Type Here to Get Search Results !

فلسطین کے سرنگ:شیاطین ہیں دنگ


 مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
فلسطین کے سرنگ:شیاطین ہیں دنگ
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
(1)اسرائیلی میڈیا اور دنیا بھر کا پروپیگنڈہ میڈیا کئی ہفتوں سے شور مچا رہا ہے کہ حماس کے سرنگوں میں پانی بھر دیا جائے گا،پھر مجاہدین اسلام سرنگوں میں مر جائیں گے یا نکل کر بھاگ جائیں گے۔
اسرائیل وبرطانیہ کے جاسوسی طیارے آج تک ان سرنگوں کے راستوں کا پتہ نہ لگا سکے،نہ ہی اسرائیل کی خفیہ ایجنسی یہ پتہ لگا سکی کہ سرنگوں کا راستہ کدھر ہے۔سرنگوں میں پانی اسی وقت ڈالا جا سکتا ہے جب ان سرنگوں کا راستہ معلوم ہو سکے،نیز سرنگوں کے راستوں کو بند کرنے کا بھی انتظام ہے کہ پانی اندر داخل ہی نہیں ہو گا۔
امریکہ نے اسرائیل کو کثیر مقدار میں بنکر بسٹر بم دیا ہے کہ ان سرنگوں کو توڑ دیا جائے۔یہ بم زمین میں تیس میٹر اندر تک جاتا ہے اور غزہ پٹی کے سرنگ کم از کم ساٹھ میٹر نیچے ہیں،لہذا یہ بم بھی بیکار ہیں۔
جن سرنگوں تک اسرائیل کی رسائی ہے،وہ حملے کے لئے صرف استعمال ہوتے ہیں۔یہ وہ سرنگ نہیں جس میں حماس کے سارے ہتھیار اور مجاہدین کا ریزرو دستہ ہے۔محفوظ سرنگوں کے راستے مخفی ہیں۔
(2) اسرائیل بمباری کر کے ہر دن چار پانچ سو عام فلسطینی شہریوں کو ہلاک کر رہا ہے۔جنگ بندی کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں اور عام شہریوں پر بمباری کو اقوام متحدہ بھی روک نہ سکا۔
جنگی جہازوں سے مسلسل عام شہریوں پر بمباری کی جا رہی ہے۔فلسطینی مجاہدین بھی اسرائیل کی راجدھانی تل ابیب اور دیگر مقامات پر میزائلوں اور راکٹوں سے حملے کر رہے ہیں۔مجاہدین کو اسرائیلی ایرپورٹ کو تباہ وبرباد کرنا چاہئے۔ایرپورٹ پر مسلسل بمباری کرنی چاہیے،تاکہ اسرائیلی جنگی طیارے پرواز نہ کر سکیں۔ایرپورٹ کی مرمت کا موقع بھی نہ دیا جائے۔مسلسل بمباری کی جائے۔ہیلی کاپٹر سے بھی کچھ بمباری ہو سکتی ہے۔اگر کوشش کی جائے تو ہیلی کاپٹر کو مار گرایا جا سکتا ہے،لیکن اس کے لئے ہر وقت مستعد رہنا ہو گا۔بہر حال ایرپورٹ کو تباہ کر کے اپنا نقصان کم کیا جا سکتا ہے۔
امریکہ نے عراق،شام،لیبیا،افغانستان وغیرہ میں بمباری کے ذریعہ ہی تباہی مچائی ہے اور اسی طرح غزہ پٹی میں فضائی حملے کروا رہا ہے۔حالیہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں ہی اسرائیل نے شام کے دمشق ایرپورٹ پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا تھا۔شاید اسے شام کی طرف سے ہوائی حملے ہونے کا خوف رہا ہو،حالاں کہ اس وقت ملک شام اس جنگ میں بالکل شریک نہیں تھا۔
(3) یہودیوں نے توریت میں تحریف کر دی ہے۔اسی طرح نصاری نے انجیل میں تحریف کر دی ہے۔شاید روئے زمین پر صرف یہودی ہی ایک قوم ہے جو براہ راست شیطان کی پوجا کرتے پیں،گرچہ دنیا بھر میں جو برائیاں اور کفر وشرک ہوتا ہے،اس میں شیطان کا کلیدی رول اور اہم کردار ہوتا ہے،لیکن یہودیوں کا ایک طبقہ براہ راست شیطان کی پوجا کرتا ہے۔
