(سوال نمبر 4775)
دیوبندی پھوپھی سے دعا سلام و کلام کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کی پھوپھی دیوبندیوں میں ہے اب وہ زید کے گھر آتی ہے تو زید اسے سلام کرے یا نہ بات چیت کرے یا نہ اور اگر سلام کر لیا تو یہ کیسا ہے؟
تکبر سے بچنے کا طریقہ بھی بتا دیں۔
سائل:- شاہبیز پو پی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ پہلے اپ یہ پتا لگائیں کہ اپ کی پھوپھی کا عقیدہ کیسا ہے کسی ضروریات دینیہ یا ضروریات اہل سنت یا معمولات اہل سنت کا منکر تو نہیں؟ اسی طرح عناصر اربعہ کے کفریات کا معتد ہے یا منکر ہے اگر منکر ہے تو دعا سلام سب جائے ہے اگر اس کے برعکس ہو پھر دعا سلام جائز نہیں۔
چونکہ دیوبندی وہابی اپنے عقائد کفریہ کے سبب کافر و مرتد،بے دین اور ایسے بدعتی ہیں جن کی بدعت حد کفر تک پہنچ چکی ہے علماے حرمین شریفین نے ان کے متعلق فتویٰ دیا:’’من شك في كفره وعذابه فقد كفر‘
یعنی جو شخص ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ خود بھی کافر ہے۔
لہذا ایسے لوگوں سے میل جول رکھنا،اپنے یہاں مہمان بنانا،ان کے ساتھ شادی بیاہ کرنا،ان کو عزت دینا،ان کی صحبت اختیار کرنا شرعاًناجائز و حرام ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے
وإما ينسينك الشيطان فلا تقعد بعد الذكرى مع القوم الظالمين۔
دیوبندی پھوپھی سے دعا سلام و کلام کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کی پھوپھی دیوبندیوں میں ہے اب وہ زید کے گھر آتی ہے تو زید اسے سلام کرے یا نہ بات چیت کرے یا نہ اور اگر سلام کر لیا تو یہ کیسا ہے؟
تکبر سے بچنے کا طریقہ بھی بتا دیں۔
سائل:- شاہبیز پو پی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ پہلے اپ یہ پتا لگائیں کہ اپ کی پھوپھی کا عقیدہ کیسا ہے کسی ضروریات دینیہ یا ضروریات اہل سنت یا معمولات اہل سنت کا منکر تو نہیں؟ اسی طرح عناصر اربعہ کے کفریات کا معتد ہے یا منکر ہے اگر منکر ہے تو دعا سلام سب جائے ہے اگر اس کے برعکس ہو پھر دعا سلام جائز نہیں۔
چونکہ دیوبندی وہابی اپنے عقائد کفریہ کے سبب کافر و مرتد،بے دین اور ایسے بدعتی ہیں جن کی بدعت حد کفر تک پہنچ چکی ہے علماے حرمین شریفین نے ان کے متعلق فتویٰ دیا:’’من شك في كفره وعذابه فقد كفر‘
یعنی جو شخص ان کے کفر و عذاب میں شک کرے وہ خود بھی کافر ہے۔
لہذا ایسے لوگوں سے میل جول رکھنا،اپنے یہاں مہمان بنانا،ان کے ساتھ شادی بیاہ کرنا،ان کو عزت دینا،ان کی صحبت اختیار کرنا شرعاًناجائز و حرام ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے
وإما ينسينك الشيطان فلا تقعد بعد الذكرى مع القوم الظالمين۔
(سورہ انعام،پارہ ۷،آیت ۱۸)
تفسیرات احمدیہ میں مذکورہ بالا آیت کے تحت ہے
الظالمين يعم الكافر والفاسق والمبتدع والقعود معهم ممتنع‘
تفسیرات احمدیہ میں مذکورہ بالا آیت کے تحت ہے
الظالمين يعم الكافر والفاسق والمبتدع والقعود معهم ممتنع‘
(تفسیرات احمدیہ،ص٣٦٣،دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
حدیث شریف میں ہے
لا تجالسوهم ولا تواكلوهم ولا تشاربوهم ولا تناكحوهم‘‘
حدیث شریف میں ہے
لا تجالسوهم ولا تواكلوهم ولا تشاربوهم ولا تناكحوهم‘‘
(کنز العمال،ج١١،ص٥٤٠،مؤسسة الرسالة،بیروت)
دوسری حدیث شریف میں ہے
من وقر صاحب بدعة فقد اعان على هدم الدين‘
دوسری حدیث شریف میں ہے
من وقر صاحب بدعة فقد اعان على هدم الدين‘
(مشکوٰۃ المصابيح،كتاب الايمان،باب الإعتصام بالكتاب والسنة،ص٦٦۔حدیث١٨٩ المكتب الإسلامي)
بلکہ احادیث میں ان سے ملنے کی سختی کے ساتھ ممانعت فرمائی گئی ہے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
إذا رأيتم صاحب بدعة فاكفهروا في وجهه فإن الله تعالى كل مبتدع‘‘۔
بلکہ احادیث میں ان سے ملنے کی سختی کے ساتھ ممانعت فرمائی گئی ہے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
إذا رأيتم صاحب بدعة فاكفهروا في وجهه فإن الله تعالى كل مبتدع‘‘۔
(تاريخ مدينة دمشق،ج٤٣،ص٣٣٧،مطبوعة دار الفكر بيروت)
دوسری حدیث میں ہے
إن مرضوا فلا تعودوهم وإن ماتوا فلا تهشدوهم وإن لقيتم فلا تسلموهم‘‘۔
دوسری حدیث میں ہے
إن مرضوا فلا تعودوهم وإن ماتوا فلا تهشدوهم وإن لقيتم فلا تسلموهم‘‘۔
(كنز العمال، ج١١، ص٥٤٢، حديث٣٢٥٤٢، مطبوعة المكتب الاسلامي)
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:’’أهل البدع شر الخلق والخليقۃ‘‘
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:’’أهل البدع شر الخلق والخليقۃ‘‘
(فيض القدير،ج٣،ص٦٤،حديث٢٧٦١،دار المعرفة بيروت)
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
وہابیہ وغیر مقلدین و دیوبندی و مرزائی آج کل سب کفار و مرتدین ہیں،ان کے پاس نشست و برخاست حرام ہے،ان سے میل جول حرام ہے اگر چہ اپنا باپ یا بھائی یا بیٹے ہوں اور ان لوگوں سے کسی دنیاوی معاملت کی بھی اجازت نہیں كما بيناه في المحجة المؤتمنة ان کے پاس بیٹھنے والا اگر ان کے پاس بیٹھتا ہے یا ان کے کفر میں شک رکھتا ہے اور وہ ان کے اقوال سے مطلع ہے تو بلا شبہ کافر ہے۔
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
وہابیہ وغیر مقلدین و دیوبندی و مرزائی آج کل سب کفار و مرتدین ہیں،ان کے پاس نشست و برخاست حرام ہے،ان سے میل جول حرام ہے اگر چہ اپنا باپ یا بھائی یا بیٹے ہوں اور ان لوگوں سے کسی دنیاوی معاملت کی بھی اجازت نہیں كما بيناه في المحجة المؤتمنة ان کے پاس بیٹھنے والا اگر ان کے پاس بیٹھتا ہے یا ان کے کفر میں شک رکھتا ہے اور وہ ان کے اقوال سے مطلع ہے تو بلا شبہ کافر ہے۔
(فتاویٰ رضویہ مترجم، ج:٢١،ص:٢٧٨،رضا فاؤنڈیشن)
تاج دارِ اہلِ سنت حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
