(سوال نمبر 3987)
کیا بارش میں قبر کا دھنسنا میت پر عذاب ہونے کی علامت ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بارش کے دنوں میں بہت ساری قبریں زمین میں دھنس جاتی ہے - قبر کا اس طرح دھنسنا کیا اس بات کی علامت ہے کہ قبر والے پر عذاب ہو رہا ہے یا قبر والا گناہ گار ہے؟
مہربانی کرکے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں-
سائل:- حافظ محمد سجاد رضوی دھولیوی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل
بارش میں قبر کا دھنسنا میت پر عذاب ہونے کی علامت نہیں ہے یہ برزخی معاملہ ہے اس کی خبر کسی کو نہیں بس اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہے ۔
چونکہ مرنے کے بعد کے حالات کوئی انسان اپنی عقل سے نہیں سمجھ سکتا اس میں عقل کو دخل دینا بھی جائز نہیں مرنے کے بعد کی حالت کا نام قبر ہے خواہ مرنے والا جل جائے دریا میں غرق ہوجائے کوئی اژدہا یا گھڑیال نگل جائے۔ اس قبر کی کیفیت عذاب وانعام کی کیفیت ہمیں نہیں بتائی گئی ہے بس جس قدر ہمیں بتایا گیا ہے اسی پر آمَنَّا وصَدَّقْنَا کہنا ہے
البتہ جب قبر دھنس جائے تو مٹی ڈال کر اوپر سے مرمت کر سکتے ہیں قبر کھول کر تختے نکال کر دوبارہ درست
نہیں کر سکتے ہیں بلکہ قبر کے اوپر مٹی ڈال کر درست کردیا جائے
یاد رہے قبر اکھاڑ کر اندر سے تختہ وغیرہ درست کرنا یا میت کو نکال کر دوسری قبر میں منتقل کرنا جائز نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے
(قَوْلُهُ: وَلَايُنْبَشُ لِيُوَجَّهَ إلَيْهَا) أَيْ لَوْ دُفِنَ مُسْتَدْبِرًا لَهَا وَأَهَالُوا التُّرَابَ لَايُنْبَشُ؛ لِأَنَّ التَّوَجُّهَ إلَى الْقِبْلَةِ سُنَّةٌ، وَالنَّبْشَ حَرَامٌ، بِخِلَافِ مَا إذَا كَانَ بَعْدَ إقَامَةِ اللَّبِنِ قَبْلَ إهَالَةِ التُّرَابِ فَإِنَّهُ يُزَالُ وَيُوَجَّهُ إلَى الْقِبْلَةِ عَنْ يَمِينِهِ، حِلْيَةٌ عَنْ التُّحْفَةِ ( كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، مطلب في دفن الميت، ٢ / ٢٣٦)
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
08/07/2023