Type Here to Get Search Results !

کیا قبر میں سوال کے وقت ہر میت کو عصر کا وقت نظر اتاہے؟

 (سوال نمبر 5166)
کیا قبر میں سوال کے وقت ہر میت کو عصر کا وقت نظر اتاہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ 1/ کیا عصر مغرب کے درمیان کھانا پینا نہیں چاہۓ نہ کھانے پینے سے ایک روزہ کا ثواب ملتا ہے ؟
2/ کیا موت کے وقت ہر شخص کو عصر مغرب کے درمیان کا وقت ہی نظر اتا ہے ؟
3/ جو کھاتے پیتے ہیں اس وقت میں تو موت کے وقت جب شیطان پیشاب کا پیالا لیکر آۓ گا تو وہ پیاس کی وجہ سے اسے پی لیگیں کیا یہ سب روایتیں درست ہیں ؟
4/ اورجن عورتوں کےشیر خوار بچوں کا انتقال ہو جاتا ہے 
تو اگر وہ عورتیں عصر مغرب کے درمیان کچھ کھا پی لیں تو ان کے بچوں کو کھانا یا دودھ نہیں ملتا ہے ؟
ان تمام سوالوں کے جوابات ارسال فرماکر شکریہ کا موقع دیں 
سائلہ:- سعدیہ فاطمہ شہر ناگپور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
١/ عصر و مغرب کے درمیان کھانا پینا نہیں چاہۓ نہ کھانے پینے سے ایک روزہ کا ثواب ملتا ہے یہ بات غلط ہے اور جہالت بر مبنی ہے۔
٢/ہاں قبر میں جب منکر نکیر میت سے سوال کرنے کے لیے اتے ہیں تو ہر نیک شخص کو عصر کا وقت ہی نظر اتا ہے؟۔
٣/عصر و مغرب کے درمیان کھانا پینا شرعا جائز ہے شیطان والی بات غلط ہے۔
٤/ جس عورت کی شیر خوار بچہ وفات کر جائے وہ بھی عصر و مغرب کے بیچ کھا پی سکتی ہے بچے کو کھانا دودھ نہیں ملتا یہ بات غلط ہے یہ عالم برزخ کا معاملہ ہے پتا نہیں لوگوں نے کہاں سے یہ بات گڑھ لی ہے کتاب و سنت جو بتائے اسی پر اعتقاد رکھے باقی پر نہیں۔
حدیث پاک میں ہے 
روایت ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے وہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے راوی فرماتے ہیں کہ جب میت قبر میں داخل کی جاتی ہے تو اسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتاہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا بیٹھتا ہے اور کہتا ہے مجھے چھوڑ و میں نماز پڑھ لوں۔
(ابن ماجہ)
یہ احساس منکر نکیر کے جگانے پر ہوتا ہے۔خواہ دفن کسی وقت ہو چونکہ نماز عصر کی زیادہ تاکید ہے اور آفتاب کا ڈوبنا اس کا وقت جاتے رہنے کی دلیل ہے،اسی لئے یہ وقت دکھایا جاتا ہے۔ یعنی اے فرشتو سوالات بعد میں کرنا عصر کا وقت جارہا ہے مجھے نماز پڑھ لینے دو۔یہ وہی کہے گا جو دنیا میں نماز عصر کا پابند تھا،اﷲ نصیب کرے
 اسی لیئے رب فرماتا ہے:
حٰفِظُوۡا عَلَی الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوۃِ الْوُسْطٰی
تمام نمازوں کی خصوصًا عصر کی بہت نگہبانی کرو
صوفیاءفرماتے ہیں 
جیسے جیوگے ویسے ہی مرو گے اور جیسےمرو گے ویسے ہی اٹھو گے۔خیال رہے کہ مؤمن کو اس وقت ایسا معلوم ہوگا جیسے میں سوکر اٹھا ہوں نزع وغیرہ سب بھول جائے گا ممکن ہے کہ اس عرض پر سوال جواب ہی نہ ہوں اور ہوں تو نہایت آسان کیونکہ اس کی یہ گفتگو تمام سوالوں کا جواب ہوچکی۔
(المرات 1/136 مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
19/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area