Type Here to Get Search Results !

جب استنجاء کے بعد قطرہ کا وسوسہ آئے تو کیا کرے؟

 (سوال نمبر 4882)
جب استنجاء کے بعد قطرہ کا وسوسہ آئے تو کیا کرے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید ابھی استنجاء کرکے وضو کرنے کے لئے بیٹھا ہی تھا کہ اس کو ایسا محسوس ہوا کہ پیشاب کا قترا ٹپکا ہے؟
اس کے لئے کیا حکم ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- حافظ قسمت علی گونڈوی انڈیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
جب وسوسہ کرنے کے بعد قطرہ کا وسوسہ ہو تو اسے جانے دیں اور یقین ہوجائے کہ قطرہ ہے پھرباسے صاف کرے بعض مرتبہ وسوسہ اور شک کی بنیاد پر انسان کو محسوس ہوتا ہے کہ قطرہ نکل آیا حالاںکہ قطرہ نہیں ہوتا اس لئے اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں توجہ دینے سے وسوسہ کا مرض بڑھتا رہتا ہے پھر آدمی شک کا مریض ہو جاتا ہے جو انتہائی نقصان دہ ہے۔اور اگر واقعتا قطرہ آتا ہے تو آپ قضائے حاجت سے فراغت کے بعد تھوڑی دیر ٹیشو پیپر کے ساتھ چلیں پھریں دایاں پاوٴں بائیں پاوٴں پر رکھ کر دبائیں اور کھانسیں کھنکھاریں اس تدبیر سے جو قطرے اندر ہوں گے وہ نکل آئیں گے پھر اطمینان کے بعد پاکی حاصل کرکے وضو کریں اور نماز پڑھیں قطرہ نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز کے اندر اگرقطرہ نکل آیا تو وضو اور نماز دونوں کا اعادہ کرنا ضروری ہے اسی طرح اگر قطرہ انڈرویئر پر لگ جائے اور اس کا پھیلاو ایک درھم یا ایک درہم کی مقدار سے تجاوز کر جائے تو اس جگہ کو پاک کرنا ضروری ہے بغیر پاک کئے نماز درست نہیں ہوگی۔

ہاں۔اگر ایک درھم کی مقدار سے کم ہو، پھر آپ نے دھوئے بغیر وضو کرکے نماز پڑھ لی تو نماز درست ہوگئی؛ لیکن اس صورت میں بھی اس جگہ کو پاک کر لینا ہی بہتر ہے بقیہ اگر قطرہ سوکھ گیا ہو تو انڈرویئر بدل دیں یا آس پاس اتنی جگہ دھولیں کہ یقین ہوجائے کہ قطرہ والی جگہ بھی پاک ہوگئی۔ 
فتاوی شامی میں ہے 
وعفا الشارع عن قدر درھم ․․․․․ وعرض مقعر الکفّ في رقیق من مغلّظة کعذرة الخ (الدر المختار، کتاب الطہارة ، باب الأنجاس: ۱/۵۲۱، ۵۲۲، )
 کما ینقض لو حشا إحلیلہ بقطنة وابتل الطرف الظّاہر، وان ابتل الطرف الداخل لا ینقض (الدر، کتاب الطہارة: ۲۸۰،) 
اپ استبرا کیا کریں 
اِستبراء پیشاب کرنے کے بعد کوئی ایسا کام کرناکہ اگر کوئی قطرہ رکاہوتو گرجائے۔
(بہار شریعت ح 2،ص134)
استنجاء کرنے سے پہلے پیشاب، پاخانہ سے مکمل استبراء فراغت کا یقین حاصل کرنا ضروری ہے، استبراء کا مطلب یہ ہے کہ پیشاب وغیرہ کے ایک دو قطرات جو باقی رہ جاتے ہیں ان کے نکل جانے کا مکمل اطمینان حاصل کر لیا جائے ۔
شیخ المشائخ شاہ عبدالقادر جیلانی نے استبراء کا یہ طریقہ بیان فرمایا ہے کہ تین پاک پتھر لیے جائیں، جن میں سے ایک پتھر دائیں ہاتھ میں لیا جائے اور اگلی شرمگاہ سے صفائی شروع کی جائے۔ الٹے ہاتھ سے پیشاب گاہ کی جڑ سے لے کر سر تک تین مرتبہ سونتا جائے اور جو قطرے ہوں ان کو دائیں ہاتھ کے پتھر سے صاف کیا جائے یہاں تک کہ سوراخ کے منہ پر تری کا نشان بھی باقی نہ رہے۔ اس طرح تین پتھروں سے یہ عمل کیا جائے ۔(غنیۃ الطالبین)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
04/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area