Type Here to Get Search Results !

نئے گھر کی بنیاد کے وقت کیا کرنا چاہئے؟

 (سوال نمبر 4195)
نئے گھر کی بنیاد کے وقت کیا کرنا چاہئے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید اپنی خریدی ہوئی زمین پر نیا مکان بنانا چاہتا ہے ۔بنیاد کے وقت کس طرح کا نیک عمل کیا جائے جس سے مکین و مکان ہر بلا و مصیبت سے محفوظ رہے۔بنیاد میں کیل دفن کرنا،یا اسکے بندش کا جو طریقہ بہتر ہو بتادیں۔مہربانی ہوگی۔
سائل:- محمد مجاہد الاسلام نوادہ بہار انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

نئے مکان کے بنیاد کے وقت کیل وغیرہ دفن کرنے کے بابت کسی شرعی عامل سے رابطہ کریں البتہ سورہ بقرہ اس جگہ پڑھائیں اور کسی صالح بزرگ سے نیو ڈلوائیں پھر وہ فاتحہ خوانی بھی کریں ممکن ہوتو نماز بھی اسی جگہ پڑھ لیں 
نعمت کا اظہاراور شکرادا کرنے کے لیے کچھ ضیافت کردی جائے تو کوئی حرج نہیں ۔بلکہ بعض فقہاء نے اسے مستحب لکھا ہے۔
بہتر یہ ہےکہ حسبِ استطاعت کوئی مستحق کی ضرورت کی چیز صدقہ کر دی جائے
حدیث میں ہے 
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ شیطان اس گھر سے بھاگ جاتا ہے جس میں سورۃ بقرہ پڑھی جاتی ہے۔ (صحیح مسلم)
بخاری شریف کی روایت ہے کہ 
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، قَالَ:‏‏‏ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، ‏‏عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ فِي مَنْزِلِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ لَكَ مِنْ بَيْتِكَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى مَكَانٍ، ‏‏‏‏‏‏فَكَبَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، ‏‏‏‏‏‏فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ.(بخاری 424)
ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب کے واسطہ سے بیان کیا، انہوں نے محمود بن ربیع سے انہوں نے عتبان بن مالک سے (جو نابینا تھے) کہ نبی کریم ﷺ ان کے گھر تشریف لائے۔ آپ ﷺ نے پوچھا کہ تم اپنے گھر میں کہاں پسند کرتے ہو کہ تمہارے لیے نماز پڑھوں۔ عتبان نے بیان کیا کہ میں نے ایک جگہ کی طرف اشارہ کیا۔ پھر نبی کریم ﷺ نے تکبیر کہی اور ہم نے آپ ﷺ کے پیچھے صف باندھی پھر آپ ﷺ نے دو رکعت نماز (نفل) پڑھائی۔
عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ﷺ تصدقوا وداووا مرضاکم بالصدقۃ ، فإن الصدقۃ تدفع عن الأعراض والأمراض وہی زیادۃ فی أعمالکم وحسناتکم ۔ 
(شعب الإیمان ، باب فی الزکاۃ، فصل فیمن أتاہ اللہ مالا من غیر مسألۃ دارالکتب العلمیۃ بیروت۳/۲۸۲، برقم:۳۵۵۶) 
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
27/08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area