چندصحریان تھری کی کامیابی
سورج اور چاند انسانوں کے لئے مسخر کر دیئے گئے قرآن
________(❤️)_________
محمد رضا مرکزی خادم التدریس والافتاء
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں
انڈیا کی جانب سے روانہ کیا جانے والا چندریان تھری
محمد رضا مرکزی خادم التدریس والافتاء
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں
انڈیا کی جانب سے روانہ کیا جانے والا چندریان تھری
خلائی جہاز کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر گیا ہے۔
چندریان تھری نے بدھ کی شام تقریباً چھ بجے چاند کے جنوبی حصے پر لینڈنگ کی۔
اس کے نتیجے میں انڈیا چاند کے اس حصے پر خلائی جہاز اتارنے والا پہلا اور امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے..
یہ ہمارے ملک اور ہماری لیے بڑی خوشی اور کامیابی کا مقام ہے کہ ملک اس ترقی میں پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے.... چاند پر جانا کیا اسلامی نقطہ نظر سے ممکن ہے یا نہیں؟ اسے سمجھتے ہیں...
چاند پر پہنچنا ممکن ہے شرعاً محال نہیں۔
جیساکہ حضور مفتی اعظم ہند علامہ مصطفی رضا خاں رحمة اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ چاند کی طرف نگاہ اٹھائی جاتی ہے تو وہ آسمان کے نیچے دکھائی دیتا ہے صحابئ رسول رئیس المفسرين حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما کی تفسیر کے مطابق بھی سورج چاند اور ستارے سبھی آسمان میں مسخر ہیں۔
(جیسا کہ تفسیر مدارک التنزيل میں کل فی فلک یسبحون سورہ انبیاء، پارہ 16 آیت 33 مطبوعہ دار المعرفہ بیروت کی تفسیر میں ہے )
" عن ابن عباس ان المراد بالفلک السماء والجمھور علی ان الفلک موج مکفوف تحت السماء تجری فیہ الشمس والقمر والنجوم اھ
یعنی ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما کا موقف یہ ہے کہ فلک سے مراد آسمان ہی ہے اور جمہور کے مسلک کے مطابق سورج چاند اور ستارے سب زمین وآسمان کے درمیان ایک موج مکفوف میں تیر رہے ہیں الغرض مسلک جمہور کی روشنی میں مشاہدہ اور روایات دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ چاند آسمان کے نیچے ہے اور جب آسمان کے نیچے ہے تو چاند پر پہنچنے سے آسمان پر پہنچنا کہا لازم آتا ہے کہ چاند پر پہنچنا محال شرعی ہوجائے ہمارے نزدیک انسان کا چاند تک پہچنا ممکن ہے اور اگر کسی مشینی ذریعہ سے انسان چاند تک پہنچ جائے تو اس سے اسلام کا کوئی اصول مجروح نہیں ہوگا اھ
(مقدمہ فتاوی مصطفویہ ص11اور مفتی شریف الحق امجدی اعظمی صاحب فتاوی شارح بخاری اسلام اور چاند کا سفر کے ص 74پر تحریر فرماتے ہیں کہ شرعاً چاند پر پہنچنا ممکن ہے کہ جب جمہور مفسرين کے قول مختار کی بنا پر چاند آسمان میں نہیں آسمان کے نیچے ہے تو چاند پر کسی بھی انسان کا خواہ وہ کافر ہو خواہ مسلمان خلائی کشتی یا کسی اور مناسب چیز کے ذریعہ پہنچنا شرعاً ممکن ہے اس میں کسی قسم کا کوئی شرعی استحالہ یا قباحت نہیں علماء تصریح فرماتے ہیں کہ اہل ہیئت جو کہیں اگر شرع کے مخالف نہ ہو تو اس کے ماننے میں کوئی حرج نہیں
(شرح مواقف ص 478 پر دوائر عشرہ کے بارے میں ہے )
' لا حجر من جھة الشرع فی مثلھا یعنی ان جیسی باتوں میں شریعت کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں اھ
لہذا چاند اور سورج پر پہنچنا شرعاً ممکن ہے..
جیسا کہ قرآن مجید اور کتب تفسیر سے متبادر ہوتا ہے مشہور یہ ہے کہ نیل آرمسٹرانگ امریکی چاند پر قدم رکھنے والا پہلا انسان ہے تفصیل کے لیے اسلام اور چاند کا سفر نامی کتاب کا مطالعہ فرمائیں....
قرآن پاک میں اللہ رب العزت فرماتا ہے...
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَۙ-وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَؕ-وَ النُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌۢ بِاَمْرِهٖؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ.. (سورہ نحل ١٢)
اور اس نے تمہارے لیے مُسَخَّر(تابع) کیے رات اور دن اور سورج اور چاند اور ستارے اس کے حکم کے باندھے ہیں بےشک اس میں نشانیاں ہیں عقل مندوں کو...
