(سوال نمبر 4239)
کھانے میں اگر مکھی گرجائے تو شرعا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں
اگر کھانے میں کالے رنگ کی چھوٹی مکھی (جو عام طور پر گندگی والی جگہ پر عام ہوتی ہیں) اگر جائے تو وہ کھانا کھا سکتے ہیں؟ جب کے کراہت ہوتی ہے کھانے میں اگر تو وہ کھانا کھانے کے قابل ہے تو کسی اور کو دے سکتے ہیں۔اس طرح کھانا ضائع نہ ہو۔
شرعی رہنمائی فرمائے کے ایسا کھانا کھا سکتے ہیں ۔
سائلہ:- عافیہ نور شھر اٹک پاکستان
...........................
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مکھی نکالنے کے بعد وہ کھانا کھا بھی سکتے ہیں کسی اور کو دے بھی سکتے ہیں کیوں کہ مکھی کے گرنے سے وہ کھانا ناپاک نہیں ہوتا اس لئے کہ اس کے اندر دمِ مسفوح نہیں ہوتا اور جن اشیاء میں دمِ مسفوح نہیں ہو وہ ناپاک نہیں اس لئے دوسری چیزوں میں گرنے سے ان کو ناپاک بھی نہیں کرتیں
ایک حدیث میں آقا علیہ السلام نے
کھانے میں مکھی وغیرہ گرجانے کی صورت میں اسے اندر ڈبو کر نکالنے کا حکم دیا ہے لیکن یہ حکم وجوبی نہیں لہذا اگر کسی کو طبعی کراہت ہو اور وہ ایسا نہ کرے تو گناہ گار نہ ہوگا اگر دل نہ چاہئے تو کسی جانور کو بھی کھلا سکتے ہیں
الهندیة میں ہے
وموت مالیس له نفس سائلة في الماء لاینجسه کالبق والذباب والزنابیر والعقارب ونحوها".
(الهندیة (۲۴/۱)
رد المحتار میں نے
(قوله: ومثله ماء لادم له) أي سائل سواء کان یعیش في الماء أو في غیره عن البحر: (قوله: قید للکل) أی للآدمي ومأکول اللحم ولادم له (قوله: طاهر) أي في ذاته طهور أي مطهر لغیره من الأحداث والأخباث".
رد المحتار (۲۲۲/۱)
أصول الشاشي میں ہے
وعلیٰ هذا قلنا في قوله علیه السلام: إذا وقع الذباب في طعام أحدکم فامقلوه ثم انقلوه، فإن في إحدی جناحیه داء، و في الأخری دواء، وإنه لیقدم الداء علی الدواء، دل سیاق الکلام علی أن المقل لدفع الأذی عنا، لاللأمر تعبدي حقًّا للشرع فلایکون للإیجاب
(أصول الشاشي ص۲۷)
حدیث پاک میں ہے
عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه یقول: قال النبي صلی اللّٰه علیه و سلم: إذا وقع الذباب في شراب أحدکم فلیغمسه ثم لینزعه، فإن في إحدیٰ جناحیه داء والأخریٰ شفاء
(صحیح البخاري، کتاب بدء الخلق / باب إذا وقع الذباب في شراب أحدکم الخ رقم: ۳۳۲۰ دار الفکر بیروت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
30/08/2023
30/08/2023