Type Here to Get Search Results !

مردوں کو چاندی کا کڑا پہننا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4854)
مردوں کو چاندی کا کڑا پہننا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ چاندی کا کڑا پہننا کیسا ہے؟ آج کل کچھ نوجوان چاندی کا کڑا پہنتے ہیں اور کہتے ہیں یہ فلاں درگاہ کا ہےاور سمجھانے پر یہ کہتے ہیں کہ سونا تانبا پیتل اور کسی اور دھات کا کڑا پہننا مکروہ اور ناجائز و حرام ہے چاندی کا نہیں۔ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل :- محمد نعمان خان حنفی قادری، ممبئی انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مردوں کو چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ ہر دھات پہننا ناجائز ہے ۔درگاہ کے ہوں یا مدینہ منورہ کے ہوں جائز نہیں ہے 
حاصل کلام یہ ہے کہ 
مرد کے لیے لوہے یا پیتل یا کسی بھی دھات کا کڑا پہننا ناجائز ہے اور اس کو پہن کر نماز ادا کرنا مکروہ تحریمی ہے یعنی اس حال میں نماز اداکرنا گناہ ہے اور اگر کرلی ہوتواس کا اعادہ کرنا لازم ہے۔
فتاویٰ رضویہ میں ہے 
مرد کے لیے ریشم کے کپڑے پہن کر نماز پڑھنے کا حکم مکروہ تحریمی بیان کرنے کے بعد ارشاد فرماتے ہیں بعینہٖ یہی حکم ان سب چیزوں کا ہے جن کا پہننا ناجائز ہے، جیسے ریشمیں کمربند یا مغرق ٹوپی یاوہ کپڑا جس پر ریشم یا چاندی یا سونے کے کام کاکوئی بیل بُوٹا چار انگل سے زیادہ عرض کا ہو یا ہاتھ خواہ پاؤں میں تانبے سونے چاندی پیتل لوہے کے چھلّے یا کان میں بالی یابُندا یا سونے خواہ تانبے پیتل لوہے کی انگوٹھی اگرچہ ایک تارکی ہو یا ساڑھے چار ماشے چاندی یا کئی نگ کی انگوٹھی یا کئی انگوٹھیاں اگرچہ سب مل کر ایک ہی ماشہ کی ہوں کہ یہ سب چیزیں مردوں کو حرام وناجائز ہیں اور ان سے نماز مکروہ تحریمی 
(فتاویٰ رضویہ ج 7،ص 307،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
بہارشریعت میں ہے
اسی طرح مردوں کے لیے ایک سے زیادہ انگوٹھی پہننا یا چھلے پہننا بھی ناجائز ہے
(بھارشریعت ج 3،ص 428،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
فیصان سنت میں ہے 
سونے یا چاندی یا کسی بھی دھات کی ڈِبیہ میں تعویذ پہننا مرد کو جائز نہیں۔ اِسی طرح کسی بھی دھات کی زَنجیر خواہ اُس میں تعویذ ہو یا نہ ہو مرد کو پہننا ناجائز و گناہ ہے۔اِسی طرح سونے ، چاندی اور اسٹیل وغیرہ کسی بھی دھات کی تختی یا کڑا جس پرکچھ لکھا ہوا ہویا نہ لکھا ہوا ہو
 اگرچہ اللہ کا مبارَک نام یا کلِمہ طیِّبہ وغیرہ کُھدائی کیا ہوا ہو اُس کاپہننا مرد کے لیے ناجائز ہے۔
(فیضان سنت ص 70 مکتبۃ المدینہ،کراچی)
(ایسا ہی فتاوی اہل سنت میں ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
01/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area