![]() |
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمة والرضوان کے دینی خدمات کے روشن باب |
لک الحمد یااللہ ﷻ
الصلوٰة والسلام علیک یارسول اللہ ﷺ
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
الصلوٰة والسلام علیک یارسول اللہ ﷺ
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــ
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمة والرضوان کے دینی خدمات کے روشن باب !
_________(❤️)_________
ازشرفِ قلم :-محمد شاہدرضارضوی منظری اسلامپور اتردیناجپور مغربی بنگال : (الھند)
ازشرفِ قلم :-محمد شاہدرضارضوی منظری اسلامپور اتردیناجپور مغربی بنگال : (الھند)
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
احباب اہلسنت و حامیانِ مسلکِ اعلیٰ حضرت!
احباب اہلسنت و حامیانِ مسلکِ اعلیٰ حضرت!
نگاہِ مفتی اعظم کی ھےیہ جلوہ گری
چمک رہاھے جو اخترہزارآنکھوں میں
رب کائنات کے محبوب یعنی داناۓ غیوب ﷺ کی بعثت مقدسہ کے بعد انبیاے کرام علیہم السلام کی آمد کا سلسلہ منقطع ہوگیا ۔۔ مگر آپ کے تصدق سے آپ کی امت پر رب کائنات ﷻ نے یہ انعام فرمایا کہ ہردور میں اسے اپنے محبوبین اور مقربین سے نوازا ۔۔ مقبولانِ بارگاہ الہٰی تا قیام قیامت اپنے روحانی فیض و برکات سے اہل عالم کو متمتع فرماتے رہیں گے اور حضور سرور عالم ﷺ کے سر چشمٸہ نبوت سے دلوں کی مردہ زمینوں کو سیراب فرماتے رہیں گے ،رسول پاک ﷺ نے انہيں بزرگان دین کی شان میں ارشاد فرمایا ہے ۔۔
علما ٕ امتی کا انبیا بنی اسرائیل ۔۔
یعنی میری امت کے علما بنی اسرائیل کی امت کی طرح ہیں۔۔
(من وجہ) انہيں محبوبانِ بارگاہ الٰہی میں سے ایک رفیع الشان ،عظيم المرتبت شخصيت حضور تاج الشریعہ بھی ہیں ۔۔ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمة والرضوان ان نابغٸہ روزگار اور ان جلیل القدر علماۓ اعلام میں سے ایک ھیں جو گوناگوں خوبیوں اور کمالات کے جامع ھیں ۔۔ جنہيں اللہ رب العزت نے بےشمار محاسن و کمالات سے مالا مال فرمایا ھے، خاندانی وجاہت و کرامت ، پاکیزہ واخلاق وسیرت، بحث و تحقيق کی اعلیٰ بصیرت، زبردست علمی اختصار وفنی صلاحيت ، فصاحت بیان اور بلاغت لسان پر حد درجہ قدرت ، فقہ و افتا ٕ میں غیر معمولی مہارت و حزافت، جیسی صفات فاضلہ سے مزین فرمایا ھے، درس وتدریس، تحریر و تقریر، تصنيف و تالیف،انشا پردازی، دعوت و ارشاد اور بحث و مناظرہ میں آپ کی ہمہ گیری و جامعیت خاص طور پر قابل ذکر ھے ۔۔ درس وتدریس کا حال یہ تھاکہ مسند تدریس پر بیٹھ کر حدیث پاک کا درس دیتے تو امام بخاری کی یاد تازہ ہوجاتی ، معقولات پڑھاتے تو امام رازی کی یاد آنے لگتی، مرکزی دارالافتا ٕ میں بیٹھ کر مسائل شرعیہ کی تحقيق فرماتے تو امام اعظم کا عکس جمیل نظر آتے ، فقہ حنفی کے اثبات و اظہار اور ترجيح وراجح پر محققانہ کلام فرماتے تو آپ کی تحریروں پر امام بدرالدین عینی اور امام طحاوی اور امام ابن الھمام کی تحریروں کا شبہ گزرنے لگتا ، بارگاہ رسالت کے گستاخوں کا ردوابطال فرماتے تو امام اہلسنت امام احمد رضا کی جانشینی کا حق ادا فرماتے ۔۔ آپ کا سلسلہ نسب اسطرح ھے تاج الشریعہ محمد اختر رضا بن مفسر اعظم محمد ابراہیم رضا خاں بن حجة الاسلام محمد حامد رضا خاں بن سرکار اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خاں ۔۔۔ آپ کی ولادت رضا نگر محلہ سودا گراں بریلی شریف الھند میں ہوئی ، علماۓ اعلام کے بیان کے مطابق چار سال چار ماہ چار دن کی عمر میں آپ کے والد ماجد جیلانی میاں صاحب نے بڑے اہتمام کے ساتھ رسم بسم اللہ خوانی کی تقریب منعقد کی، تاجدار اہلسنت حضور مفتی اعظم ھند نے رسم بسم اللہ خوانی ادا فرمائی، قرآن پاک ناظرہ اپنی مادر مشفقہ سے گھر ہی میں پڑھا ۔۔ ابتدائی تعلیم والد اور نانا کے علاوہ دیگر نامور علما سے حاصل کی پھر دارالعلوم منظر اسلام بریلی شریف میں داخل ہوۓ اور فضیلت تک کی تعلیم حاصل کی ، اس مرحلہ میں ذہانت و فطانت بحث و تمحیص ، دقیق سنجی ، اور نکتہ رسی کا ستارہ جبینِ اقدس پر نمایاں تھا ، منظر اسلام کے بعد جامعہ ازہر مصر تشریف لے گیے ، وہاں سے فارغ ہونے کے بعد دار العلوم منظر اسلام بریلی شریف میں تدریس کے کام پر معمور ہوۓ اور بہت ہی کامیابی کے ساتھ منتہی کتابوں کا درس دیا ، تبليغی اسفار اور بیعت و ارشاد کی مصروفيات کے باعث درس و تدریس کا سلسلہ زیادہ دنوں تک جاری نہ رہ سکا، مگر فتاویٰ نویسی اور تصنيف و تالیف کا جو سلسلہ بعد فاراغت جو جاری فرمایا تھا، وہ آخری دم تک جارہا ۔۔۔
جس طرح سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ باطل کا سر نیچا کرنے اور منکرات کو توڑنے کے لیے قرطاس وقلم کا سہارا لیا تاکہ موت کے بعد بھی اس سے قیامت تک فائدہ حاصل کرتے رہیں ،اسی جانشینی کا حق ادا کرتے ہوۓ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے بھی تصانیف کے زور سے غلط رسم ورواج اور باطل فرقوں کا مکمل بائکاٹ کردیا مسلک اعلیٰ حضرت کی اشاعت اور اس کی تائید کے لیے اور احقاق حق وابطال باطل کے لیے متعدد کتابيں تصنيف فرمائی ،
جن میں سے کچھ کتابيں قارئين کے سامنے پیش کی جارہی ہیں ۔۔
١نمبر، مراة النجدیة بجواب البریلویة ۔۔ ٢ نمبر، تحقيق ان ابا ابراہیم تارخ الآزر، ٣نمبر، الحق المبین، ٣نمبر، الصحابة نجوم الاھتدا ٕ ، ٥نمبر، حاشیةعلیٰ صحیح البخاری، ٦نمبر، دفاع کنزالایمان، ٧نمبر، ازہر الفتاویٰ ، ٨نمبر، سد المشارع علی من یقول ان الدین یستغنی عن الشارع، ٩صیانة القبور، ١٠نمبر، ٹی وی ویڈیو کا شرعی آپریشن ، ١١نمبر، ہجرت رسول، ١٢نمبر، شرح حدیث ،١٣نمبر،تین طلاقوں کا شرعی حکم ، ١٤نمبر، ٹائی کا مسئلہ، ١٥نمبر، کنزالایمان کا