(سوال نمبر 4160)
کیا امتی اپنے نبی سے اگر معجزہ طلب کرے تو نبی کو معجزہ دکھانا ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا امتی اپنے نبی سے اگر معجزہ طلب کرے تو نبی کو معجزہ دکھانا ضروری ہے اور یہ ضروری فرض ہے یا واجب؟
سائل:- علی اوسط کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
کہاں معجزہ دیکھانا ہے کہاں نہیں کہاں ضروری ہے کہاں نہیں یہ انبیاء کرام علیہم السلام خوب جانتے ہیں بعض دفعہ معجزہ دیکھانے پر بھی وہ ایمان نہیں لائے اس لئے فقط اس کے کہنے پر معجزہ دیکھنا انبیاء کرام علیہم السلام پر لازم و ضروری نہیں ہے البتہ اگر انبیاء اپنی قوم سے معجزہ دیکھانے کا وعدہ کرلے پھر وعدہ پورا کرنا ضروری ہے ورنہ نبی اپنے اعتبار سے معجزہ ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے انبیاء کرام علیہم السلام کو کوئی بھی معجزہ ظاہر کرنے کی پوری قدرت من جانب اللہ ہوتی ہے۔
بہار شریعت میں ہے
نبی کے دعویٔ نبوّت میں سچے ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ نبی اپنے صدق کا علانیہ دعویٰ فرماکر محالاتِ عادیہ کے ظاہر کرنے کا ذمّہ لیتا اور منکروں کو اُس کے مثل کی طرف بلاتا ہے ﷲ عزوجل اُس کے دعویٰ کے مطابق امرِ محالِ عادی ظاہر فرما دیتا ہے اور منکرین سب عاجز رہتے ہیں اسی کو معجزہ کہتے ہیں (بہار شریعت ح 1 ص 58 مکتبہ المدینہ)
في شرح العقائد النسفیۃ مبحث النبوات، ص ۱۳۵ (وأیّدہم) أي الأنبیاء ( بالمعجزات الناقضات للعادات) جمع معجزۃ وہي أمر یظہر بخلاف العادۃ علی ید مدعي النبوۃ عند تحدّي المنکرین علی وجہ یعجز المنکرین عن الإتیان بمثلہ)
(و المسامرۃ بشرح المسایرۃ ص۲۴۰)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کیا امتی اپنے نبی سے اگر معجزہ طلب کرے تو نبی کو معجزہ دکھانا ضروری ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کیا امتی اپنے نبی سے اگر معجزہ طلب کرے تو نبی کو معجزہ دکھانا ضروری ہے اور یہ ضروری فرض ہے یا واجب؟
سائل:- علی اوسط کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
کہاں معجزہ دیکھانا ہے کہاں نہیں کہاں ضروری ہے کہاں نہیں یہ انبیاء کرام علیہم السلام خوب جانتے ہیں بعض دفعہ معجزہ دیکھانے پر بھی وہ ایمان نہیں لائے اس لئے فقط اس کے کہنے پر معجزہ دیکھنا انبیاء کرام علیہم السلام پر لازم و ضروری نہیں ہے البتہ اگر انبیاء اپنی قوم سے معجزہ دیکھانے کا وعدہ کرلے پھر وعدہ پورا کرنا ضروری ہے ورنہ نبی اپنے اعتبار سے معجزہ ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے انبیاء کرام علیہم السلام کو کوئی بھی معجزہ ظاہر کرنے کی پوری قدرت من جانب اللہ ہوتی ہے۔
بہار شریعت میں ہے
نبی کے دعویٔ نبوّت میں سچے ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ نبی اپنے صدق کا علانیہ دعویٰ فرماکر محالاتِ عادیہ کے ظاہر کرنے کا ذمّہ لیتا اور منکروں کو اُس کے مثل کی طرف بلاتا ہے ﷲ عزوجل اُس کے دعویٰ کے مطابق امرِ محالِ عادی ظاہر فرما دیتا ہے اور منکرین سب عاجز رہتے ہیں اسی کو معجزہ کہتے ہیں (بہار شریعت ح 1 ص 58 مکتبہ المدینہ)
في شرح العقائد النسفیۃ مبحث النبوات، ص ۱۳۵ (وأیّدہم) أي الأنبیاء ( بالمعجزات الناقضات للعادات) جمع معجزۃ وہي أمر یظہر بخلاف العادۃ علی ید مدعي النبوۃ عند تحدّي المنکرین علی وجہ یعجز المنکرین عن الإتیان بمثلہ)
(و المسامرۃ بشرح المسایرۃ ص۲۴۰)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
24/98/2023
24/98/2023