Type Here to Get Search Results !

قربانی کا تین دن ہونا حدیث و فقہ سے ثابت ہے


قربانی کا تین دن ہونا حدیث و فقہ سے ثابت ہے
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے میں کہ
وہابی دیوبندی وغیرہ قربانی چار دن کر تے کیا صحیح ہے اگر صحیح نہیں ہے تو کیوں کرتے اس بات کی وضاحت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی۔
سائل محمد شاکر علی قادری
__________💠⚜💠____________
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الوہاب ⇩
صورت مسئولہ میں قربانی کا تین دن ہونا یہ حدیث وفقہ سے ثابت ہے اسی لئے تین دن قربانی کرنے کا حکم ہے
📑جیسا کہ بدائع الصنائع جلد پنجم میں ہے کہ
" روی عن عمر وعن علی وابن عباس وابن عمر وانس بن مالک رضی اللہ عنھم انھم قالوا ایام النحر ثلا ثۃ اولھا افضلھا والظاھر انھم سمعوا ذالک عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لان اوقات العبادات والقربات لا تعرف الا بالسمع "
اور ہدایہ جلد چہارم صفحہ ۴۳۰ میں ہے کہ
" وھی جائزۃ فی ثلاثہ ایام یوم النحر ویومان بعدہ "
(فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ ۴۵۶)
واللہ اعلم بالصواب
__________💠⚜💠____________
از قلم حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area