(سوال نمبر 4867)
داڑھی منڈے کے پیچھے پڑھی گئی نماز کا حکم؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر امام مسجد داڑھی سنت کے مطابق نہیں رکھتا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے نہیں اور اگر جو نماز یں پڑھ لیں ہوں تو کیا وہ دوبارہ لوٹائیں گے اور امام کی شرائط بھی بتا دیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر امام مسجد داڑھی سنت کے مطابق نہیں رکھتا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے نہیں اور اگر جو نماز یں پڑھ لیں ہوں تو کیا وہ دوبارہ لوٹائیں گے اور امام کی شرائط بھی بتا دیں
سائل:- محمد عمران خان پاکستان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ جو شخص داڑھی منڈاتا ہو یا کتروا کر ایک مٹھی سے کم کرواتا ہو اگرچہ حافظ قرآن ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور امامت کرنے والا بھی گنہگار ہے اس کے پیچھے اگر نماز پڑھ لی تو نہ ہوگی، خود لوٹانا واجب ہے۔
مذکورہ صورت میں وقت نکل جانے کی وجہ سے نماز کا لوٹانا مستحب ہے اور وقت کے اندر لوٹا نا واجب۔
البتہ اگر کوئی امامت شرائط امام میسر نہ ہو پھر پڑھی گئی نماز کا اعادہ نہیں۔
الدر المختار مع رد المحتار میں ہے
صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة
(قوله: نال فضل الجماعة) أفاد أن الصلاة خلفهما أولى من الانفراد، لكن لاينال كما ينال خلف تقي ورع (الدر المختار مع رد المحتار: (562/1،)
البحر الرائق میں ہے
وینبغی ان یکون محل کراہۃ الاقتداء بہم عند وجود غیرہم والا فلا کراہۃ۔(البحر الرائق: (399/1)
ففی الهدایة (ویکره تقدیم العبد) لأنه لا یتفرّغ للتعلم والأعرابی لأن الغالب فیهم الجهل (والفاسق) لأنه لایهتم لأمرِ دینه (إلی قوله) وإن تقدموا جاز لقوله علیه السلام: صلوا کل بر وفاجر اھ (۱/ ۱۲۲)
فتاوی رضویہ میں ہے
داڑھی کترواکر ایک مشت سے کم رکھنا حرام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ جو شخص داڑھی منڈاتا ہو یا کتروا کر ایک مٹھی سے کم کرواتا ہو اگرچہ حافظ قرآن ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور امامت کرنے والا بھی گنہگار ہے اس کے پیچھے اگر نماز پڑھ لی تو نہ ہوگی، خود لوٹانا واجب ہے۔
مذکورہ صورت میں وقت نکل جانے کی وجہ سے نماز کا لوٹانا مستحب ہے اور وقت کے اندر لوٹا نا واجب۔
البتہ اگر کوئی امامت شرائط امام میسر نہ ہو پھر پڑھی گئی نماز کا اعادہ نہیں۔
الدر المختار مع رد المحتار میں ہے
صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة
(قوله: نال فضل الجماعة) أفاد أن الصلاة خلفهما أولى من الانفراد، لكن لاينال كما ينال خلف تقي ورع (الدر المختار مع رد المحتار: (562/1،)
البحر الرائق میں ہے
وینبغی ان یکون محل کراہۃ الاقتداء بہم عند وجود غیرہم والا فلا کراہۃ۔(البحر الرائق: (399/1)
ففی الهدایة (ویکره تقدیم العبد) لأنه لا یتفرّغ للتعلم والأعرابی لأن الغالب فیهم الجهل (والفاسق) لأنه لایهتم لأمرِ دینه (إلی قوله) وإن تقدموا جاز لقوله علیه السلام: صلوا کل بر وفاجر اھ (۱/ ۱۲۲)
فتاوی رضویہ میں ہے
داڑھی کترواکر ایک مشت سے کم رکھنا حرام ہے۔
(فتاوی رضویہ ج 23 ۔98، رضا فاؤنڈیشن لاهور)
ایک مقام پر فرماتے ہیں
داڑھی ترشوانے والے کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ اور پھیرنی واجب۔
ایک مقام پر فرماتے ہیں
داڑھی ترشوانے والے کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ اور پھیرنی واجب۔
(فتاویٰ رضویہ ج 6 ،ص 603، رضا فاؤنڈیشن لاهور)
ایک مقام پر فرماتے ہیں
وہ فاسق معلن ہے اور اسے امام کرنا گناہ اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی۔ غنیہ میں ہے:
لوقدموا فاسقا یاثمون
گر لوگوں نے فاسق کو مقدم کیا تو وہ لوگ گنہگار ہوں گے۔ (فتاویٰ رضویہ۔ج۔6، ص۔544، رضا فاؤنڈیشن، لاھور )
حاصل کلام یہ ہے کہ
داڑھی منڈے کی نماز ہوجاتی ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے
۔سیدی سرکار اعلٰی حضرت فرماتے ہیں داڑھی منڈانا فسق ہے اور فسق سے متلبس ہو کر بلا توبہ نماز پڑھنا باعث کراہت نماز ہے جیسے ریشمی کپڑے پہن کر یا صرف پاجامہ پہن کر ،اور داڑھی منڈانے والا فاسق معلن ہے نماز ہو جانا بایں معنی ہے کہ فرض ساقط ہوجائے گا۔
ایک مقام پر فرماتے ہیں
وہ فاسق معلن ہے اور اسے امام کرنا گناہ اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی۔ غنیہ میں ہے:
لوقدموا فاسقا یاثمون
گر لوگوں نے فاسق کو مقدم کیا تو وہ لوگ گنہگار ہوں گے۔ (فتاویٰ رضویہ۔ج۔6، ص۔544، رضا فاؤنڈیشن، لاھور )
حاصل کلام یہ ہے کہ
داڑھی منڈے کی نماز ہوجاتی ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے
۔سیدی سرکار اعلٰی حضرت فرماتے ہیں داڑھی منڈانا فسق ہے اور فسق سے متلبس ہو کر بلا توبہ نماز پڑھنا باعث کراہت نماز ہے جیسے ریشمی کپڑے پہن کر یا صرف پاجامہ پہن کر ،اور داڑھی منڈانے والا فاسق معلن ہے نماز ہو جانا بایں معنی ہے کہ فرض ساقط ہوجائے گا۔
(فتاویٰ رضویہ،ج۶، ص۶۲۷، رضافاؤنڈیشن)
فتاوی بحرالعلوم میں ہے:داڑھی منڈے کی نماز ہوتی تو ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے کہ دوبارہ عیب دور کرکے دہرائی جائے۔
درمختارمیں ہے
کل صلاة ادیت مع الکراھة تجب اعادتھا
جو نماز مکروہ پڑھی گئی اس کا دہرانا واجب ہے ۔مگر اس نے تو داڑھی منڈا رکھی ہے ،دوبارہ صحت کے ساتھ پڑھے گا کیسے؟البتہ داڑھی منڈانے پر توبہ کرکے پڑھے تو اوربات ہے۔مختصر یہ ہے کہ اس طرح نماز پڑھنے کے بعد بھی آخرت میں مواخذہ ہوگا اگر صحیح طریقہ سے دہرایا نہیں ۔ہاں اس کا عذاب تارک الصلوۃ کے عذاب سے کم ہوگا۔
فتاوی بحرالعلوم میں ہے:داڑھی منڈے کی نماز ہوتی تو ہے مگر مکروہ تحریمی ہوتی ہے کہ دوبارہ عیب دور کرکے دہرائی جائے۔
درمختارمیں ہے
کل صلاة ادیت مع الکراھة تجب اعادتھا
جو نماز مکروہ پڑھی گئی اس کا دہرانا واجب ہے ۔مگر اس نے تو داڑھی منڈا رکھی ہے ،دوبارہ صحت کے ساتھ پڑھے گا کیسے؟البتہ داڑھی منڈانے پر توبہ کرکے پڑھے تو اوربات ہے۔مختصر یہ ہے کہ اس طرح نماز پڑھنے کے بعد بھی آخرت میں مواخذہ ہوگا اگر صحیح طریقہ سے دہرایا نہیں ۔ہاں اس کا عذاب تارک الصلوۃ کے عذاب سے کم ہوگا۔
(فتاوی بحرالعلوم ،ج۱،ص۴۴۴)
٢/ امامت کی شرائط یہ ہیں (1)مسلمان ہونا (2)بالِغ ہونا (3) عاقِل ہونا (4) مرد ہونا (5) قِراءَت صحیح ہونا (6)شرعی معذور نہ ہونا ۔
٢/ امامت کی شرائط یہ ہیں (1)مسلمان ہونا (2)بالِغ ہونا (3) عاقِل ہونا (4) مرد ہونا (5) قِراءَت صحیح ہونا (6)شرعی معذور نہ ہونا ۔
(مزید تفصیل کے لئے بہارِ شریعت ج1 ، ح 3 ص561 تا575 کا مطالعہ کیجئے۔ )
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
03/11/2023
03/11/2023