Type Here to Get Search Results !

بٹائی کی زمین کاشت کرنے پر عشر ہے یا نہیں؟

 (سوال نمبر 4485)
بٹائی کی زمین کاشت کرنے پر عشر ہے یا نہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے دسواں حصہ پر تین ایکڑ زمین میں چاول کاشت کیے ہیں پھر جو اس کا دسواں حصہ بنتا ہے کیا اس پر عشر ہے یا نہیں ؟
سائل:- محمد جنید شاہ ملتان شریف پاکستان
................................
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

سوال واضح نہیں ہے زمیں کس کی ہے؟
بتائی پر ہے یا ٹھیکہ پر ہے اگر بٹائی پر ہے تو بیج پانی دونوں دیں گے یا ایک؟۔
میں نے جو سوال سمجھا یے اس کے مطابق جواب حاضر ہے۔
عشری زمین میں کل پیداوار کا عشر واجب ہوتا ہے خواہ پیداوار زمین کی اجرت سے کم ہو پھر عشری زمین اگر اجارہ پر دی گئی ہے تو اس صورت میں مفتی بہ قول کے مطابق عشر مستأجر یعنی مزارع پر واجب ہے ۔
اور اگر بٹائی پر دی جائے تو زمیندار مالک اور مزارع دونوں پر بقدر حصہ پیداوار عشر واجب ہے 
کما في الدر المختار
وقالا علی المستأجر؟ وفي الحاوي: وبقولھما نأخذ وفي المزارعة إن کان البذر من ربّ الأرض فعلیہ ولو من العامل فعلیہما بالحِصّة.
یعنی اگر زمین مالک نے کاشت کاری کے لیے کسی مزارع کو آدھے حصے بٹائی پر دی ہو اس زمین کی پیداوار میں بھی عشر لازم ہے اگر تخم بیج مزارع کا ہو تو اس صورت میں مالک اور مزارع ہر ایک اپنے اپنے حصے کی پیداوار میں سے عشر ادا کرے گا۔ اور اگر مجموعی پیداوار سے اکٹھا ہی پورے غلہ کا عشر نکال کر بقیہ آپس میں تقسیم کرلیں تو یہ بھی جائز ہے
فتاوی شامی میں ہے 
والعشر على المؤجر كخراج موظف، وقالا: على المستأجر كمستعير مسلم، وفي الحاوي: وبقولهما نأخذ، وفي المزارعة إن كان البذر من رب الأرض فعليه، ولو من العامل فعليهما بالحصة (باب العشر 2/335) 
 بہار شریعت میں ہے 
زمین جو زراعت کے لیے نقدی پر دی جاتی ہے امام کے نزدیک اس کا عشر زمیندار پر ہے اور صاحبین کے نزدیک کاشتکار پر اور علامہ شامی نے یہ تحقیق فرمائی کہ حالت زمانہ کے اعتبار سے اب قول صاحبین پر عمل ہے۔
(بہارشریعت ج 1،ص :921 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
20/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area