اعلیٰ حضرت کے ارشاد کو حرف آخر سمجھیں
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
استاذ العرب والعجم شمس المصنفین فقیہ الوقت مفسر اعظم پاکستان حضور فیض ملت حضرت علامہ ابو الصالح مفتی فیض احمد اویسی رضوی نوری دامت برکاتہم القدسیہ سے ایک سائل نے سوال کیا ہے کہ اہلسنت میں تحقیق کے نام گروہ بندی اور ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کی ریت چلی نکلی ہے، اُس کو آپ کس نظر سے دیکھتے ھیں ؟ مذکورہ سوال کا جواب دیتے ہوۓ آپ تحریر فرماتے ھیں کہ تحقیق کم ہے، تخریب زیادہ ہے، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ
" ہمچوما دیگرے نیست"
کا مرض چمٹ گیا ہے، خود کو محقق بلکہ مجتہد تک سمجھتے ہیں۔۔ یہاں تک کہ اعلیٰ حضرت کی تحقیق پر اپنی تحقیق کو ترجیح دیتے ھیں۔۔ حضور محدث اعظم پاکستان فرمایا کرتے تھے۔۔ کہ اور فقیر کو بھی تجربہ ہواکہ جو سنی ہوکر اعلیٰ حضرت قدس سرہْ کی تحقیق پر اپنے نظریہ کو ترجیح دیتاہے تو وہ ہزاروں ٹھوکریں کھاتا ہوا گمراہی کے گڑھے میں گرجاتا ھے،
(فقیر تو دعاء ہی کر سکتا ہے)
اور کیا عرض کروں ۔۔۔
(باحوالہ علم کے موتی،صفحہ نمبر، 16تا 17)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
احبابِ اہلسنت وحامیانِ مسلک اعلیٰ حضرت
اللہ اکبر دیکھیۓ حضور محدث اعظم پاکستان حضور فیض ملت دامت برکاتہم القدسیہ کی عاجزی وانکساری کا کوئ جواب نہیں۔۔
اور آج کل کے موجودہ دور کے علماء کرام و مفتیان عظام کو دیکھیۓ الا ماشاء اللہ جو اعلیٰ حضرت کی تحقیق پر اپنی تحقیق کو ترجیح دیتے ھیں اور آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں اور بھولے بھالے سنیوں کے سامنے اپنی تحقیق کو بڑھاوا دیتے ہیں اوراپنا نام جمانے دیکھانے اور شہرت پانے کے لیۓ بھولے بھالے سنیوں کو
دھوکا دیتے ہیں اللہ پاک ایسے شرپسند لوگوں سے ہماری حفاظت وصیانت فرماۓ
آمین یارب العالمین عزوجل
اور آج ہمیں ضرورت ہےکہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت
علیہ الرحمہ کی تعلیمات کو عوام اہلسنت تک پہنچائیں اور اجاگر کریں۔۔ تعلیمات مسلک اعلیٰ حضرت پر عمل کی کوشش کریں۔۔ اور مسلک اعلیٰ حضرت کی سچی ترجمانی کریں۔۔ اور حضور محدث اعظم پاکستان رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات کو عام کریں۔۔ اور ان کی سوانح حیات پر اچھے اچھے مضامین لکھیں
اور اسے عام کریں۔۔ یہ ہم سب کی بڑی ذمہداری ہیں اسے ایمانداری کے ساتھ نبھائیں
اور مسلک اعلیٰ حضرت پر سختی سے قائم رہیں اور یہی مسلک اعلیٰ حضرت ھے، کہ ہمیں یہاں بھی وہاں بھی بچائیں گے۔۔ اور نجات دلوائیں گے۔۔
الحمدللہ ثم الحمدللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طالبِ دعاء فقیر قادری