دیگر تراجم سے تقابلی کا جائزہ ، ١٦نمبر،آثار قیامت، ١٧نمبر، جشنِ عید میلاد النبی ﷺ، ١٨نمبر سفینہء بخشش، ١٩نمبر، نغماتِ اختر، ٢٠نمبر، فضیلت صدیق اکبر ، ٢١نمبر،چلتی ٹرین میں فرض و واجب نمازوں کی ادائیگی کا حکم، ٢٢نمبر،ذرائع ابلاغ سے رویت ھلال کے ثبوت کی شرعی حیثیت، ان کے علاوہ سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کی متعدد کتابوں کا عربی میں ترجمہ فرمایا ھے، اور ان کو ملک و برون ملک بھیجا ہے ، ہردور میں زبان وقلم کی اہميت مسلم رہی ھے ،باطل عناصر زبان وقلم ہی کے زور پر سر اٹھاۓ ہوۓ ھیں ،حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے دیکھا کہ فتنہ وہابیت ودیوبندیت،غیر مقلدیت و نیچریت، وبدمذہبیت اپنی قلمی و لسانی مہارت کی بنیاد پر ہمیں دانت دکھا رہاھے اور ہمارے مسلک کے خلاف ورق کے ورق اور دفتر کے دفتر سیاہ کیے جارہے ھیں زبان وقلم کا ناجائز اور اور بےجا استعمال کرکے عوام الناس اور سادہ لوح مسلمانوں کو یہ باور کرایا جارہا ہے کہ بریلوی حضرات شرک کرتے ھیں اور قبر پوجتے ھیں ، کہ اب ایسی صورت حال میں ضروری ھےکہ نئی پود کو زبان وقلم دونوں ہتهيار سےمسلح کرایا جاۓ تاکہ اسلام کے خلاف تمام سامراجی عناصر اور طاغوتی قوتوں کا ہر موڑ پر مقابلہ کرسکیں اس خاص مقصد کے تحت ،، جامعة الرضا قائم فرمایا ،، اور ان شاء اللہ صبح قیامت تک یہ ادارہ اپنا کام اسی شان کے ساتھ کرتا رہے گا ۔۔۔
جب حالات بدلتے ھیں اور زمانہ کروٹ لیتا ہے تو ایسی صورت میں زمانے کے ساتھ ساتھ جدید مسائل بھی جنم لیتے ھیں ،جن کا حل مشکل ہوجاتا ہے اور جواز و عدم جواز کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ھے ،بڑے بڑے علماۓ کرام و مفتیانِ عظام حیران و شش در رہ جاتے ھیں تو ایسے مسائل کو حل کرنے اور جواز و عدم جواز کی صحیح راۓ قائم کرنے کےلیے حضور سیدی تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے بریلی شریف میں ، شرعی کونسل آف انڈیا ،قائم فرمایا ۔۔ تاکہ ملک کے بڑے بڑے علماۓ کرام و مفتیانِ عظام وہاں جمع ہوں ،اور کتاب وسنت کی روشنی میں نوپید مسائل پر اپنی راۓ دیں جو درست ہو اسی کے مطابق مسئلہ کا حل نکالیں ۔۔ اس کے قیام سے لیکر اب تک تقریبا ١٨ اٹھارہ بار فقہی سیمینار منعقد ہوچکا ہے اور کئ اہم مسائل کا حل بھی نکالا جا چکا ھے ،جیسے سعودی بینک میں قربانی کا روپيہ جمع کرنا جائز ھے یانہیں؟ عصر حاضر میں پلاٹوں کی بیع و شرا کیساھے؟ موبائل فون کے ذریعہ چاند کا ثبوت ہوسکتا ہے یا نہیں؟ ٹیشو پپیر کا استعمال کا استعمال درست ہے یا نہیں؟ چلتی ٹرین پر فرض و واجب کی ادائیگی درست ھے یا نہیں؟ اس طرح کے کئ مسائل حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے زمانے ہی میں حل ہوچکے ھیں اور ان شاء اللہ اب حضور محدث کبیر صاحب دام ظلہ کی سرپرستی میں چلے گا اور علامہ مفتی عسجد رضا خاں صاحب دامت برکاتہم القدسیہ کی سربراہی میں یہ کام ہوتا رہے گا ۔۔
