Type Here to Get Search Results !

خالو سے نکاح کرنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4080)
خالو سے نکاح کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلے کے بارے میں کہ دو ساگی بہینوں کا الگ الگ رشتے ہوے ایک بہن کی لڑکی دوسرے بہن کے شوہر کے ساتھ شادی ہو سکتی ہیں اس کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں قرآن وحدیث کی روشنی میں
سائل:- محمد کلیم رضا قادری ضلع بہرائچ شریف یوپی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونہ تعالیٰ عزوجل 
مذکورہ صورت بیوی کی بھانجی اور خالو کی بنتئ ہے پر خالو کے ساتھ کوئی نسبی رشتہ نہیں ہے اس لیے اگر خالو نے خالہ کو طلاق دیدی ہے اور عدت پوری ہوچکی ہے تو خالو کے ساتھ نکاح ہوسکتا ہے لیکن اگر خالہ حیات ہے اور خالو کے نکاح میں ہے تو ایسی صورت میں خالو کے ساتھ نکاح درست نہ ہوگا۔ خالہ اور اس کی بھانجی دونوں ایک نکاح میں نہیں ہوسکتے۔
بہار شریعت ہے 
وہ دو عورتیں کہ ان میں جس ایک کو مرد فرض کریں تو دوسری اس کے لیے حرام ہو (مثلاً دو بہنیں کہ ایک کو مرد فرض کرو تو بھائی، بہن کا رشتہ ہوا یا پھوپی بھتیجی کہ پھوپی کو مرد فرض کرو تو چچا، بھتیجی کا رشتہ ہوا اور بھتیجی کو مرد فرض کرو تو پھوپی بھتیجے کا رشتہ ہوا یا خالہ بھانجی کہ خالہ کو مرد فرض کرو تو ماموں بھانجی کا رشتہ ہوا اور بھانجی کو مرد فرض کرو تو بھانجے ،خالہ کارشتہ ہوا) ایسی دو ۲ عورتوں کو نکاح میں جمع نہیں کر سکتا بلکہ اگر طلاق دے دی ہو اگرچہ تین طلاقیں تو جب تک عدّت نہ گزار لے، دوسری سے نکاح نہیں کرسکتا۔
حدیث شریف میں ہے
عن ابی ھریرۃ ان رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نہی ان تنکح المرأۃ۔۔۔علی خالتہا"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ خالہ کے ہوتے ہوئے اُس کی بھانجی سے نکاح کیا جائے۔ 
(مشکوۃ مترجم ج دوم ص ٨٥)
لہٰذا معلوم ہوا کہ خالو اپنی زوجہ کو طلاق دے دے تو وہ اُس کی بھانجی سے اُس وقت تک نکاح نہیں کرسکتا جب تک عدت نہ گزر جائے، اگرچہ لڑکی کی خالہ کو تین طلاقیں دی ہوں ہاں لڑکی اپنی خالہ کی وفات کے بعد فوراً اس کے شوہر یعنی اپنی خالہ کے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے جب کہ اور کوئی شرعی رکاوٹ نہ ہو، مثلاً رضاعت 
والله ورسوله اعلم بالصواب 
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔18/07/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area