استاذ العرب والعجم شمس المصنفین فقیہ الوقت مفسر اعظم پاکستان حضور فیض ملت حضرت علامہ ابو الصالح مفتی فیض احمد اویسی رضوی نوری دامت برکاتہم القدسیہ سے ایک سائل نے سوال کیا ہے کہ اہلسنت میں تحقیق کے نام گروہ بندی اور ایک دوسرے کو کافر قرار دینے کی ریت چلی نکلی ہے، اُس کو آپ کس نظر سے دیکھتے ھیں ؟ مذکورہ سوال کا جواب دیتے ہوۓ آپ تحریر فرماتے ھیں کہ تحقیق کم ہے، تخریب زیادہ ہے، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ
" ہمچوما دیگرے نیست"
کا مرض چمٹ گیا ہے، خود کو محقق بلکہ مجتہد تک سمجھتے ہیں۔۔ یہاں تک کہ اعلیٰ حضرت کی تحقیق پر اپنی تحقیق کو ترجیح دیتے ھیں۔۔ حضور محدث اعظم پاکستان فرمایا کرتے تھے۔۔ کہ اور فقیر کو بھی تجربہ ہواکہ جو سنی ہوکر اعلیٰ حضرت قدس سرہْ کی تحقیق پر اپنے نظریہ کو ترجیح دیتاہے تو وہ ہزاروں ٹھوکریں کھاتا ہوا گمراہی کے گڑھے میں گرجاتا ھے،
(فقیر تو دعاء ہی کر سکتا ہے)
اور کیا عرض کروں ۔۔۔
(باحوالہ علم کے موتی،صفحہ نمبر، 16تا 17)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
احبابِ اہلسنت وحامیانِ مسلک اعلیٰ حضرت
اللہ اکبر دیکھیۓ حضور محدث اعظم پاکستان حضور فیض ملت دامت برکاتہم القدسیہ کی عاجزی وانکساری کا کوئ جواب نہیں۔۔
اور آج کل کے موجودہ دور کے علماء کرام و مفتیان عظام کو دیکھیۓ الا ماشاء اللہ جو اعلیٰ حضرت کی تحقیق پر اپنی تحقیق کو ترجیح دیتے ھیں اور آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں اور بھولے بھالے سنیوں کے سامنے اپنی تحقیق کو بڑھاوا دیتے ہیں اوراپنا نام جمانے دیکھانے اور شہرت پانے کے لیۓ بھولے بھالے سنیوں کو
دھوکا دیتے ہیں اللہ پاک ایسے شرپسند لوگوں سے ہماری حفاظت وصیانت فرماۓ
آمین یارب العالمین عزوجل
اور آج ہمیں ضرورت ہےکہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت
علیہ الرحمہ کی تعلیمات کو عوام اہلسنت تک پہنچائیں اور اجاگر کریں۔۔ تعلیمات مسلک اعلیٰ حضرت پر عمل کی کوشش کریں۔۔ اور مسلک اعلیٰ حضرت کی سچی ترجمانی کریں۔۔ اور حضور محدث اعظم پاکستان رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات کو عام کریں۔۔ اور ان کی سوانح حیات پر اچھے اچھے مضامین لکھیں
اور اسے عام کریں۔۔ یہ ہم سب کی بڑی ذمہداری ہیں اسے ایمانداری کے ساتھ نبھائیں
اور مسلک اعلیٰ حضرت پر سختی سے قائم رہیں اور یہی مسلک اعلیٰ حضرت ھے، کہ ہمیں یہاں بھی وہاں بھی بچائیں گے۔۔ اور نجات دلوائیں گے۔۔
الحمدللہ ثم الحمدللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طالبِ دعاء فقیر قادری
محمد شاہد رضا قادری حنفی منظری اختری ارشدی بریلوی
بنگلور سیٹی کرناٹکا الھند۔۔
موبائل نمبر:- 82 96 82 47 49
بنگلور سیٹی کرناٹکا الھند۔۔
موبائل نمبر:- 82 96 82 47 49