Type Here to Get Search Results !

کیا نوکری سے ریٹائرمنٹ کے بعد جی پی فنڈ سے ملنے والی رقم سود ہے؟

 (سوال نمبر 221)
 کیا نوکری سے ریٹائرمنٹ کے بعد جی پی فنڈ سے ملنے والی رقم سود ہے؟
""""""""""""""""""""""""""""""""""""
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمإ کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ ایک سرکاری آدمی کی تنخواہ میں سے ١٠٠٠ یا ٢٠٠٠ ہزار روپے کاٹ لیتے ہیں اور پھر اسکی ریٹائرمنٹ پر اسکو ان پیسوں کے ساتھ ساتھ کچھ اور پیسے ملا کر واپس کۓ جاتے ہیں تو کیا زائد پیسے سود میں شمار ہوں گیں یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیں۔
سائل:- قاسم علی شیخو پورہ پاکستان۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
نحمده ونشكره ونصلي على رسوله الأمين 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسلئہ مسئولہ میں سرکاری یا غیر سرکاری ادارہ اپنے ہر ملازم کی سیلری سے کچھ کاٹ کر رقم محفوظ کرلیتا ہے ادارہ کئی سال بعد اپنے ملازم کے ریٹائر ہو نے پر دگنی رقم دیتا ہے،جو کوئی احسان نہیں بلکہ اس کی اپنی کمائی ہے اب رقم کٹوتی کرکے ادارہ کہاں انوسٹ کرتا ہے اس کے ضامن موظف نہیں ادارہ ہے،
کہ قبل الوصول موظف اس مال کا مالک و قابض نہیں، اور نہیں موظف کی مرضی اسے استعمال کیا جاتا ہے اس رقم کی جائز و ناجائز کی ذمہ داری موظف پر نہیں ادارہ پر ہے، بعد الوصول اس کے صرف کا ضامن موظف ہوں گے لہذا ملازم کے لئے یہ رقم حلال و طیب یے ۔۔
والله ورسوله أعلم بالصواب. 
کتبہ:- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی
محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
لہان ١٨سرها نيبال۔٢/١٢/٢٠٢٠

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area