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ دَآىٕبَیْنِۚ-وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ(سورہ ابراہیم 33)
اور تمہارے لیے سورج اور چاندکو کام پر لگادیا جو برابر چل رہے ہیں اور تمہارے لیے رات اور دن کومسخر کردیا۔
المختصر یہ بڑی عظیم کامیابی ہے ملک عزیز کے لیے دعا ہے کہ اللہ خواجہ کے ہندوستان کو خوب عروج وترقی اور سربلندی عطاء کرے. .. آمین ثم آمین
چندریان تھری نے بدھ کی شام تقریباً چھ بجے چاند کے جنوبی حصے پر لینڈنگ کی۔
اس کے نتیجے میں انڈیا چاند کے اس حصے پر خلائی جہاز اتارنے والا پہلا اور امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے..
یہ ہمارے ملک اور ہماری لیے بڑی خوشی اور کامیابی کا مقام ہے کہ ملک اس ترقی میں پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے.... چاند پر جانا کیا اسلامی نقطہ نظر سے ممکن ہے یا نہیں؟ اسے سمجھتے ہیں...
چاند پر پہنچنا ممکن ہے شرعاً محال نہیں۔
جیساکہ حضور مفتی اعظم ہند علامہ مصطفی رضا خاں رحمة اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ چاند کی طرف نگاہ اٹھائی جاتی ہے تو وہ آسمان کے نیچے دکھائی دیتا ہے صحابئ رسول رئیس المفسرين حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما کی تفسیر کے مطابق بھی سورج چاند اور ستارے سبھی آسمان میں مسخر ہیں۔
(جیسا کہ تفسیر مدارک التنزيل میں کل فی فلک یسبحون سورہ انبیاء، پارہ 16 آیت 33 مطبوعہ دار المعرفہ بیروت کی تفسیر میں ہے )
" عن ابن عباس ان المراد بالفلک السماء والجمھور علی ان الفلک موج مکفوف تحت السماء تجری فیہ الشمس والقمر والنجوم اھ
یعنی ابن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما کا موقف یہ ہے کہ فلک سے مراد آسمان ہی ہے اور جمہور کے مسلک کے مطابق سورج چاند اور ستارے سب زمین وآسمان کے درمیان ایک موج مکفوف میں تیر رہے ہیں الغرض مسلک جمہور کی روشنی میں مشاہدہ اور روایات دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ چاند آسمان کے نیچے ہے اور جب آسمان کے نیچے ہے تو چاند پر پہنچنے سے آسمان پر پہنچنا کہا لازم آتا ہے کہ چاند پر پہنچنا محال شرعی ہوجائے ہمارے نزدیک انسان کا چاند تک پہچنا ممکن ہے اور اگر کسی مشینی ذریعہ سے انسان چاند تک پہنچ جائے تو اس سے اسلام کا کوئی اصول مجروح نہیں ہوگا اھ
(مقدمہ فتاوی مصطفویہ ص11اور مفتی شریف الحق امجدی اعظمی صاحب فتاوی شارح بخاری اسلام اور چاند کا سفر کے ص 74پر تحریر فرماتے ہیں کہ شرعاً چاند پر پہنچنا ممکن ہے کہ جب جمہور مفسرين کے قول مختار کی بنا پر چاند آسمان میں نہیں آسمان کے نیچے ہے تو چاند پر کسی بھی انسان کا خواہ وہ کافر ہو خواہ مسلمان خلائی کشتی یا کسی اور مناسب چیز کے ذریعہ پہنچنا شرعاً ممکن ہے اس میں کسی قسم کا کوئی شرعی استحالہ یا قباحت نہیں علماء تصریح فرماتے ہیں کہ اہل ہیئت جو کہیں اگر شرع کے مخالف نہ ہو تو اس کے ماننے میں کوئی حرج نہیں
(شرح مواقف ص 478 پر دوائر عشرہ کے بارے میں ہے )
' لا حجر من جھة الشرع فی مثلھا یعنی ان جیسی باتوں میں شریعت کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں اھ
لہذا چاند اور سورج پر پہنچنا شرعاً ممکن ہے..
جیسا کہ قرآن مجید اور کتب تفسیر سے متبادر ہوتا ہے مشہور یہ ہے کہ نیل آرمسٹرانگ امریکی چاند پر قدم رکھنے والا پہلا انسان ہے تفصیل کے لیے اسلام اور چاند کا سفر نامی کتاب کا مطالعہ فرمائیں....
قرآن پاک میں اللہ رب العزت فرماتا ہے...
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَۙ-وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَؕ-وَ النُّجُوْمُ مُسَخَّرٰتٌۢ بِاَمْرِهٖؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ.. (سورہ نحل ١٢)
اور اس نے تمہارے لیے مُسَخَّر(تابع) کیے رات اور دن اور سورج اور چاند اور ستارے اس کے حکم کے باندھے ہیں بےشک اس میں نشانیاں ہیں عقل مندوں کو...
وَ سَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ دَآىٕبَیْنِۚ-وَ سَخَّرَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ(سورہ ابراہیم 33)
اور تمہارے لیے سورج اور چاندکو کام پر لگادیا جو برابر چل رہے ہیں اور تمہارے لیے رات اور دن کومسخر کردیا۔
المختصر یہ بڑی عظیم کامیابی ہے ملک عزیز کے لیے دعا ہے کہ اللہ خواجہ کے ہندوستان کو خوب عروج وترقی اور سربلندی عطاء کرے. .. آمین ثم آمین
________(❤️)_________
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد رضا مرکزی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
خادم التدریس والافتاء
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں