Type Here to Get Search Results !

سورج ڈوبنے کے وقت عصر کی نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 5201)
سورج ڈوبنے کے وقت عصر کی نماز پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 ہمارے پیپر کا وقت 2 سے شام 5 بجے تک ہے درمیان میں نماز عصرکا وقت ہوجاتا ہے۔ مگر ہمیں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دیتے۔ اور جب پیپر کاوقت ختم تو نماز کا وقت بھی ختم۔ عصر کا وقت بھی ختم۔ 5:15 پر مغرب کا وقت شروع۔ اس صورت میں کیا کریں؟ آگے مکروہ وقت جو کہ نماز مغرب سے پہلے بیس منٹ ہیں شروع ہوجاتا ہے۔
 کیا اس وقت میں نماز عصر ادا کرسکتے ہیں؟
علما کرام سے گزارش ہے کہ مسٸلہ کا جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں دیکر شکریہ کا موقع دیں۔
سائل:-توصیف احمد الشاذلی خانیوال پنجاب پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
اسی 20 منت میں صرف اس دن کی عصر نماز پڑھ سکتے ہیں۔
ہعنی اگر عصر کی نماز نہیں پڑھی تو اگرچہ آفتاب ڈوبتا ہو پڑھ لے ،مگر اتنی تاخیر کرنا حرام ہے
فتاوی رضویہ میں ہے 
نمازِ عصر میں ابر کے دن تو جلدی چاہیئے، نہ اتنی کہ وقت سے پیشتر ہوجائے۔ باقی ہمیشہ اس میں تاخیر مستحب ہے۔۔۔ مگر ہرگز ہرگز اتنی تاخیر جائز نہیں کہ آفتاب کا قرص متغیر ہوجائے اُس پر بے تکلف نگاہ ٹھہرنے لگے۔۔۔۔ اور ادھر جب غروب کو بیس منٹ رہیں وقتِ کراہت آجائے گا، اور آج کی عصر کے سوا ہر نماز منع ہوجائے گی۔
(فتاوی رضویہ،ج 5،ص 136،138،رضا فاؤنڈیشن،لاھور)
بہار شریعت میں ہے
اوقاتِ مکروہہ: طلوع و غروب و نصف النہار، ان تینوں وقتوں میں کوئی نماز جائز نہیں ،نہ فرض ،نہ واجب، نہ نفل ،نہ ادا، نہ قضا، یوہیں سجدۂ تلاوت و سجدۂ سہو بھی ناجائز ہے، البتہ اس روز اگر عصر کی نماز نہیں پڑھی، تو اگرچہ آفتاب ڈوبتا ہو پڑھ لے ،مگر اتنی تاخیر کرنا حرام ہے۔
(بھار شریعت،ج 1،ح 3،ص 454،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
بہار شریعت میں ہے:
جنازہ اگر اوقاتِ ممنوعہ میں لایا گیا ،تو اسی وقت پڑھیں کوئی کراہت نہیں۔ کراہت اس صورت میں ہے کہ پیشتر سے تیار موجود ہے اور تاخیر کی یہاں تک کہ وقتِ کراہت آ گیا۔ان اوقات میں آیت سجدہ پڑھی تو بہتر یہ ہے کہ سجدہ میں تاخیر کرے ،یہاں تک کہ وقتِ کراہت جاتا رہے اور اگر وقت مکروہ ہی میں کر لیا ،تو بھی جائز ہے اور اگر وقتِ غیر مکروہ میں پڑھی تھی، تو وقتِ مکروہ میں سجدہ کرنا، مکروہ تحریمی ہے۔
(بھار شریعت،ج 1،ح 3،ص 454،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
22/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area