Type Here to Get Search Results !

صرف برقعہ یا صرف ایک جبہ میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 5151)
صرف برقعہ یا صرف ایک جبہ میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر کوئی عورت صرف ایک مروجہ نقاب پہن لے یا مرد صرف ایک جبہ پہن کر نماز پڑھے اور اندر کچھ نہ پہنے تو نماز ہوگی یا نہیں؟ بعض خواتین کہتی ہیں کہ عورت کو بریزر اور مرد کو انڈر ویئر پہننا ضروری ہے کیا یہ بات درست ہے؟شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا کثیرا 
سائلہ:- فاطمہ بتول بریلی شریف یوپی ہندوستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ اگر خواتین کا نقاب برقع اس قدر ہو کہ مکمل ستر ہوجائے یعنی دوبٹہ سے سر مکل چھپا ہو کہ کوئی بال ظاہر نہ ہو کہ ہتھیلی چہرہ اور پیر کا تلوے چھوڑ کر سارا جسم چھپاہو اور رکوع اور سجدہ کرنے میں جسم کا کوئی عضو ستر سے خالی نہ ہو اگرچہ خود کو رکوع و سجود میں اپنا جسم نظر اجائے اور بریزر نہ بھی پہنی ہو تو نماز ہوجائے گی 
ہاں حالت نماز میں عمدا اپنا ستر بھی دیکھنا مکروہ یے ۔
٢/ اسی طرح مرد اگر ایک جبہ میں نماز پڑھے اور رکوع و سجود میں مکمل ستر ہو تو اگرچہ انڈر ویئر نہ پہنا ہو نماز ہوجائے گی پر رکوع و سجود میں اگر اپنا ستر عمدا خود دکھے یہ مکروہ ہے ۔ 
یاد رہے کہ یہ صورت جب تنہا نماز پڑھ رہے ہوں چونکہ عورت اور مرد کے سجدے میں فرق ہے عورت بیتھ کر سمٹ کر سجدہ کرتی ہے اس لئے سجدے میں اس کا ستر دکھ جائے یہ ممکن نہیں مگر مرد پانچوں انگلیاں زمین سے لگا کر اور پنڈلیوں کو ران سے ہٹا کر سجدہ کرتے ہیں پھر جب جماعت سے نماز پڑھ رہیں ہوں تو ممکن ہے پچھلے شخص کو ستر نظر ائے اس لئے احتیاط اسی میں ہے کہ مرد جبہ کے اندر انڈر ویئر یا سروال پہن کے نماز پڑھے ۔
فتاوی رضویہ میں ہے 
صرف ایک جبہ پہن کر نماز پڑھی جس سے رکوع و سجود وغیر ہ کسی حالت میں زانو کا حصہ بھی ظاہر نہیں ہوتا کچھ حرج نہیں۔
ایسے جبے کا اگر گریبان اتنا وسیع ہے کہ اس کے اندر سے اپنے ستر تک نظر جا پڑی کچھ حرج نہیں ،ہاں قصداً دیکھنا مکروہ ہے نماز یا وضو فاسد جب بھی نہ ہوں گے ۔
درمختار میں ہے:
الشرط سترھا عن غیرہ لانفسہ بہ یفتی فلورأھا من زیقہ لم تفسد وان کرہ 
اسے دوسرے سے چھپانا شرط ہے خود سے نہیں اسی پر فتوی ہے تو اگر گلے کے چاک سے اپنا ستر دیکھا تو نماز نہ جائے گی اگرچہ مکروہ ہے ۔
(الدرالمختار کتاب الصلوۃ باب شروط الصلوۃ مطبع مجتبائی دہلی ۱ /۶۶)
(فتاوی رضویہ ج 1 ص 95 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
19/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area