(سوال نمبر 4004)
سوکر اٹھا اور ناپاک ہونے کا شک ہو تو شرعا کیا حکم ہے؟
::----------------------------::
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ۔۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ شخص سو کے اٹھا اور قرآن کریم کی تلاوت کرنے لگا پھر اُس کو محسوس ہوا کہ وہ شاید ناپاک ہے کیا وہ گنہگار ہوا جواب ضرور عنائت فرمائیں
سائل:- محمد شہنشاہ فیضی نیپالی گنیش پور نیپال
::----------------------------::
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
سوکر اٹھنے کے بعد بدن یا کپڑا پر تری پائی اور مذی منی ہونے کا یقین ہو پھر غسل واجب ہے اب قرآن شریف پڑھنا گناہ پے پہلے غسل کرے اگرچہ خواب یاد ہو یا نہ ہو
اور اگر تری بھی نہیں اور یقین بھی نہیں پھر غسل واجب نہیں وضو کرکے قرآن پڑھ سکتے ہیں اور بے چھوئے بغیر وضو کے بھی زبانی پڑھ سکتے ہیں ۔
یاد رہے کہ جب تک بدن یا کپڑے پر احتلام کا اثر نہ ہو غسل واجب نہیں ۔
اور اگر مَنی نہ ہونے پر یقین اور مذی پر شک پو اور خواب میں اِحْتِلام ہونا یاد نہ ہو تو غُسل نہیں ورنہ ہے
بہار شریعت میں ہے
اِحْتِلام یعنی سوتے سے اٹھا اور بدن یا کپڑے پر تری پائی اور اس تری کے مَنی یا مَذی ہونے کا یقین یا احتمال ہو تو غُسل واجب ہے اگرچہ خواب یاد نہ ہو اور اگریقین ہے کہ یہ نہ مَنی ہے نہ مذی بلکہ پسینہ یا پیشاب یا وَدی یا کچھ اورہے تو اگرچہ اِحْتِلام یاد ہو اور لذّتِ اِنزال خیال میں ہو غُسل واجب نہیں اور اگر مَنی نہ ہونے پر یقین کرتا ہے اور مذی کا شک ہے تو اگر خواب میں اِحْتِلام ہونا یاد نہیں تو غُسل نہیں ورنہ ہے۔اگر اِحْتِلام یاد ہے مگر اس کا
کوئی اثر کپڑے وغیرہ پر نہیں غُسل واجب نہیں (بہار شریعت ح ٢ ص ٣٢٤ مكتبة المدينة)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔11/07/2023