Type Here to Get Search Results !

واٹس ایپ پر لونگ پوسٹ یا کسی کتاب یا رسالہ میں لمبی بحث کے متعلق گفتگو


واٹس ایپ پر لونگ پوسٹ یا کسی کتاب یا رسالہ میں لمبی بحث کے متعلق گفتگو
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
بحمدہ تعالیٰ میں ہمشہ ایک مسئلہ پر مفصل مضمون لکھتا آرہا ہوں ،اس کی وجہ یہ ہے کہ میری دلی خواہش ہوتی ہے کہ لوگ اس مسئلہ کے ہر گوشہ پر علمی جانکاری حاصل کرلیں لیکن ہمارے پوسٹ کے متعلق علماء کے خیالات دو طرح ہیں بعض علماء بہت خوش ہوتے ہیں اور اس فقیر کو فون سے مبارک باد بھی دیتے ہیں ان میں بہار ، یوپی ، احمدآباد ، گجرات ،انڈومان ، کرناٹک چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر، کشمیر ،پاکستان وغیرہ کے مفتیان کرام ہیں اور ہمارے سیتا مڑھی ضلع کے کچھ لوگ فون کرتے ہیں کہ حضرت مختصر جواب دیں اسی کے متعلق کچھ باتیں پیش کر رہا ہوں 
دوستو! لونگ پوسٹ دیکھ کر گھبرائیں نہیں بلکہ پڑھاکریں کہ حضور خاتم المحققین مفتی نقی علی خاں قدس سرہ فرماتے ہیں کہ نفس کہ محنت و مشقت سے متنفر اور آسائش و راحت کی طرف مائل ہے لیکن جب آدمی خیال کرتا ہے کہ دنیا دار فانی اور آخرت عالم جادوانی ہے ۔اگر یہاں طلب علم میں تھوڑی محنت کہ ہزاروں لطف و کیفیت سے خالی نہیں اختیار کروں گا اس عالم میں بڑے بڑے مرتبے پاؤں گا تو محنت و مشقت سہل ہوجاتی ہے یہاں تک کہ بعد ایک عرصہ کے ایسا مزا اور لطف حاصل ہوتا ہے کہ اگر ایک روز کتاب نہیں دیکھتا دل بے چین ہوجاتا ہے۔
(الکلام الاوضح فی تفسیر سورہ الم نشرح ص 23)
یہ نصیحت قابل غور و عمل ہے 
فقیر محمد ثناءاللہ خان ثناء القادری کے لئے ایک یہ وہ حدیث ہے جس پر عمل کرنے کے لئے کافی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ بڑا جواد ہے اور میں سب آدمیوں سے زیادہ سخی ہوں اور میرے بعد ان میں بڑا سخی وہ ہے جس نے کوئی علم سیکھا پھر اس کو پھیلا دیا۔
جو شخص باب علم کا اوروں کو سکھانے کے لئے سیکھے اس کو ستر /70/ صدیقوں کا اجر دیا جائے گا۔
بس یہ فقیر شرعی باتوں کو خدا تعالیٰ کی رضا کے لئے پھیلاتا ہے
میرے پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں معلوم ہے کہ اس دور میں بعض علماء بھی موبائل میں غیر ضروری باتوں کو دیکھنے میں وقت ضائع کرتے ہیں۔دوسری بات کہ خلق کا تعلق۔ اہل و عیال اور دوستوں اور آشناؤں کی صحبت کی وجہ سے مطالعہ سے باز رہتے ہیں لیکن اگر علماء ان تعلق اور موبائل میں ادھر ادھر کا پروگرام دیکھنے سے کچھ وقت نکال کر مذہبی باتیں پڑھیں تو کچھ دنوں کے بعد جب بڑھتے پڑھتے ہہ کیفیت ہوجاے گی کہ بغیر مطالعہ کے دل کو سکون حاصل نہ ہوگا  
تو از خود شرعی باتوں کے مطالعہ کے سوا تمام غیر ضروری کاموں سے نفرت ہو جائے گی 
 اور یہ حقیقت ہے
حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں مجھے ایک مسئلہ سیکھنا رات بھر کی عبادت سے زیادہ عزیز ہے یہ قول دل میں رکھنے کے لئے کافی ہے 
 یادرکھیں ! کہ اشاعت علم اور دینی کتب کا مطالعہ عبادت سے افضل ہے الکلام الاوضح میں ہے کہ علم ہے کہ جس وقت آدمی کو کسی چیز کا علم حاصل ہوتا ہے کہتے ہیں کہ یہ نکتہ کھل گیا اور یہ مسئلہ ظاہر ہوا نکتہ نہین کھلتا مسئلہ روشن نہیں ہوتا بلکہ دل کھلتا ہے اور روشن ہوتا ہے علماء کہتے ہیں علم آدمی کے دل کو اس قدر فراخ و کشادہ کرتا ہے کہ زمین و آسمان سے زیادہ وسیع ہوجاتا ہے اور جو چیز زمین و آسمان میں نہیں سماتی اس میں بے تکلف سما جاتی ہے۔