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ ابتدا سے انتہا تک منکرات کے خلاف تھے، کبھی کسی کی انگشت نمائی اور ملامت کی پرواہ نہیں کیا، اور مضبوطی کے ساتھ اصح اور راجح قول پر عمل کرتے رہے جیسے یہ کہ مسلک اعلیٰ حضرت ہی مسلک اہلسنت وجماعت ھے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ نماز جائز نہیں ہے، چین دار گھڑی کا استعمال جائز نہیں ہے، موبائل فون کے ذریعہ رویت ہلال کا ثبوت درست نہیں ھے، چلتی ٹرین پر فرض و واجب نمازوں کا اعادہ واجب ھے ، و غيرہ وغيرہ ۔۔۔
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ پوری زندگی نہایت ہی اخلاص ولگن اور حوصلہ کے ساتھ ملت و مسلک کی پاسبانی کرتے رہے ، کہیں میدان تدریس میں چمکے تو کہیں مسند تدریس کی زینت بنے ، کہیں میدانِ مناظرہ کے شہسوار نظر آۓ، تو کہیں خارزار صحافت کے راہی نظر آۓ ، گویا حضور تاج الشریعہ کے اندر ایک مضطرب روح تھی جو نیستان اہلسنت کوپورے ہندوستان اور برون ہند لیے پھرتی تھی، آخر کار ٢٠ جولاٸ ٢٠١٨سنہ ٕ بروز جمعہ مبارکہ کو اس دار فانی سے دار بقا کیطرف کوچ کرگیۓ ، خود فرماتے تھے ۔۔
اختر قادری خلد میں چل دیا
خلدوا ھے ہراک قادری کے لیے
بر رحمت ان کے مرقد پر گہر باری کرے
حشرتک شانِ کریمی ناز برداری کرے
دینی و تبلیغی خدمات!
احبابِ اہلسنت وحامیانِ مسلکِ اعلیٰ حضرت !
حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کے مریدین و معتقدین کی کثرت ، تعداد اور مدارس و مساجد کے تعميرات اس بات کی روشن دلیل ھیں کہ آپ کی دینی وت بلیغی خدمات وسیع و کثير ھیں ، جن کےلیے آپ نے برسوں بے اندازہ جد و جہد کی ہے، اور اس کےلیے ذہنی اور جسمانی طور پر بےشمار قربانیاں دی ھیں ان کے لیے سفر و حضر کی صعوبتیں اور تکليفیں بھی برداشت کی ھیں ۔۔ ساتھ ہی آپ کو حکومت وقت اور عوام کالانعام کیطرف سے بہت سی اذیتوں اور تکليفوں کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے ۔
دراصل حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ صرف نام کے پیر نہیں جو اپنے مریدوں کے گھر میں دھرنا ڈال کر سہولت کی روٹیاں توڑتے اور عیش وآرام کی زندگی بسر کرتے ھیں ، آپ وہ مرشد برحق اور سچے شیخ طریقت ھیں جو خود دیتے اور دوسروں کو دلاتے ھیں ، خود بھوکے رہتے اور دوسروں کو کھلاتے ہیں، غریبوں ،محتاجوں کی خبر گیری کرتے اور حسب حیثیت ان کی مدد کرتے ھیں ،آج بھی ان کے خاندانی کی یہ ریت ہےکہ ! __
آتا ہے فقيروں پہ انہيں پیار کچھ ایسا ۔
خود بھیک دیں اور خود کہیں مانگتا کا بھلا ہو ۔۔
حضور تاج الشریعہ کی طرف لوگوں کا دلی رجحان کیوں؟
احبابِ اہلسنت و حامیانِ سلکِ اعلیٰ حضرت!
