Type Here to Get Search Results !

جانشینان عزازیل کی سازش و کذب بیانی


 مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
جانشینان عزازیل کی سازش و کذب بیانی
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
(1)08:دسمبر کو امریکہ نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کر دیا،حالاں کہ پندرہ ممبران میں سے تیرہ ممبران جنگ بندی کے حق میں تھے اور برطانیہ ووٹنگ سے غیر حاضر تھا۔جنگ بندی کی قرار داد متحدہ عرب امارات نے پیش کی تھی۔
جنگ بندی کی قرار داد مسترد ہونے کے بعد یمن نے اعلان کیا تھا کہ بحر احمر سے کوئی جہاز اسرائیل کی طرف جانے نہیں دیں گے،خواہ وہ کسی ملک کا جہاز ہو۔اس کے بعد امریکہ نے سعودیہ عربیہ کو اکسایا کہ یمن سے وہ جنگ کرے۔سعودیہ نے انکار کر دیا۔اس کے بعد امریکہ نے متحدہ عرب امارات کو یمن سے جنگ کے لئے کہا،وہ بھی انکار کر گیا۔امریکہ کی بے حیائی دیکھیں کہ سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات نے جنگ بندی کی قرار داد پیش کی تو امریکہ نے اسے نامنظور کر دیا اور اسی نامنظوری کے سبب یمن نے بحر احمر سے جہازوں کے گزرنے پر پابندی لگائی تو امریکہ اسی متحدہ عرب امارات کو یمن سے جنگ کے لئے اکسانے لگا۔یہود ونصاری اسی طرح مسلم ممالک کو ایک دوسرے سے لڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔
سلامتی کونسل میں امریکہ کے ویٹو کے بعد سعودی وزیر خارجہ ودیگر عربی ممالک کے وزرائے خارجہ امریکی وزیر خارجہ کے پاس جنگ بندی کے لئے گئے تھے،لیکن امریکہ کسی طرح بھی جنگ بندی کے لئے راضی نہیں ہوا،اور یمن کے اعلان کے بعد سعودی کو یمن سے جنگ کی ترغیب دینے لگا۔
حالیہ خبر کے مطابق امریکہ ایک بحری ٹاسک فورس بنائے گا،تاکہ یمن کے حملوں کا جواب دیا جا سکے اور اسرائیلی جہازوں کے گزرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔اس ٹاسک فورس میں متعدد مسلم ممالک کے جنگی جہاز ہوں گے۔ترکی،پاکستان،کویت،جارڈن،بحرین کے نام بتائے گئے ہیں۔
غزہ پٹی میں اٹھارہ ہزار مسلمان مارے جا چکے ہیں،لیکن مسلم ممالک آج تک اسرائیل سے تجارتی تعلقات بھی ختم نہ کر سکے،پھر یہ لوگ فلسطینی مسلمانوں کو بچانے کے لئے اسرائیل پر حملہ کیسے کر سکتے ہیں۔درحقیقت مسلمانوں کے دلوں سے اسلامی غیرت و حمیت بالکل ختم ہو چکی ہے۔ہمن اپنے طریقے پر فلسطینی مسلمانوں کی مدد کر رہا ہے تو مسلم ممالک یمن کو روکنے کے لئے امریکہ کی مدد کر رہے ہیں۔ابھی یہ ایک خبر ہے۔حقائق کی جانکاری کے لئے مزید چند دن انتظار کریں۔
(2)غزہ پٹی کے مسلمان بھوک سے موت کے شکار ہو رہے ہیں۔انسانی ضرورتوں کے ساز وسامان کا فقدان ہے۔دوائیں موجود نہیں۔اسپتال توڑ دیئے گئے۔زخمیوں کی تعداد پچاس ہزار سے زائد ہے۔غزہ میں پانی کا بھی معقول انتظام نہیں۔جنگ بندی کے بغیر باہر سے کوئی مدد غزہ پٹی پہنچانے کی کوئی صورت نہیں۔غزہ پٹی میں ہر طرف اسرائیلی طیارے بمباری کر رہے ہیں۔ہر دن چار پانچ سو عام فلسطینی مسلمان ہلاک ہو رہے ہیں۔
ان مشکل حالات کے پیش نظر آج دنیا بھر میں حقوق انسانی کی تنظیموں نے احتجاج کیا ہے۔امید ہے کہ کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جنگ بندی سے متعلق قرار داد مصر کی جانب سے پیش کی جائے اور پھر دوبارہ سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد پیش کی جائے۔چند دن انتظار کریں۔
 ان چند دنوں میں بھی نہ جانے کتنے عام فلسطینی مسلمان ہلاک کر دئیے جائیں گے،نیز دوبارہ قرار داد پیش ہونے پر امریکہ ویٹو کر دے تو اہل دنیا سے ساری امید ختم ہو جائے گی۔
(3) اسرائیل زمینی جنگ ہار چکا ہے۔بے شمار یہودی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔اس کے باوجود اسرائیل نے آج کہا ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے۔بدترین تاریخی شکست کھانے کے باوجود یہودیوں کا غرور ساتویں آسمان پر ہے۔

(4)سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس نے حملہ کیا تھا۔عام فلسطینی شہریوں نے حملہ نہیں کیا تھا تو اس کی سزا عام فلسطینی شہریوں کو نہیں دی جا سکتی ہے۔عورتوں،ںچوں اور نہتے لوگوں پر ظلم کرنے والی اسرائیلی فوج حماس سے مقابلہ کرنے میں بالکل ناکام ہے۔ہر دن قریبا سو یہودی فوجی ہلاک ہوتے ہیں اور بہت سے زخمی ہوتے ہیں،لیکن اسرائیل کہتا ہے کہ اس کے ایک/دو فوجی مارے گئے ہیں اور دو/تین زخمی ہوئے ہیں۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:11:دسمبر 2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area