ایک ساتھ کمائی میں والد اور اولاد پر قربانی کا حکم
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
👈سوال : ایک آدمی کاروبار کر رہا ہے اور وہ مالک نصاب
بھی ہے. اس کے علاوہ اس کے بیٹے بھی کاروبار کرتے ہیں، اور بیٹے اپنی مرضی سے خرید اور فروخت اور خرچ کر سکتے ہیں، لیکن اختیار پھر سارا ان کے والد کے پاس ہے، یعنی وہ جو مرضی کاروبار یا رقم کے ساتھ کرنا چاہے بیٹوں کو اعتراض نہیں ہو سکتا، دوسرے لفظوں میں سربراہ والد صاحب ہیں.اس صورت حال میں قربانی سب پر واجب ہو گی؟ یا صرف سربراہ پر؟؟
سائل : افتخار خان کرناٹک
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
والد پر صاحبِ نصاب ہونے کی وجہ سے قربانی واجب ہے ،اور بیٹوں کے پاس اگر ذاتی ملکیت میں اتنی رقم موجود ہے جس کی وجہ سے وہ صاحبِ نصاب بنتے ہوں تو ان پر بھی قربانی واجب ہوگی۔یعنی جس جس بیٹے کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی کی موجودہ قیمت کے برابر نقد رقم یا ضرورت سے زائد سازوسامان موجود ہو تو اس بیٹے پر بھی قربانی واجب ہوگی۔اور اگر بیٹوں کے پاس ذاتی رقم کوئی نہیں ہے، بلکہ سب کچھ کماکر والد کو ہی مالک بناکر انہیں دے دیتے ہیں تو اس صورت میں بیٹوں پر قربانی واجب نہ ہوگی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم
ــــــــــــــــــــــ❣🌟❣ـــــــــــــــــــــ
کتبہ:- محمد رضا مرکزی
خادم التدریس والافتا
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں