Type Here to Get Search Results !

امام حسین رضی اللہ عنہ‌ کے نام پر غیر مسلم کھانا دے تو کیا کریں؟

امام حسین رضی اللہ عنہ‌ کے نام پر غیر مسلم کھانا دے تو کیا کریں؟
:------------------------:
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ غیر مسلم کے گھر سے امام حسین کے نام سے فاتحہ کے لیے کھانے پینے کے سامان آیا تو اس پر فاتحہ پڑھنا درست ہے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں۔
:-----------------------:
 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 الجواب بعون الملک الوھاب:
ہندوں کے گھر کے بنے ہوئے کھانے پر فاتحہ دینا جائز نہیں البتہ ہندوں کے دوکان پر جو مٹھائی بنتی ہے اسے خرید کر یا اسے اپنا کر کر اس پر فاتحہ دے سکتے ہیں کیونکہ کافر کی کوئی عمل قابل قبول نہیں حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہندو سے شیرنی لیکر اپنی کرکے اپنے آپ فاتحہ دے کر اپنی سمجھ کر تقسیم کردیں ہندوں کی چیز پر فاتحہ نہیں ہو سکتی (فتاویٰ مصطفویہ جلد اول ص 453) 
حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ غیر مسلم کی شیرینی پر فاتحہ دینا اور اس کے ثواب پہنچنے کا اعتقاد کرنا جائز نہیں کہ اس کی کوئ نیاز کوئ عمل قبول نہیں فتاوی رضویہ میں ہے کافر و مشرک کا کوئی عمل للّٰہ نہیں فان الکفر ھوالجھل باللہ فاذا جھلہ فکیف یعمل لہ اھ(فتاویٰ رضویہ جلد 9 ص 45)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
——————————— 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی
 محمد اعجاز الدین رضوی قادری صاحب قبلہ
 مدظلہ العالیٰ النورانی باندوی یوپی۔
رابطہ نمبر 7068057147

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area