(سوال نمبر 4514)
کیا منگل والے دن بیوی سے ہمبستری نہیں کرنی چاہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
سنا ہے کہ منگل والے دن ہمبستری نہیں کرنی چاہے؟
اور جمعہ والے دن کپڑے دھونا کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- ساشل آزاد کشمیر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/حیض و نفاس کے علاوہ کسی دن بھی بیوی سے ہمبستری کرنا جائز ہے۔
یعنی حالت حیض و نفاس یا حج یا عمرہ کے احرام میں ہو یا پھر روزہ سے ہو تو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے ۔
اور روزہ کے دوران بھی صرف دن کے وقت حرام ہے نہ کہ رات کو
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے
حج کے مہینے مقرر ہیں اس لیے جوشخص ان میں حج لازم کرلے وہ اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے اورگناہ کرنے اور لڑائی جھگڑے کرنے سے بچتا رہے (البقرۃ 197)
اور دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا
روزے کی راتوں کواپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لیے حلال کیا گيا ہے وہ تمہارا لباس ہیں اورتم ان کے لباس ہو۔ (البقرۃ 187)
قرآن مجید میں ہے
آپ سے حیض کے بارہ میں سوال کرتے ہیں کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے حالت حيض میں عورتوں سے الگ رہو ، اورجب تک وہ پاک صاف نہ ہو جائيں ان کے قریب نہ جاؤ ، ہاں جب وہ پاک صاف ہو جائيں توان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ تعالی نے تمہیں اجازت دی ہے اللہ تعالی توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے (البقرۃ 222 )
٢/جمعہ کے دن صاف ستھرائی اچھی بات ہے کپڑا دھل سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
یعنی جمعہ کے دن کپڑے دھونے کی کوئی کسی قسم کی ممانعت نہیں ہے۔ اس دن بھی کپڑے دھونا شرعاً بالکل جائز ہے۔سب پر لازم ہے کہ دینی احکام سیکھ کر اس کے مطابق عمل کیا کریں اور ہر سنی سنائی بات آگے نہ پہنچایا کریں اور یہ بھی یاد رہے کہ دینی شرعی مسائل اپنی اٹکل سے بتانا ، تو بالکل بھی جائز نہیں لہٰذا مکمل احتیاط کرنی چاہیے۔ (فتاوی اہل سنت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا منگل والے دن بیوی سے ہمبستری نہیں کرنی چاہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
سنا ہے کہ منگل والے دن ہمبستری نہیں کرنی چاہے؟
اور جمعہ والے دن کپڑے دھونا کیسا ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- ساشل آزاد کشمیر انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/حیض و نفاس کے علاوہ کسی دن بھی بیوی سے ہمبستری کرنا جائز ہے۔
یعنی حالت حیض و نفاس یا حج یا عمرہ کے احرام میں ہو یا پھر روزہ سے ہو تو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے ۔
اور روزہ کے دوران بھی صرف دن کے وقت حرام ہے نہ کہ رات کو
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے
حج کے مہینے مقرر ہیں اس لیے جوشخص ان میں حج لازم کرلے وہ اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے اورگناہ کرنے اور لڑائی جھگڑے کرنے سے بچتا رہے (البقرۃ 197)
اور دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا
روزے کی راتوں کواپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لیے حلال کیا گيا ہے وہ تمہارا لباس ہیں اورتم ان کے لباس ہو۔ (البقرۃ 187)
قرآن مجید میں ہے
آپ سے حیض کے بارہ میں سوال کرتے ہیں کہہ دیجئے کہ وہ گندگی ہے حالت حيض میں عورتوں سے الگ رہو ، اورجب تک وہ پاک صاف نہ ہو جائيں ان کے قریب نہ جاؤ ، ہاں جب وہ پاک صاف ہو جائيں توان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ تعالی نے تمہیں اجازت دی ہے اللہ تعالی توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے (البقرۃ 222 )
٢/جمعہ کے دن صاف ستھرائی اچھی بات ہے کپڑا دھل سکتے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
یعنی جمعہ کے دن کپڑے دھونے کی کوئی کسی قسم کی ممانعت نہیں ہے۔ اس دن بھی کپڑے دھونا شرعاً بالکل جائز ہے۔سب پر لازم ہے کہ دینی احکام سیکھ کر اس کے مطابق عمل کیا کریں اور ہر سنی سنائی بات آگے نہ پہنچایا کریں اور یہ بھی یاد رہے کہ دینی شرعی مسائل اپنی اٹکل سے بتانا ، تو بالکل بھی جائز نہیں لہٰذا مکمل احتیاط کرنی چاہیے۔ (فتاوی اہل سنت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/09/2023
23/09/2023