امیرِ اہلسنت شہنشاہ علم وحکمت، مخزنِ خیروبرکت، نبیرہ اعلیٰ حضرت، منبع رشدوہدایت، فقیہ اعظم، وارثِ علومِ اعلیٰ حضرت، شہزادہ مفسر اعظم، جانشین حضور مفتی اعظم، پیرِطریقت، رہبرِ راہِ شریعت، گلِ گلزارِ رضویت، آفتِ جانِ وہابیت وصلح کلیت، حضرت علامہ مفتی الشاہ اختر رضا خان قادری کی ہستی محتاج تعارف نہیں ھے،
الحَمْدُ ِلله ثم الحَمْدُ ِلله
اللہ رب العزت نے جس قدر حسین صورت عطا فرمائی ھے، اس سے زیادہ علم و تقویٰ کی دولت سے مالا مال فرمایا ہے، دور حاضر میں ان کے جیسا متقی، ان کے جیسا پرہيز گار، ان کے جیسا عالم، ان کے جیسا فاضل، ان کے جیسا مفتی، ان کے جیسا مفکر، ان کے جیسا محدث، ان کے جیسا پیر، ان کے جیسا عالم شریعت، ان کے جیسا عامل سنت، ان کے جیسا خوبرو، ان کے جیسا خوبصورت، ان کے جیسا عابد، ان کے جیسا زاہد، ان کے جیسا مجاھد، ان کے جیسا قابل، ان کے جیسا مرجع الخلائق، ان کے جیسا داعی، ان کے جیسا مبلغ، ان کے جیسا رہبر، ان کے جیسا مخلص فی زماننا،ان کے جیسا محسن ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن سا محسوس ہوتاہے ۔
جن کو دیکھ کر اللہ یاد آۓ، جن کو دیکھ کر ہندو مسلم ہوجاۓ ، جن کو دیکھ کر کافر مومن بن جاۓ، جن کو دیکھ کر عیسائی مسلمان ہوجاۓ، جن کو دیکھ کر یہودی داخلِ اسلام ہوجاۓ، جن کو دیکھ کر پنڈت اور برہمن اسلام کے دامن کو مضبوطی سے تھام لے، جن کو دیکھ کر فاسق فسق سے توبہ کرلے، جن کو دیکھ کر شرابی شراب سے توبہ کرلے، جن کو دیکھنے کے لیۓ سینکڑوں نہیں لاکھوں کی تعداد میں دیوانے جمع ہوجاتے ھیں۔۔صرف معلوم ہوجاۓ کہ حضور تاج الشریعہ کی آمد ہونے والی ھے، علماۓ کرام مفتیانِ ذوی الاحترام، آئمہ عظام حفاظ و قرا ٕ حضرات اور دیگر طبقے کے افراد چاہیے بچہ ہو یا جوان، یا بوڑھا ہو یا بیمار سب کے سب دیوانہ وار چلے چلتے ھیں۔۔ ایک جھلک پانے کے لیۓ اور اپنی آنکھوں سے دیدار کرنے کے لیۓ تاجر تجارت چھوڑ کر بزنس مین بزنس چھوڑ کر مدرس مدرسہ چھوڑ کر طالب علم مدرسہ سے نکل کر مفتی دار الإفتاء چھوڑکر اور ہر طبقے کے افراد اور ہر ڈیپارٹمنٹ کے حضرات دیدار تاج الشریعہ کی خواہش میں مستانوں کیطرح چلے آرہے ھیں۔۔
یہ حقانیت کی علامت نہیں ھے تو اور کیاہے ؟ پھر کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد و عداوت کیوں اٹھتا ھے؟ بلآخر درد و عداوت کیوں نا اٹھے، نارِ حسد میں کیوں نا مبتلا ہوں کیونکہ حضور تاج الشریعہ مسلک اعلیٰ حضرت کے سچے ترجمان و حضور مفتی اعظم ہند کی بیشمار کرامتوں میں ایک عظیم کرامت ہیں ۔
راقم مولیٰ تعالیٰ کی بارگاہ عالیہ میں دعا گو ہے کہ اے مولیٰ تعالیٰ! ہم سب کے تاج شریعت کے مراتب و درجات کو بلند فرما اور حضور تاج الشریعہ کے سایہ تلے تادیر زندگی گزار نے کی توفيق و رفیق عطا فرما اور حضور تاج الشریعہ کے تربت پر رحمت و نور کی پھول برسا اور عالم اسلام کے جماعت اہلسنت کے مسلمانوں پر ان کا فیضان تادیر قائم و دائم فرما ۔۔ اور مسلک اعلیٰ حضرت کے سچے پکے وفادار ترجمان علمبرار اور سچے پکے سپاہی بنادے ۔۔ آمین ،، یارب العالمین ﷻ بجاہ النبی الامین الکریم ﷺ _
___________
_________(❤️)_________
ازشرفِ قلم :-محمد شاہدرضارضوی منظری اسلامپور اتردیناجپور مغربی بنگال : (الھند)