(سوال نمبر 4219)
اگر کوئی اپنے آپ کو سید کہے تو مان لینا چاہیے یا تفتیش کرنا چاہیے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کوئی کہے کے میں سید ہوں تو اس کو سید ماننا چاہیے یہ نہیں۔
برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔
سائل:- محمد تاج الدین متھرا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
جو اپنے آپ کو سید کہے تو ہمیں مان لینا چاہیے تحقیق و تفتیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر وہ ہوں گے فبہا ورنہ نسب بدلنے کا انجام اس کے سر ہے ۔
یعنی اگر کوئی اپنے آپ کو سید کہے تو ہم پر لازم ہے کہ ہم تسلیم کرلیں یہی سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کی تعلیمات ہے جیسا کہ مشہور ہے کہ پالکی اٹھانے والے نے جب اپنے آپ کو سید کہا تو آپ پالکی سے نیچے اتر پڑے اور سید زادے کو پالکی میں بٹھاکر حالت بیماری میں سفر کئے۔
سیدی سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں سادات کرام کی تعظیم فرض ہے اور ان کی توہین حرام بلکہ علمائے کرام نے ارشاد فرمایا جو کسی عالم کو مولویا یاکسی کو میروا بروجہ تحقیر کہے کافر ہے۔مجمع الانہر میں ہےالاستخفاف بالاشراف والعلماء کفر ومن قال لعالم عویلم اولعلوی علیوی قاصدا بہ الاستخفاف کفر
اگر کوئی اپنے آپ کو سید کہے تو مان لینا چاہیے یا تفتیش کرنا چاہیے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
کوئی کہے کے میں سید ہوں تو اس کو سید ماننا چاہیے یہ نہیں۔
برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔
سائل:- محمد تاج الدین متھرا انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
جو اپنے آپ کو سید کہے تو ہمیں مان لینا چاہیے تحقیق و تفتیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر وہ ہوں گے فبہا ورنہ نسب بدلنے کا انجام اس کے سر ہے ۔
یعنی اگر کوئی اپنے آپ کو سید کہے تو ہم پر لازم ہے کہ ہم تسلیم کرلیں یہی سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کی تعلیمات ہے جیسا کہ مشہور ہے کہ پالکی اٹھانے والے نے جب اپنے آپ کو سید کہا تو آپ پالکی سے نیچے اتر پڑے اور سید زادے کو پالکی میں بٹھاکر حالت بیماری میں سفر کئے۔
سیدی سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں سادات کرام کی تعظیم فرض ہے اور ان کی توہین حرام بلکہ علمائے کرام نے ارشاد فرمایا جو کسی عالم کو مولویا یاکسی کو میروا بروجہ تحقیر کہے کافر ہے۔مجمع الانہر میں ہےالاستخفاف بالاشراف والعلماء کفر ومن قال لعالم عویلم اولعلوی علیوی قاصدا بہ الاستخفاف کفر
(فتاوی رضویہ ج ۲۲؍ص۴۲۰؍دعوت اسلامی )
یاد رہے جب تک آل رسول سے کفر نہ صادر ہوجا ئے آل رسول کی تعظٰم مسلمانوں پر فرض ہے جیسا کہ مجدد اعظم سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ سادات کرام کی تعظیم ہمیشہ جب تک ان کی بد مذہبی حد کفر کو نہ پہنچے کہ اس کے بعدوہ سیدہی نہیں نسب منقطع ہے۔(فتاوی رضویہ ج ۲۲؍ص۴۲۱ دعوت اسلامی)
نیز فرماتے ہیں سید سنی المذہب کی تعظیم لازم ہے اگر چہ اس کے اعمال کیسے ہوں ان اعمال کے سبب اس سے تنفرنہ کیا جائے نفس اعمال سے تنفر ہو بلکہ اس کے مذہب میں بھی قلیل فرق ہو کہ حد کفر تک نہ پہونچے جیسے تفضیل تو اس حالت میں بھی اس کی تعظیم سیادت نہ جائے گی ہاں اگر اس کی بد مذہبی حد کفر تک پہنچے جیسے رافضی وہابی قادیانی نیچری وغیرہم تو اب اس کی تعظیم حرام ہے کہ جو وجہ تعظیم تھی یعنی سیادت وہی نہ رہی۔(فتاوی رضویہ ج ۲۲؍ص۴۲۳ دعوت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
یاد رہے جب تک آل رسول سے کفر نہ صادر ہوجا ئے آل رسول کی تعظٰم مسلمانوں پر فرض ہے جیسا کہ مجدد اعظم سرکار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ سادات کرام کی تعظیم ہمیشہ جب تک ان کی بد مذہبی حد کفر کو نہ پہنچے کہ اس کے بعدوہ سیدہی نہیں نسب منقطع ہے۔(فتاوی رضویہ ج ۲۲؍ص۴۲۱ دعوت اسلامی)
نیز فرماتے ہیں سید سنی المذہب کی تعظیم لازم ہے اگر چہ اس کے اعمال کیسے ہوں ان اعمال کے سبب اس سے تنفرنہ کیا جائے نفس اعمال سے تنفر ہو بلکہ اس کے مذہب میں بھی قلیل فرق ہو کہ حد کفر تک نہ پہونچے جیسے تفضیل تو اس حالت میں بھی اس کی تعظیم سیادت نہ جائے گی ہاں اگر اس کی بد مذہبی حد کفر تک پہنچے جیسے رافضی وہابی قادیانی نیچری وغیرہم تو اب اس کی تعظیم حرام ہے کہ جو وجہ تعظیم تھی یعنی سیادت وہی نہ رہی۔(فتاوی رضویہ ج ۲۲؍ص۴۲۳ دعوت)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
29/08/2023
29/08/2023