(سوال نمبر 4435)
ہندہ نے کہا قرآن و شریعت کو الگ رکھ کر دنیا کو بھی دیکهنا چاہیے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
ہندہ نے دوران گفتگو کہا کہ قرآن اور شریعت کو الگ رکھ کر دنیا کو بھی دیکهنا چاہیے کیا ہندہ کا یہ کہنا درست ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائے
سائلہ:- رضوی فاطمہ ممبئی مہاراشٹرا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل۔
جس طرح دینی احکام ماننا لازم و ضروری ہے اسی طرح دنیاوی معاملات میں جو حکم شرع ہے اسے بھی ماننا لازم و ضروری ہے ہندہ کا قول قران و شریعت کو الگ رکھ دنیا کو دیکھے اگر ویسے ہی بک دی اور اپنی بات پر قائم نہیں ہے بلکہ وہ دنیاوی معاملات میں بھی احکام قرآن و شریعت کا معتقد ہے پھر بھی ایسا کہنا گناہ ہے توبہ واستغفار کریں اور ائندہ اجتناب لازم و ضروری ہے۔
چونکہ دوجہاں کے کام کا مدار فقط شریعت پر ہے اور اس کی ڈوریوں سے دونوں عالم کی منزلیں وابستہ ہیں۔
اور اگر ہندہ کا قول قران و شریعت کو الگ رکھنے سے مراد دنیاوی معاملات میں احکام قرآن و شریعت کو نہیں ماننا ہے پھر خارج از اسلام ہے تجدید ایمان و نکاح کرے اور تجدید بیعت بھی نئے مہر و گواہ کے ساتھ۔
فتاوی رضویہ میں ہے
حضور سیدنا محی الدین محبوب سبحانی رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں
شرع و ہ ہے جس کے صولت قہر کی تلوار اپنے مخالف ومقابل کو مٹادیتی ہے اور اسلام کی مضبوط رسیاں اس کی حمایت کی ڈوری پکڑے ہوئے ہیں۔ دوجہاں کے کام کا مدار فقط شریعت پر ہے اور اس کی ڈوریوں سے دونوں عالم کی منزلیں وابستہ ہیں۔
شریعت پاکیزہ محمدی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم درخت دین اسلام کا پھل ہے شریعت وہ آفتاب ہے جس کی چمک سے تمام جہاں کی اندھیریاں جگمگا اٹھیں شرع کی پیروی دونوں جہان کی سعادت بخشی ہے خبردار اس کے دائرہ سے باہرنہ جانا خبردار اہل شریعت کی جماعت سے جدا نہ ہونا ۔
اللہ عزوجل کی طر ف سے سب سے زیادہ قریب راستہ قانون بندگی کو لازم پکڑنا اور شریعت کی گرہ کو تھامے رہنا ہے۔
(فتاوی رضویہ ج ٢١ ص ١٠٨)
فتاوی تاج الشریعہ میں ہے
جو شخص یہ کہے کہ میں شریعت کو نہیں مانتا اس پر توبہ تجدید ایمان وتجدید نکاح فرض ایسے شخص کی اقتدا باطل و حرام، دانستہ امام بناناکفر انجام۔
وہ بے شک اسلام کا منکر ہوگیا اس پر توبہ و تجدید ایمان فرض ہے اور شادی شدہ ہو تو تجدید نکاح بھی کرے ورنہ ہر واقفِ حال مسلم اس کے ساتھ وہی معاملہ کرے جو مرتدین کے ساتھ کرنے کا حکم ہے اور میل جول بند کرے۔
(فتاوی تاج الشریعہ ج ٢ ص ١٢١)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
16/09/2023
16/09/2023