Type Here to Get Search Results !

دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنا شرعا کیا حکم ہے؟

(سوال نمبر 4593)
دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں رکھنا شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں 
کہ زید کی نکاح میں دو بیویاں ہوں اور دونوں سگی بہن ہو تو ان کے گھر میں فاتحہ کرنا قرآن خوانی پڑھنا؟ ان سے بات چیت میل جھول رکھنا کیسا ہے ؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- حافظ قسمت علی گونڈوی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

مذکورہ شخص کے گھر فاتحہ قرانی خوانی کھانا پینا نشست و برخواست کچھ بھی رواں نہیں۔
دو بہنوں کا ایک شخص کے نکاح میں ہونا حرام قطعی ہے اس کی حرمت ایسی نہیں کہ کسی امام نے اپنے اجتہاد سے نکالی ہو جس میں دوسرے 
امام کو خلاف کی گنجائش ہو نہ اس کی حرمت کسی حدیث احاد سے ہے کہ جسے وہ حدیث نہ پہنچے یا اس کی صحت اسے ثابت نہ ہوئی وہ انکار کر سکے بلکہ اس کی حرمت قرآن عظیم نے خاص اپنی نص واضح صریح سے ارشاد فرمائی ہے کہ
دو بہنوں کو نکاح میں جمع کرنا حرام وناجائز ہے، اس کی حرمت نص قرآنی سے ثابت ہے،
وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْاُخْتَیْنِ إلخ (نساء) 
زید پر لازم وواجب ہے کہ فوراً اپنی بیوی کی بہن کو علاحدہ اور اللہ سے توبہ واستغفار کرے۔ اس کو یہ بات سمجھادی جائے، اگر افہام وتنبیہ کے باوجود وہ اس گناہ پر مُصر رہے تو اس کی اصلاح وتادیب کی غرض سے اس کے گھر کھانا پینا بند کردے دینی اور دنیاوی مراسم سب بند کردے سماجی بائکاٹ کرے اس سے میل جول نہ کریں ورنہ خوف کریں کہ اس کی آگ سب کو نہ پھونک دے،
قال اللہ تعالٰی 
واتقوا فتنۃ لاتصیبن الذین ظلموا منکم خاصۃ۔
ایسے فتنے سے بچو جو صرف ظالموں تک محدود نہ رہے گا۔(القرآن)
اگر اسی حال میں اس کا انتقال ہوجائے تو اس کی نماز جنازہ تو پڑھی جائے گی، البتہ مقتدی ٰاس کی جنازہ میں شرکت نہ کرے تاکہ دوسروں کو عبرت ہو 
فتاوی رضویہ میں فتاوی ہندیہ کے حوالے سے ہے 
ان تزوجھما فی عقد تین فنکاح الاخیرۃ فاسدۃ ویجب علیہ ان یفار قھما وان فارقھا بعد الدخول فعلیھا العدۃ ویثبت النسب،
دو بہنوں کا کسی نے دوعقدوں میں نکاح کیا تو دوسرانکاح فاسد ہوگا اس پر اس آخری کی تفریق واجب ہوگی اگر اس نے دخول کے بعد تفریق کی تو اس خاتون پر عدت لازم ہوگی اور نسب ثابت ہوجائے گا۔
فتاوٰی ہندیۃ القسم الثالث المربات بالرضاع مطبوعہ نورانی کتب خانہ پشاور ۱/۲۷۷) 
(فتاویٰ رضویہ ج ٦ ص١٣٦)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
02/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area