•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
تقلید کسے کہتے ہے؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ تقلید کے کیا معنی ہے ، اور تقلید کسے کہتے ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
تقلید کے دو معنی ہیں، ایک لغوی ، اور ایک شرعی، لغوی معنی ہیں، قلادہ در گردن بستن ، گلے میں ہار یا پٹہ ڈالنا
تقلید کے شرعی معنی یہ ہیں، کسی کے قول و فعل کو اپنے پر لازم شرعی جاننا یہ سمجھ کر کے اس کا کلام اس کا کام ہمارے لیۓ حجت ہے، کیونکہ یہ شرعی محقق ہے، جیسا کی ہم مسائل شرعی میں
امام اعظم رحمہ اللہ کا قول و فعل اپنے لیے دلیل سمجھتے ہیں، اور دلائل شرعیہ میں نظر نہیں کرتے ،،،
امام غزالی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
التقلید ھو قبول قول بلا حجتہ،
مسلم الثبوت میں ہے،
التقلید العمل بقول الغیر من غیر حجتہ
ان کا ترجمہ وہی ہے، جو اوپر ہم ذکر کر اۓ ہیں،
حاشیہ حسمای باب متابعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں شرح مختصر المنار سے نقل کیا ،اور یہ عبارت نور الانوار بحث تقلید میں بھی ہے،
التقلید اتباع الرجل غیرہ فیما سمعہ یقول او فی فعلہ علی زعم انہ محق بلا نظر فی الدلیل،
یعنی ، تقلید کا معنی ہے، کسی شخص کا اپنے غیر کی اطاعت کرنا اس میں جو اسکو کہتے ہوئے یا کرتے ہوۓ سن لے یا سمجھ کر کہ وہ اہل تحقیق میں سے ہے بغیر دلیل میں نظر کیۓ ہوۓ ،،
اس تعریف سے یہ بھی معلوم ہو گیا نبی علیہ السلام کی اطاعت کرنے کو تقلید نہیں کہ سکتے ، کیونکہ آپ کا ہر قول و فعل دلیل شرعی ہے تقلید میں ہوتا ہے دلیل شرعی کو نہ دیکھنا ، لہذا ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کہلایں گے نہ کے مقلد ،اسی طرح صحابہ کرام و ائمہ دین نبی علیہ السلام کے امتی ہیں نہ کے مقلد
________(❤️)_________
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ تقلید کے کیا معنی ہے ، اور تقلید کسے کہتے ہے؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :-
تقلید کے دو معنی ہیں، ایک لغوی ، اور ایک شرعی، لغوی معنی ہیں، قلادہ در گردن بستن ، گلے میں ہار یا پٹہ ڈالنا
تقلید کے شرعی معنی یہ ہیں، کسی کے قول و فعل کو اپنے پر لازم شرعی جاننا یہ سمجھ کر کے اس کا کلام اس کا کام ہمارے لیۓ حجت ہے، کیونکہ یہ شرعی محقق ہے، جیسا کی ہم مسائل شرعی میں
امام اعظم رحمہ اللہ کا قول و فعل اپنے لیے دلیل سمجھتے ہیں، اور دلائل شرعیہ میں نظر نہیں کرتے ،،،
امام غزالی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
التقلید ھو قبول قول بلا حجتہ،
مسلم الثبوت میں ہے،
التقلید العمل بقول الغیر من غیر حجتہ
ان کا ترجمہ وہی ہے، جو اوپر ہم ذکر کر اۓ ہیں،
حاشیہ حسمای باب متابعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں شرح مختصر المنار سے نقل کیا ،اور یہ عبارت نور الانوار بحث تقلید میں بھی ہے،
التقلید اتباع الرجل غیرہ فیما سمعہ یقول او فی فعلہ علی زعم انہ محق بلا نظر فی الدلیل،
یعنی ، تقلید کا معنی ہے، کسی شخص کا اپنے غیر کی اطاعت کرنا اس میں جو اسکو کہتے ہوئے یا کرتے ہوۓ سن لے یا سمجھ کر کہ وہ اہل تحقیق میں سے ہے بغیر دلیل میں نظر کیۓ ہوۓ ،،
اس تعریف سے یہ بھی معلوم ہو گیا نبی علیہ السلام کی اطاعت کرنے کو تقلید نہیں کہ سکتے ، کیونکہ آپ کا ہر قول و فعل دلیل شرعی ہے تقلید میں ہوتا ہے دلیل شرعی کو نہ دیکھنا ، لہذا ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی کہلایں گے نہ کے مقلد ،اسی طرح صحابہ کرام و ائمہ دین نبی علیہ السلام کے امتی ہیں نہ کے مقلد
________(❤️)_________
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
ہلدوانی نینیتال
📲9917420179
ہلدوانی نینیتال
📲9917420179