(سوال نمبر 5077)
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کون ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسلئے کے بارے میں کہ حضرت شاہ ولی اللہ کون تھے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا کیسا ہے اور ان کا مکمل تعارف کروا دیں اور کیا حضرت شاہ ولی اللہ کو ہی محدث دہلوی کہتے ہے۔
کیا ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے۔
شاہ ولی اللہ بڑے عالم ہے یا اعلیٰ حضرت۔
کیا یہ امام ابوحنیفہ سے بڑے عالم تھے۔
سائل:- مزمل صدیقی پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عزوجل
١/ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کئے جائیں گے شاہ ولی امحدث دہلوی برصغیر کے نامور عالم دین گزرے ہیں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ 21 فروری 1703ء کو مظفرنگر انڈیا میں ہیدا ہوئے اور 20 اگست 1762ء کو دہلی میں وفات پائی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ ہند و پاک کے نامور عالم دین، الہیات داں، فلسفی اور محدث گزرے ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں قرآن حافظ کیا۔ ان کے والد شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی بھی اپنے عہد کے مایہ ناز محدث تھے۔ انہیں سے اکتساب فیض کیا اور بیعت و خلافت بھی پائی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کی پیروی کیا کرتے تھے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے قرآن پاک کا فارسی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم تاریخ اور تصوف پر بھی کتابیں لکھیں مگر ان کو شہرت ان کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ سے ملی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ نے بحیثیت داعی بھی بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ سماج کی برائیوں کو دور کیا اور معاشرے میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کو حکمت و دانائی سے ختم کیا۔
٢/ محدث دہلوی اور بھی ہیں پر انہیں بھی محدث دہلوی بولتے ہیں اعلی حضرت رضی اللہ عنہ مجدد تھے ۔امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے بڑے عالم نہیں ہیں پر اپنے وقت کے سب بڑے عالم و مجدد تھے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔26/07/2023
حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کون ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسلئے کے بارے میں کہ حضرت شاہ ولی اللہ کون تھے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا کیسا ہے اور ان کا مکمل تعارف کروا دیں اور کیا حضرت شاہ ولی اللہ کو ہی محدث دہلوی کہتے ہے۔
کیا ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے۔
شاہ ولی اللہ بڑے عالم ہے یا اعلیٰ حضرت۔
کیا یہ امام ابوحنیفہ سے بڑے عالم تھے۔
سائل:- مزمل صدیقی پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالى عزوجل
١/ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کئے جائیں گے شاہ ولی امحدث دہلوی برصغیر کے نامور عالم دین گزرے ہیں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ 21 فروری 1703ء کو مظفرنگر انڈیا میں ہیدا ہوئے اور 20 اگست 1762ء کو دہلی میں وفات پائی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ ہند و پاک کے نامور عالم دین، الہیات داں، فلسفی اور محدث گزرے ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں قرآن حافظ کیا۔ ان کے والد شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی بھی اپنے عہد کے مایہ ناز محدث تھے۔ انہیں سے اکتساب فیض کیا اور بیعت و خلافت بھی پائی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کی پیروی کیا کرتے تھے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے قرآن پاک کا فارسی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم تاریخ اور تصوف پر بھی کتابیں لکھیں مگر ان کو شہرت ان کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ سے ملی۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمت اللہ علیہ نے بحیثیت داعی بھی بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ سماج کی برائیوں کو دور کیا اور معاشرے میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کو حکمت و دانائی سے ختم کیا۔
٢/ محدث دہلوی اور بھی ہیں پر انہیں بھی محدث دہلوی بولتے ہیں اعلی حضرت رضی اللہ عنہ مجدد تھے ۔امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے بڑے عالم نہیں ہیں پر اپنے وقت کے سب بڑے عالم و مجدد تھے ۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لہان 18خادم دار الافتاء البرکاتی علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال۔26/07/2023