Type Here to Get Search Results !

اہل علم عالم مفتی پر سوء ظن اور تنقید کرنا شرعا کیا حکم ہے؟

 (سوال نمبر 4392)
اہل علم عالم مفتی پر سوء ظن اور تنقید کرنا شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
حضرت کسی مسجد کے امام صاحب یا مفتی صاحب پر تنقید کرنا کیسا ہے انہیں طعنہ کشی کرنا اور بات بات پر یہ کہنا کہ چندے کا کھاتے ہو مفت کا کھاتے ہو نظر و نیاز کے نام پر اپنی جیب گرم کرتے ہو اس شخص کے لیے کیا حکم ہوگا حضرت 
قران حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں حضرت برائے مہربانی 
سائل:- حافظ عبد السبحان نظامی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

مومن ہپر سوء ظن بلا وجہ گناہ ہے بلاوجہ تنقید طعنی کشی چندے کا کھانا مفت کا کھانا جیب گرم کرنا اگر یہ تمام باتیں کسی دنیاوی عداوت سے ہو پھر بھی بلاوجہ ایسا کہنا گناہ ہے اور کسی مومن کا دل دکھانا حرام ہے قائل توبہ و استغفار کریں اور عالم صاحب سے معافی مانگے 
اور اگر مذکورہ جملے علم دین کی وجہ سے علم دین کی تحقیر و تخفیف میں بکا ہے اور اپنی بات پر قائم ہے پھر خارج از اسلام ہے تجدید ایمان و نکاح کرے اور تجدید بیعت بھی۔
چونکہ فتاوی رضویہ بہار شریعت۔تتار خانیہ، رد المختار، اور مرقات المفاتیح میں ہے 
علم دین اور علما کی توہین بے سبب یعنی محض اس وجہ سے کہ عالم علم دین ہے کفر ہے۔(بہار شریعت ج 9 ص 83)
حضرت علی فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب میری امت اپنے علماء سے بغض رکھنے لگے گی تو اللہ تعالی ان پر چار قسم کے عذابات مسلط کرتاہے (۱) قحط سالی (۲) بادشاہ کی جانب سے مظالم (۳) حکام کی خیانت(٤) دشمنوں کے مسلسل حملے(مستدر حاکم ۴؍۳۶۱)
 نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے فرمایا عالم زمین پر اللہ کی حجت ہے پس جس نے عالم کی عیب جوئی کی وہ ہلاک ہو گیا(کنزالعمال۱۰؍۵۹) 
قائل نے کس جرأت کے ساتھ علماء کی توہین اور ان پر بے جا تنقید کی ہے جب کہ انہیں خود اپنے اعمال و کردار کی فکرنہیں۔
  فقہاء نے لکھا ہےکہ جو شخص علماء کی توہین کرتا ہےیا انہیں تکلیف دیتا ہےاس پر کفر یا سوء خاتمہ کا اندیشہ ہے
چنانچہ علامہ ابن نجیم مصری فرماتے ہیں کہ الِاسْتِهْزَاءُ بِالْعِلْمِ وَالْعُلَمَاءِ كُفْرٌ علم اور علماء کی توہین کفر ہے
(الاشباہ والنظائر، باب الردۃ ۱۶۰ )
علامہ شعرانیؒ طبقات کبری میں لکھتے ہیں کہ امام ابو تراب بخشیؒ جو مشائخ صوفیہ میں ہیں فرماتے ہیں کہ جو شخص اللہ تعالی سے نامانوس ہوجاتا ہے تو وہ اہل اللہ پر اعتراض کرنے کا خوگر (عادی) ہو جاتا ہے(طبقات کبری)
شریعت میں علماء کا مقام نہایت بلند و برتر ہے عوام پر ان کی تعظیم ضروری ہے علماء کو برا بھلا کہنا ان کو گالیاں دینا ان کی توہین کرنا جائز نہیں بلکہ بسا اوقات اس سے سلب ایمان کا بھی خطرہ ہے علماء نے صراحت کی ہے اگر عالم کی اہانت بمقابلہ امر دین و حکم شرع کے ہو تو اس سے آدمی کافر ہو جاتا ہے،ایسے شخص کو چاہئے کہ صدق دل سے توبہ و استغفار کرے اور تجدید ایمان کرلے
نیز فتاوی عالمگیری میں ہے جو شخص کسی عالم سے بغیر کسی ظاہری سبب کے بغض رکھے اس پر کفر کا اندیشہ ہے ( فتاوی عالمگیری)
اسلئے بزرگوں نے کہا ہےکہ مسلمانوں پر اپنے علماء کا احترام فرض ہے کیونکہ یہ انبیاء کے وارث ہیں انکی تضحیک انکے منصب کی تضحیک ہے اور انکے عہدے کی تضحیک اس وراثت اور علم کی تضحیک ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے انہیں ملا ہے، انکے عہدے، منصب، علم اور ان پر اسلام اور امت کی بہتری کی ذمہ داری کی وجہ سے مسلمانوں پر انکا احترام فرض ہے۔
علما ء نے لکھا ہےکہ گمراہ ہونے کی وجوہات میں سے ایک علماء کی توہین کرنا ہے،
یاد رہے علماء کی تحقیر کو فقہاء کفر کا فتوی دیتے ہیں ورنہ اگر کسی اور وجہ سے ہے تو تب اس شخص کے فاسق فاجر ہونے میں اللہ کے غصہ اور دنیا اور آخرت کے عذاب کے مستحق ہونے میں شبہ نہیں ،
فتاوی رضویہ میں ہے 
کہ علمائے دین کی توہین کرنا سخت حرام، سخت گناہ، اشد کبیرہ، عالم دین سُنّی صحیح العقیدہ کہ لوگوں کو حق کی طرف بلائے اور حق بات بتائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نائب ہے، اس کی تحقیر و توہین معاذ اللہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں گستاخی موجب ِ لعنت ِ الٰہی و عذابِ الیم ہے۔
(فتاویٰ رضویہ ج۲۳ص۶۴۹)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
11/09_2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area