Type Here to Get Search Results !

فائن میں لیا ہوا پیسہ مسجد میں لگانا کیسا ہے ؟


(سوال نمبر 4156)
فائن میں لیا ہوا پیسہ مسجد میں لگانا کیسا ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں ہمارے گاؤں کے چند حضرات باہر ملک میں رہتا ہے یعنی سعودی قطر دبئی بحرین کویت ہم لوگ واٹس ایپ ایک گروپ کھولے ہوئے ہیں اس میں ہم لوگ مہینے کا 20 ریال جمع کرتے ہیں مسجد کے لیے ہم سب مل کر ایک دو مہینہ پیسہ جمع کیے اور کچھ دن کے بعد کچھ ممبران جمع کیے کچھ نہیں جو گروپ کا ممبر ہے اس سب کا کہنا ہے ہر ایک مہینہ جمع کرنے کے لیے جو ایک مہینہ کو جمع کریں گے اور ایک مہینہ کو چھوڑیں گے یعنی میں اگست میں جمع کیا ہوں اور ستمبر میں جمع نہیں کیا اکتوبر میں جمع کیا تو اس کا 100 فائن لگے گا کہنا یہ ہے کہ جو فائن کا سسٹم لگایا ہے اور وہ پیسہ مسجد میں لگائیں گے کیا یہ جائز ہے؟
 
 سائل:- محمد رفیق رضا برکاتی نیپالی ساکن کجرہ رمول نیپال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 
جو پیسہ راضی برضا دے وہی مسجد میں لگانا جائز یے جبرا قہرا والاپیسہ لگانا جائز نہیں
100 روپیہ جو فائن ہے اگر دینے والا راضی برضا دیدے تو مسجد میں لگا سکتے ہیں ورنہ اسے واپس کردے ۔
جو رقم کسی نے دل کی خوشی سے مسجد میں چندہ کے طور پر جمع کرائی ہو اسے مسجد کے مصارف میں خرچ کرنا درست ہو گا، لیکن اگر کوئی شخص طیبِ نفس اور دل کی خوشی سے پیسہ جمع نہیں کراتا بلکہ محض شرم کی وجہ سے پیسے دے دیتا ہے یا لوگوں کی باتوں سے بچنے کے لیے رقم جمع کرا دیتا ہے جیسا کہ اب لوگوں نے اصول بنا لیا ہے پھر دینے والے کے راضی سے لگا سکتے ہیں ورنہ نہیں۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
23/08/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area