•┈┈┈┈•••✦﷽✦•••┈┈┈┈•
(سوال نمبر 4341)
فجر کی فرض نماز پڑھنے کے بعد جماعت کے ساتھ دوبارہ فرض پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ طلوع آفتاب میں ابھی 20-15 منٹ باقی تھے امام صاحب کے مسجد میں نہ آنے کے باعث لوگوں نے الگ الگ نماز ادا کرلی پھر امام تشریف لائے اور سب نے جماعت سے بھی نماز ادا کرلی۔ اس طرح کرنا کیسا ہے ؟ تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد فرحان شیری پیلی بھیت شریف انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ایک بار فرض نماز پڑھنے کے بعد جب دوسری دفعہ پڑھی جائے گی تو وہ نفل ہوتی ہے اور فجر و عصر و مغرب کے فرض کے بعد کوئی نفل نہیں اس لئے مذکورہ صورت میں فجر کی فرض پڑھ لینے کے بعد لوگوں کو دوبارہ جماعت میں شامل نہیں ہونی چاہیے البتہ ظہر و عشا میں شامل ہو سکتے ہیں یہ جماعت کے ساتھ نفل نماز ہوگی پر جماعت کا ثواب مل جائے گا ۔
حاصل کلام یہ ہے کہ
فرض ایک مرتبہ تنہا پڑھ لی تو فریضہ ادا ہوگیا، اب دوبارہ اسی فرض نماز کو جماعت میں شامل ہوکر ادا کرے گا تو اس کی یہ نماز نفل ہوگی، لہٰذا فجر و عصر اورمغرب میں ایسا کرنا درست نہیں کیوں کہ عصر اور فجر کی فرض نماز کے بعد غروب آفتاب تک کوئی نفل نماز نہیں ہے اور تین رکعت کی نفل نہیں ہوتی، فجر ، عصر اور مغرب کے علاوہ میں کرسکتا ہے لیکن بعد والی نماز اس کی نفل ہوگی اور فرض کو جماعت کے ساتھ پڑھنے کا ثواب ستائیس گنا زیادہ ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
فجر کی فرض نماز پڑھنے کے بعد جماعت کے ساتھ دوبارہ فرض پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ طلوع آفتاب میں ابھی 20-15 منٹ باقی تھے امام صاحب کے مسجد میں نہ آنے کے باعث لوگوں نے الگ الگ نماز ادا کرلی پھر امام تشریف لائے اور سب نے جماعت سے بھی نماز ادا کرلی۔ اس طرح کرنا کیسا ہے ؟ تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد فرحان شیری پیلی بھیت شریف انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
ایک بار فرض نماز پڑھنے کے بعد جب دوسری دفعہ پڑھی جائے گی تو وہ نفل ہوتی ہے اور فجر و عصر و مغرب کے فرض کے بعد کوئی نفل نہیں اس لئے مذکورہ صورت میں فجر کی فرض پڑھ لینے کے بعد لوگوں کو دوبارہ جماعت میں شامل نہیں ہونی چاہیے البتہ ظہر و عشا میں شامل ہو سکتے ہیں یہ جماعت کے ساتھ نفل نماز ہوگی پر جماعت کا ثواب مل جائے گا ۔
حاصل کلام یہ ہے کہ
فرض ایک مرتبہ تنہا پڑھ لی تو فریضہ ادا ہوگیا، اب دوبارہ اسی فرض نماز کو جماعت میں شامل ہوکر ادا کرے گا تو اس کی یہ نماز نفل ہوگی، لہٰذا فجر و عصر اورمغرب میں ایسا کرنا درست نہیں کیوں کہ عصر اور فجر کی فرض نماز کے بعد غروب آفتاب تک کوئی نفل نماز نہیں ہے اور تین رکعت کی نفل نہیں ہوتی، فجر ، عصر اور مغرب کے علاوہ میں کرسکتا ہے لیکن بعد والی نماز اس کی نفل ہوگی اور فرض کو جماعت کے ساتھ پڑھنے کا ثواب ستائیس گنا زیادہ ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
07/09/2023
07/09/2023