’جو مرتدین ہیں نیچڑی وہابی دیوبندی قادیانی رافضی ان سے میل جول رسم و راہ کیسی،نری معاملت بھی حرام ہے۔
تاج دارِ اہلِ سنت حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
’جو مرتدین ہیں نیچڑی وہابی دیوبندی قادیانی رافضی ان سے میل جول رسم و راہ کیسی،نری معاملت بھی حرام ہے۔
(فتاویٰ مفتی اعظم ہند،ج٥،ص٣٣٧،امام احمد رضا اکیڈمی بریلی شریف)
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
’وہابیوں سے سلام و کلام کرنا سخت ناجائز و حرام ہے‘‘۔
فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
’وہابیوں سے سلام و کلام کرنا سخت ناجائز و حرام ہے‘‘۔
(فتاویٰ فقیہ ملت،ج:١،ص :١٨،مطبوعہ مکتبہ فقیہ ملت)
لہذا صورت مسئولہ میں پہلے ان کے اعتقاد کو چک کریں۔
٢/ ہمیشہ یہ مستحضر رکھیں کہ اللہ تعالیٰ کو مجھ پر زیادہ قدرت ہے اور میں اس کی نافرمانی بھی کیا کرتا ہوں اگر وہ بھی مجھ سے یہی معاملہ کریں تو کیا ہوگا؟ اور یہ بھی مستحضر رکھیں کہ ارادہٴ خداوندی کے بغیر کچھ واقع نہیں ہوتا، سو میں کیا چیز ہوں کہ مشیت الٰہی سے مزاحمت کروں یہ تکبر و خودپسندی کا علاج یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت کو ہمیشہ یاد کریں، اس کے مقابلے میں اپنے کمالات کو ہیچ پائیں گے اور جس شخص سے آپ تکبر کامعاملہ کرتے ہیں اور جسے دیکھ کر آپ کے دل میں کبر کا خیال پیدا ہوتا ہو اس کے ساتھ تواضع و تعظیم سے پیش آویں، یہاں تک کہ اس کے خوگر ہو جائیں۔
اور اس کے ساتھ ساتھ اتباعِ سنت کو ہر چیز میں ملحوظ رکھیں نیز توبہ واستغفار کی کثرت کریں بلکہ بہتر ہے کہ کسی متبع شریعت سنت شیخ سے اپنا اصلاحی تعلق بھی قائم کرلیں اور ان سے احوال بتلا کر ان کمیوں کا علاج کرائیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
لہذا صورت مسئولہ میں پہلے ان کے اعتقاد کو چک کریں۔
٢/ ہمیشہ یہ مستحضر رکھیں کہ اللہ تعالیٰ کو مجھ پر زیادہ قدرت ہے اور میں اس کی نافرمانی بھی کیا کرتا ہوں اگر وہ بھی مجھ سے یہی معاملہ کریں تو کیا ہوگا؟ اور یہ بھی مستحضر رکھیں کہ ارادہٴ خداوندی کے بغیر کچھ واقع نہیں ہوتا، سو میں کیا چیز ہوں کہ مشیت الٰہی سے مزاحمت کروں یہ تکبر و خودپسندی کا علاج یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عظمت کو ہمیشہ یاد کریں، اس کے مقابلے میں اپنے کمالات کو ہیچ پائیں گے اور جس شخص سے آپ تکبر کامعاملہ کرتے ہیں اور جسے دیکھ کر آپ کے دل میں کبر کا خیال پیدا ہوتا ہو اس کے ساتھ تواضع و تعظیم سے پیش آویں، یہاں تک کہ اس کے خوگر ہو جائیں۔
اور اس کے ساتھ ساتھ اتباعِ سنت کو ہر چیز میں ملحوظ رکھیں نیز توبہ واستغفار کی کثرت کریں بلکہ بہتر ہے کہ کسی متبع شریعت سنت شیخ سے اپنا اصلاحی تعلق بھی قائم کرلیں اور ان سے احوال بتلا کر ان کمیوں کا علاج کرائیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
22/20/2023
22/20/2023