(سوال نمبر 5051)
کیا عورت اپنے سرکا بال کاٹ سکتی ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کے عورتیں اپنا بال کاٹ سکتی ہیں؟ قرآن و سنت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔
سائل:- محمد بلال احمد اڑیسہ انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عزوجل
عورتوں کو سر کا بال کاٹنے کی شرعا اجازت نہیں ہے بال موٹے ہو ں یا پتلے ہوں فقہاے کرام نے عورتوں کو بال کاٹنے سے منع فرمایا ہے لہذا شریعت جس کام سے منع کرے عورتوں کو ایسے کاموں سے ضرور بچنا چاہئے
یاد رہے کہ گھنے اور لمبے بال عورتوں کے لیے باعث زینت ہیں
تفسیرروح البیان میں ہے
کہ آسمانوں میں بعض فرشتوں کی تسبیح کے الفاظ یہ ہیں پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے زینت بخشی ہے اورعورتوں کو چوٹیوں سے ۔عورتوں کابلاعذر کے سر کے بالوں کو کاٹنااور مردوں کی مشابہت اختیار کرناناجائز ہے ایسی عورتوں پررسول اکرم علیہ الصلاۃ والسلام نے لعنت فرمائی ہے۔
مشکاۃ شریف میں ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی کی لعنت ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیارکرتے ہیں اور ان عورتوں پر جومردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں
البتہ اگر شرعی عذر ہو مثلاً علاج کی غرض سے بال کٹوانے ہوں یابال اتنے طویل ہوجائیں کہ سرین سے بھی نیچے ہو جائیں اور عیب دار معلوم ہوں تو فقط زائد بالوں کا کاٹنا جائز ہوگا۔حاصل یہ ہے کہ عورتوں کا مردوں کی مشابہت یا فیشن کے طور پر بال کاٹنا ناجائز ہے حتی کہ اس معاملہ میں شوہر کی اطاعت بھی جائز نہیں۔(تفسیر روح البیان،1/177،ط:داراحیاء التراث)-
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔24/07/2023
کیا عورت اپنے سرکا بال کاٹ سکتی ہے؟
5:36 AM
0
Tags