطع الیدین أو الرجلین۔
(۲/ ۵۰ ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیہا)
تصویر کے حوالے سے سب سے پہلے تو یہ یاد رہے کہ ڈیجیٹل تصویر بنانا جائز ہے کیونکہ وہ تصویر نہیں ہےعکس ہےلیکن جب وہ چَھپ جائے یعنی پرنٹ ہوجائے تو اب اس پر تصویر کا اطلاق ہوگا اور جاندار کی تصویر بنانا حرام ہے۔
آجکل جس انداز کے کارٹون بن رہے ہیں ان میں عموماً دو طرح کے کارٹون ہوتے ہیں 
 (1)۔اگر وہ ذی روح کی حکایت نہ کرتا ہو توجائز ہے جیسے بس کے آگے آنکھ لگادی تو اس طرح کی کوئی جاندار مخلو ق دنیا میں نہیں پائی جاتی لہٰذا یہ خیالی مخلوق کا کارٹون ہے جو تصویر کے حکم میں نہیں آتا 
(2) اگر کسی شخص یا جانور وغیرہ کا کارٹون بنایا جو ذی روح کی حکایت کر رہا ہوتا ہے تو ایسا کارٹون بنانا جائز نہیں۔
(ایسا ہی فتاوی اہل سنت میں ہے)
 فتاویٰ رضویہ میں ہے 
 تصویر کسی طرح استیعاب مابہ الحیاۃ۔نہیں ہوسکتی فقط فرق حکایت و فہم ناظر کا ہے اگر اس کی حکایت محکی عنہ میں حیات کا پتہ دے یعنی ناظر یہ سمجھے کہ گویا ذوالتصویر زندہ کو دیکھ رہا ہے تو وہ تصویر ذی روح کی ہے اور اگر حکایت حیات نہ کرے ناظر اس کے ملاحظہ سے جانے کہ یہ حی کی صورت نہیں میت و بے روح کی ہے تو وہ تصویر غیر ذی روح کی ہے۔
(فتاویٰ رضویہ ، 24 / 587)
ایسی تصویر جو موضع اہانت میں ہو اس کا بھی بنانا اور بنوانا جائز نہیں۔ 
فتاویٰ رضویہ میں ہے 
 تصویر کی توہین مثلاً فرش پا انداز میں ہونا کہ اس پر چلیں پاؤں رکھیں یہ جائز ہے اور مانع ملائکہ نہیں اگرچہ بنانا بنوانا ایسی تصویروں کا بھی حرام ہے۔
(فتاویٰ رضویہ ، 24 / 587)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
13/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area