یہ علم کا مرتبہ ہے اس لئے آپ ضرور پڑھا کریں کہ یہ خیال کہ کہاں پڑھوں کہ بہت ہی لمبی تحریر ہے یہ شیطان کا حملہ ہے جو آپ کو علمی نکتہ سیکھنے سے محروم کرتا ہے۔
اور واٹس ایپ کے غیر مفید پروگرام دیکھنے میں مشغول کردیتا ہے ۔جس سے آخرت میں کوئی فائدہ نہیں ہے بس شیطان کامیاب ہوجاتا ہے اور آپ کو شرعی بات پڑھنے سے محروم کرکے ناکام و نامراد کردیتا ہے ۔
اورعلم پڑھنے سے حاصل ہوتا ہے اور جب علم حاصل ہوجاتا ہے تو وہ کامیاب رہتا ہے درمختار میں ہے اسمعیل بن ابی رجاء سے منقول ہے میں نے امام محمد رضی آللہ تعالیٰ عنہ کو خواب میں دیکھا حال پوچھا کہا خدا تعالیٰ نے مجھے بخش دیا اور فرمایا اگر میں تجھ پر عذاب کرنا چاہتا علم عنایت نہ فرماتا ۔
عالم اپنے مرتبہ کو اس حدیث سے سمجھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
 من یرداللہ بہ خیرا یفقھہ فی الدین۔
یعنی خدا تعالی جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین میں دانشمند کرتا ہے۔
الاشباہ والنظائر میں لکھا ہے کہ کوئی آدمی اپنے انجام سے واقف نہیں ہوتا سوا فقیہ کے کہ باخبار مخبر صادق جانتا ہے کہ اس کے ساتھ خدا تعالیٰ نے بھلائی کا ارادہ کیا ہے۔
آج کل موبائل کے آنے سے دینی کتاب پڑھنے کا شوق ختم ہوچکا ہے اکثر عوام و خواص موبائل میں مشغول رہتے ہیں مگر وہی موبائل میں لمبی تحریر دیکھ کر ٹال دیتے ہیں لیکن فلمی تحریر دنیاوی تحریر خوب دیکھے ہیں کاش علم دین پڑھنے کا شوق پیدا ہوجاے دیکھا جائے علم کی کیا اہمیت ہے
امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ
عوام کو علماء کی ضرورت ہے علماء کو علماء ماہرین کی ضرورت ہے علماء ماہرین کو مشائخ فتویٰ کی ضرورت ہے مشائخ فتویٰ کو ائمہ ھدی کی ضرورت ہے اور ائمہ ھدی کو قرآن و حدیث کی ضرورت ہے جس نے اس مسئلہ کو چھوڑ دیا وہ گمراہ ہوجاے گا۔
(مسلک مختار ص 51)
پھر فرماتے ہیں کہ
ولی عالم ہی ہوتا ہے کبھی جاہل ولی نہیں ہوتا۔
پھر سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت امام اہل سنت حضور مجدد اعظم سیدنا امام احمد رضا خان قادری بریلی شریف قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ
*کسی عالم نے شریعت کا مسئلہ بیان کیا اور لوگ ان کے مخالف ہوگئے تو مخالف ہونے والے ظالم و جفا کار و گنہگار ہیں سب پر ضروری ہے کہ توبہ کریں۔ (مسلک مختار ص ،57) 
اگر آپ علم حاصل کرتے ہیں تو آپ اپنے مقام کو اس تحریر سے جانیں 
فتاویٰ رضویہ میں ہے کہ
عوام پر علماء دین کا ادب باپ سے زیادہ فرض ہے۔
دوسری بات کہ
بغیر علم کے عبادت کرنے والے کو شیطان انگلیوں پر نچاتا ہے۔
پھر سرکار سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں کہ
علماء پر عوام کو اعتراض کرنے کا کوئی حق نہیں یہاں تک کہ اگر نماز کا وقت جارہا ہے اور عالم نہیں پڑھتا تو جاہل کا یہ کہنا نماز کو چلئے گستاخی ہے۔
(مسلک مختار ص 47 بحوالہ فتاویٰ رضویہ جلد جدید 23 ص 708)
الحاصل:-
خواہ کتاب پڑھ کر یا واٹس ایپ پر تحریر پڑھ کر علم دین حاصل کریں اور یہ سمجھ کر کہ لمبی تحریر ہے نہ پڑھیں گے یہ شیطان کا حملہ ہے وہ علم دین سیکھنے سے روک رہا ہے تحریر لمبی دلائل کی وجوہات سے ہوجاتی ہے۔
 واللہ و رسولہ اعلم بالصواب 
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- شیخ طریقت مصباح ملت محقق مسائل کنز الدقائق 
حضور مفتی اعظم بہار حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ثناء اللہ خان ثناء القادری مرپاوی سیتا مڑھی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
مورخہ 19 ذوالحجہ 1444
8 جولائی 2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area