یہودیوں کی مشہور کتاب تلمود میں صرف یہودیوں کو انسانی رتبہ دیا گیا ہے۔یہودیوں کے علاوہ دیگر انسانوں کو حیوانوں سے بھی بدتر قرار دیا گیا ہے۔دیگر انسانوں کا قتل کو ثواب کا کام بتایا گیا ہے۔یہودی مذہب میں تلمود کی وہی حیثیت ہے جو برہمنوں کے یہاں منو اسمرتی کی حیثیت ہے۔منو اسمرتی میں بھی غیر برہمن یعنی غیر آرین انسانوں سے متعلق اسی طرح کے نظریات پیش کئے گئے ہیں۔
اگر بفضل خداوندی فلسطین فتح یاب ہو گیا تو بھارت کے متعصب ہنود بھی مثل یہود ذلیل وخوار اور غمزدہ ہوں گے۔بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے بھی وہی طریقے اپنائے جا رہے ہیں جو یہودیوں نے فلسطین میں اختیار کیا ہے۔منوسمرتی وتلمود اور ہنود و یہود یکساں ہیں۔فلسطین جنگ سے متعلق بھارت کے گودی میڈیا کی خبریں،پروگرام،چینل،یوٹیوب،اخبار ومیگزین وغیرہ ہرگز نہ دیکھیں۔یہ لوگ انسانیت کے دشمن ہیں۔حالیہ دنوں میں یہودیوں کی وحشیانہ بمباری دیکھ کر بلا تفریق مذہب وملت ساری دنیا کے انسان فلسطین کے ساتھ ہیں۔بھارتی حکومت بھی فلسطین کے ساتھ ہے،لیکن گودی میڈیا فلسطینی مسلمانوں کے لئے زہر اگل رہا ہے۔
(4) مسلم تنظیمیں اسلام کے جنگی اصولوں کے مطابق یہودی عوام پر حملہ سے پرہیز کر رہی ہیں۔صرف فوجیوں پر حملے کر رہی ہیں اور یہودی عام فلسطینی شہریوں کو روزانہ ہلاک کر رہے ہیں۔اٹھارہ ہزار سے زائد عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔پچاس ہزار سے زائد زخمی ہیں۔قریبا آٹھ ہزار لوگ لاپتہ ہیں۔شاید وہ بمباری سے منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے میں دب گئے ہوں گے۔یہودی قوم ظلم ودرندگی کا ریکارڈ توڑ رہی ہے۔جیسے ہٹلر نے یہودیوں کا قتل عام کیا تھا،اسی طرح نیتن یاہو مسلمانوں پر قہر ڈھا رہا ہے اور امریکہ بم،بارود اور جنگی ساز وسامان فراہم کر رہا ہے۔اسرائیل فاسفورس بم کا استعمال کر رہا ہے۔جس سے فلسطین میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔
(5)کل اسرائیل کی وزارت صحت نے اعتراف کیا ہے کہ سات اکتوبر سے آج تک یہودی فوج کے دس ہزار پانچ سو چوراسی زخمی اسرائیل لائے گئے ہیں۔ان میں 58:فی صد معذور ہو چکے ہیں۔بہت سے یہودی فوجی پاگل ہو چکے ہیں۔بہت سے اندھے ہو چکے ہیں۔بہت سے میدان جنگ سے بھاگ چکے ہیں۔بہت سے کرنل،جرنل اور اعلی کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔بہت سے ہیضہ میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
(6)مذہب کے نام پر دو ملک تشکیل پائے تھے۔پاکستان اور اسرائیل۔اسرائیل مسلمانوں پر قہر ڈھا رہا ہے۔حماس کے سربراہ نے چند دنوں قبل پاکستان کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں پاکستان سے بہت امید ہے۔اگر پاکستان آواز اٹھائے تو انسانی ہلاکتیں بند ہو سکتی ہیں۔دوسری جانب پاکستان کا چیف کمانڈر کل امریکہ کی قدم بوسی کے لئے امریکہ حاضر ہوا ہے۔افسوس ہے ایسے چیف کمانڈر پر۔
(7)دنیا کا نظام اسی وقت درست ہو سکتا ہے جب امریکہ کی سامراجیت نیست ونابود ہو۔روس وچین وایران کو اپنا اتحادی فرنٹ جلد تشکیل دینا چاہئے اور انصاف پر مبنی نظام متعارف کرانا چاہئے۔اقوام متحدہ ایک اپاہج گروہ بن چکا ہے۔وہ مظلوموں پر ہونے والے مظالم کو روکنے میں بالکل ناکام ثابت ہوا ہے۔
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
کتبہ:- طارق انور مصباحی
جاری کردہ:12:دسمبر 2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area