بالغ و نابالغ کا جنازہ ایک ساتھ پڑھنے کا طریقہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ چند جنازے ہیں جن میں کچھ بالغوں کے ہیں اور کچھ نابالغوں کے ہیں اب مسئلہ دریافت یہ ہےکہ نمازِ جنازہ کیسے پڑھی جائے؟ سب کی ساتھ میں یا الگ الگ۔
سائل:- جابر رضا رامپوری
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب:-
بالغ و نابالغ مرد و عورت سب کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں
البتہ بہتر یہ ہےکہ ہر میت کی الگ الگ نماز جنازہ پڑھی جائے ایک ساتھ جتنی بھی جنازے ہو پڑھ سکتے ہیں شریعت مطہرہ میں نہ اسکی تعداد متعین ہے نہ اسکی ممانعت ہے۔
لھذا ایک ساتھ کٸ جنازے ہو تو امام و مقتدی سب اموات کی نیت کرے۔
📄کما فی مراقی الفلاح
وان اجتمعت الجناٸز فالافراد بالصلاة کل منھا اولیٰ - وان اجتمعن وصلی واحدة صح۔
📃طحطاوی میں ہے:
ویکفی لھم بدعاء واحد کما بحثہ بعضھم و یٶیدہ ان الضماٸر ضماٸر جمع فی قولہ اللھم اغفر لحینا الخ بقی ما اذا کان فیھم مکلفون و صغار و الظاھر انہ یأتی بدعاء الصغار بعد دعاء المکلفین۔
(ص ٥٩٢ و ٩٣ المکتبة الفیصل)
اور سرکار اعلی حضرت الشاہ امام اہل سنّت و امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا کہ کتنے لوگوں کا جنازہ اکٹھا ہوسکتا ہے تو آپ جواباً فرماتے ہیں کہ سو دوسو جتنے جنازے جمع ہوں سب پر ایک ساتھ ایک نماز ہوسکتی ہے۔
مزید بالغ اور نابالغ کا جنازہ ایک ساتھ پڑھنے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ: بالغوں کےساتھ نابالغوں کی نماز بھی ہوسکتی ہے۔ دونوں دعائیں (یعنی بالغ اور نابالغ والی) پڑھی جائیں، پہلے بالغوں کی پھر نابالغوں کی۔اور بہر حال اگر دقّت نہ ہو تو ہر جنازے پر جدا نماز بہتر ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج ، ٢٤ ،ص ٢٠٠ ، رضا فاٶنڈیشن ، لاہور)
🌹واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 🌹
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــه:
حضرت علامہ مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔
✅الجواب صحیح: فقیر مشاہد رضا حشمتی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری۔
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ چند جنازے ہیں جن میں کچھ بالغوں کے ہیں اور کچھ نابالغوں کے ہیں اب مسئلہ دریافت یہ ہےکہ نمازِ جنازہ کیسے پڑھی جائے؟ سب کی ساتھ میں یا الگ الگ۔
سائل:- جابر رضا رامپوری
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب:-
بالغ و نابالغ مرد و عورت سب کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں
البتہ بہتر یہ ہےکہ ہر میت کی الگ الگ نماز جنازہ پڑھی جائے ایک ساتھ جتنی بھی جنازے ہو پڑھ سکتے ہیں شریعت مطہرہ میں نہ اسکی تعداد متعین ہے نہ اسکی ممانعت ہے۔
لھذا ایک ساتھ کٸ جنازے ہو تو امام و مقتدی سب اموات کی نیت کرے۔
📄کما فی مراقی الفلاح
وان اجتمعت الجناٸز فالافراد بالصلاة کل منھا اولیٰ - وان اجتمعن وصلی واحدة صح۔
📃طحطاوی میں ہے:
ویکفی لھم بدعاء واحد کما بحثہ بعضھم و یٶیدہ ان الضماٸر ضماٸر جمع فی قولہ اللھم اغفر لحینا الخ بقی ما اذا کان فیھم مکلفون و صغار و الظاھر انہ یأتی بدعاء الصغار بعد دعاء المکلفین۔
(ص ٥٩٢ و ٩٣ المکتبة الفیصل)
اور سرکار اعلی حضرت الشاہ امام اہل سنّت و امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا کہ کتنے لوگوں کا جنازہ اکٹھا ہوسکتا ہے تو آپ جواباً فرماتے ہیں کہ سو دوسو جتنے جنازے جمع ہوں سب پر ایک ساتھ ایک نماز ہوسکتی ہے۔
مزید بالغ اور نابالغ کا جنازہ ایک ساتھ پڑھنے کے بارے میں فرماتے ہیں کہ: بالغوں کےساتھ نابالغوں کی نماز بھی ہوسکتی ہے۔ دونوں دعائیں (یعنی بالغ اور نابالغ والی) پڑھی جائیں، پہلے بالغوں کی پھر نابالغوں کی۔اور بہر حال اگر دقّت نہ ہو تو ہر جنازے پر جدا نماز بہتر ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج ، ٢٤ ،ص ٢٠٠ ، رضا فاٶنڈیشن ، لاہور)
🌹واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 🌹
ــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــه:
حضرت علامہ مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظہ العالی والنورانی۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔
✅الجواب صحیح: فقیر مشاہد رضا حشمتی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری۔
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