(سوال نمبر 4587)
دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کیسا ہے؟ دف بجانا کیسا ہے؟برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- غلام سبحانی مصطفوی بہل تحصیل و ضلع بھکر پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کچھ قیود شروط کے ساتھ جائز ہے
دَف اگر جھانج کے ساتھ ہو تواس کا بجانا مطلقاً ناجائز ہے،جھانج والی دَف کے ساتھ نعت پڑھنا زیادہ ممنوع اور سخت گناہ ہے اور اگر دَف کے ساتھ جھانج نہ ہو تو دف بجانے کی اجازت کچھ شرطوں کے ساتھ ہے پہلی شرط یہ ہے کہ ہیئتِ تَطَرُّب پر نہ بجایا جائے یعنی قواعد ِموسیقی کی رعایت نہ کی جائے،
غیرِ مَحَلِّ فتنہ میں بجائیں تو جائز ہے.۔
جائز مقصد کے لیے ہو
حدیث پاک میں ہے۔روایت ہے حضرت عائشہ سے فرماتی ہیں فرمایا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ان نکاحوں کا اعلان کرو اور کرو مسجد میں ان پر دف بجائو (ترمذی)
نکاح کے لئے دف بجانا ہے تو حکم استحبابی ہے۔(مرقات)
نکاح کے وقت نکاح کی جگہ دف بجانا بہتر ہے لیکن اگر نکاح مسجد میں ہو تو مسجد کے دروازے کے باہر دف بجائی جائے یا خارج مسجد میں نہ کہ داخل مسجد میں۔
فقہاء فرماتے ہیں کہ باجوں میں جھانجھ حرام بعینہ ہے کہ کسی طرح جائز نہیں اس کے سوا دوسرے باجے اگر کھیل کود کے لیے ہوں تو حرام، اگر اعلان وغیرہ صحیح مقصد کے لیے ہوں تو حلال۔(از مرقات و فتح القدیر)
اعلان نکاح کی حدیث احمد، ابن حبان،طبرانی فی الکبیر، ابو نعیم فی الحلیہ، حاکم فی المستدرک نے عبداﷲ ابن زبیر سے مرفوعًا نقل فرمائی مسجد میں ہونا
دف بجانا یہ غریب ہے مگر بیان استحباب کے لیے کافی ہے۔
دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کیسا ہے؟ دف بجانا کیسا ہے؟برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- غلام سبحانی مصطفوی بہل تحصیل و ضلع بھکر پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
دف کے ساتھ نعت شریف پڑھنا کچھ قیود شروط کے ساتھ جائز ہے
دَف اگر جھانج کے ساتھ ہو تواس کا بجانا مطلقاً ناجائز ہے،جھانج والی دَف کے ساتھ نعت پڑھنا زیادہ ممنوع اور سخت گناہ ہے اور اگر دَف کے ساتھ جھانج نہ ہو تو دف بجانے کی اجازت کچھ شرطوں کے ساتھ ہے پہلی شرط یہ ہے کہ ہیئتِ تَطَرُّب پر نہ بجایا جائے یعنی قواعد ِموسیقی کی رعایت نہ کی جائے،
غیرِ مَحَلِّ فتنہ میں بجائیں تو جائز ہے.۔
جائز مقصد کے لیے ہو
حدیث پاک میں ہے۔روایت ہے حضرت عائشہ سے فرماتی ہیں فرمایا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ان نکاحوں کا اعلان کرو اور کرو مسجد میں ان پر دف بجائو (ترمذی)
نکاح کے لئے دف بجانا ہے تو حکم استحبابی ہے۔(مرقات)
نکاح کے وقت نکاح کی جگہ دف بجانا بہتر ہے لیکن اگر نکاح مسجد میں ہو تو مسجد کے دروازے کے باہر دف بجائی جائے یا خارج مسجد میں نہ کہ داخل مسجد میں۔
فقہاء فرماتے ہیں کہ باجوں میں جھانجھ حرام بعینہ ہے کہ کسی طرح جائز نہیں اس کے سوا دوسرے باجے اگر کھیل کود کے لیے ہوں تو حرام، اگر اعلان وغیرہ صحیح مقصد کے لیے ہوں تو حلال۔(از مرقات و فتح القدیر)
اعلان نکاح کی حدیث احمد، ابن حبان،طبرانی فی الکبیر، ابو نعیم فی الحلیہ، حاکم فی المستدرک نے عبداﷲ ابن زبیر سے مرفوعًا نقل فرمائی مسجد میں ہونا
دف بجانا یہ غریب ہے مگر بیان استحباب کے لیے کافی ہے۔
(المرأة المناجیح ج ٥ ص ٧٣ المكتبة المدينة)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
01/10/2023
01/10/2023