Type Here to Get Search Results !

نمازی کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟ اور کب گزرنا جائز ہے

 (سوال نمبر 7067)
نمازی کے آگے سے گزرنا کیسا ہے؟ اور کب گزرنا جائز ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلہ کے کے بارے میں کہ  زید کسی بھی نمازی کے آگے سے گزر جاتا اور کہنے پر کہتا ہے کے نمازی کے آگے سے گزر سکتے ہیں حاصل کلام یہ ہے کہ نمازی کے آگے سے گزرنے کے متعلق شریعت میں کیا اصل ہے؟
رہنمائی فرمائیں، علمائے کرام
سائل:- محمد روشن ضمیر پتہ، پلاموں جھارکھنڈ انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عزوجل 

ہٹنا اور گزرنا دو چیزیں ہیں اور دونوں کا حکم الگ الگ ہے 
مصلی کے اگے کوئی پہلے سے ہو تو دائیں یا بائیں نکل لیں یہ ہٹنا ہے اور شرعا یہ جائز ہے۔
اور گزرنا ۔۔۔اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور وہ شخص پہلے سے مصلی کے اگے نہ ہو پھر دائیں سے بائیں یا بائیں سے دائیں جانا یہ گزرنا ہے اور شرعا یہ جائز نہیں ہے صحیح حدیث میں سخت ممانعت وارد ہے۔ 
یاد رہے کہ نمازی کے آگے سے سہواً گزرنے والا گنہگار نہیں اور بہر صورت اس سے نماز میں خلل واقع نہیں ہوتا
البتہ مصلی کے اگے سے گزرنا جو جائز ہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہے 
کوئی شخص اگر کسی مکان یا مسجدِ صغیر یعنی چھوٹی مسجد اور آج کل عام مساجد مسجدِ صغیر ہی کے حکم میں ہیں میں نماز پڑھ رہا ہو اور اس کے آگے سترہ نہ ہو، تو دوسرے شخص کا دیوارِ قبلہ تک اس کے آگے سے گزرنا، ناجائز و گناہ ہے اور اگر نمازی صحراء یا مسجدِ کبیر یعنی بڑی مسجد، جیسے مسجدِ حرام اور مسجدِ نبوی شریف کہ فی زمانہ اپنے عظیم رقبے کی وجہ سے مسجدِ کبیر ہیں میں نماز ادا کر رہا ہو، تو بغیر سترہ موضعِ سجدہ قیام کی حالت میں سجدہ کی جگہ کی طرف نظر کریں تو جتنی دور تک نگاہ احاطہ کرے، اس تک گزرنا، جائز نہیں البتہ موضعِ سجدہ کے باہر سے گزر سکتے ہیں۔نیز اگر کوئی شخص لا علمی میں نمازی کے آگے سے گزر گیا، تو وہ گنہگار نہیں ہو گا۔
حدیث پاک میں ہے 
 لو يعلم المار بين يدی المصلی ماذا عليه، لكان ان يقف اربعين خيرا له من ان يمر بين يديه۔۔
نمازی کے آگے سے گزرنے والا اگر جان لیتا کہ اس پر کتنا گناہ ہے، تو وہ چالیس (سال) تک وہاں کھڑے رہنا گزرنے سے بہتر خیال کرتا۔ (صحیح البخاری،کتاب الصلاۃ،باب اثم المار بین یدی المصلی،ج 1، ص 73، مطبوعہ کراچی)
در مختار میں ہے
(ومرور مار فی الصحراءاو فی مسجد كبير بموضع سجوده)فی الاصح (او) مروره (بين يديه) الى حائط القبلة(فی)بيت و(مسجد) صغير،فانه كبقعة واحدة (مطلقا)۔۔(وان اثم المار)
اور صحراء یا مسجدِ کبیر میں اصح قول کے مطابق موضع ِ سجود سے اورگھر یا مسجدِ صغیر میں دیوارِ قبلہ تک گزرنا کہ یہ ایک ہی حصے کے حکم میں ہے مطلقاً نماز کو فاسد نہیں کرتا،اگرچہ گزرنے والا گنہگار ہو گا۔
(در مختار مع الردالمحتار ،کتاب الصلاۃ،ج 2،ص 479تا81 ،ط کوئٹہ)
وان اثم المار‘‘کے تحت فتاوی شامی میں ہے
’ان لم يكن للمصلی سترة‘
:(گزرنے والا اس وقت گنہگار ہو گا) جب نمازی کے آگے سترہ نہ ہو ۔
(فتاویٰ شامی ،کتاب الصلاۃ،ج 2،ص 481 ط کوئٹہ)
فتاوی رضویہ میں ہے 
نماز اگرمکان یاچھوٹی مسجد میں پڑھتا ہو ،تو دیوارقبلہ تک نکلنا جائز نہیں جب تک بیچ میں آڑ نہ ہو، اور صحرایا بڑی مسجد میں پڑھتاہو ،توصرف موضع سجود تک نکلنے کی اجازت نہیں،اس سے باہرنکل سکتاہے،موضع سجود کے یہ معنی ہیں کہ آدمی جب قیام میں اہلِ خشوع وخضوع کی طرح اپنی نگاہ خاص جائے سجودپرجمائے ،یعنی جہاں سجدے میں اس کی پیشانی ہوگی ،تونگاہ کاقاعدہ ہے کہ جب سامنے روک نہ ہو تو جہاں جمائے وہاں سے کچھ آگے بڑھتی ہے،جہاں تک آگے بڑھ کر جائے وہ سب موضع میں ہے، اس کے اندرنکلنا حرام ہے ،اور اس سے باہرجائز (فتاوی رضویہ ج 7، ص 254، رضا فا­ؤنڈیشن،لاھور)
مسجدینِ حرمین، مسجد کبیر میں داخل ہیں شرعی کونسل آف انڈیا، بریلی شریف کے پندرہویں فقہی سیمینار میں ہے: باتفاقِ رائے یہ طے ہوا ہے کہ اب مسجدِ نبوی اور مسجدِ حرام ، مسجدِ کبیر ہو گئی ہیں۔
(فیصلہ پندرھواں ،فقھی سیمینار، شرعی کونسل آف انڈیا، بریلی شریف)
فتاوی اجملیہ میں 
نمازی کے سامنے سے سہواً گزرنے والے تو گنہگار ہی نہیں۔ ہاں! قصداًگزرنے والا سخت گنہگار ہے، بہر صورت اس سے نمازی کی نماز باطل نہیں ہوئی۔‘‘(فتاوی اجملیہ، ج 2، ص 25، شبیر برادرز، لاھور) ایسا ہی فتاوٰی اہل سنت دعوت اسلامی میں ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
14_08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area