Type Here to Get Search Results !

اگر غسل والے پانی میں اگر ہاتھ چلے جائے یا ناپاک پانی چلے جائے تو شریعت کا کیا حکم ہے؟

 (سوال نمبر 5197)
اگر غسل والے پانی میں اگر ہاتھ چلے جائے یا ناپاک پانی چلے جائے تو شریعت کا کیا حکم ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتےہیں علمائے کرام مفتیان اسلام اس سوال کے بارے میں کہ اگر غسل والے پانی میں اگر ہاتھ چلے جاۂے یا ناپاک پانی چلے جاۂے تو شریعت کا کیا حکم ہے ؟
اگر یہ پانی ناپاک ہوا تو اس کو کیسے پاک کیا جائے
سائل:- حسن حمید راولپنڈی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
اگر پاک پانی میں دھوئے بغیر ہاتھ چلا جائے تو وہ پانی مستعمل ہوجائے گا وضو اور غسل کے لائق نہیں اگر ناپاک پانی چلاجائے پھر سب پانی ناپاک ہوجائے گا جبکہ دہ در دہ نہ ہو ۔
مستعمل پانی سے وضو و غسل نہیں ہوتا۔
١/ جو پانی وْضو یاغْسل کرنے میں بدن سے گرا وہ پاک ہے مگرچونکہ اب مْستَعمَل ہوچکا ہے لہٰذا اِس سے وْضو اور غْسل جائز نہیں۔
٢/ یوہیں اگر بے وْضو شخص کا ہاتھ یا اْنگلی یا پَورایا ناخْن یا بدن کا کوئی ٹکڑا جو وْضو میں دھویا جاتا ہو بقصد یابِلا قصد دَہ در دَہ (10×10) سے کم پانی میں بے دھوئے ہوئے پڑ جائے تو وہ پانی وْضو اور غْسل کے لائق نہ رہا۔
٣/ اسی طرح جس شخص پر نہانا فرض ہے اْس کے جِسم کا کوئی بے دْھلا ہوا حصّہ دَہ در دَہ سے کم پانی سے چْھو جائے تو وہ پانی وْضو اور غْسل کے کام کانہ رہا
٤/ اگر دْھلا ہوا ہاتھ یا بدن کا کوئی حصہ پڑ جائے تو حَرَج نہیں۔
٥/ حائِضہ حَیض سے یا نِفاس والی نِفاس سے پاک تو ہو چکی ہو مگر ابھی غسل نہ کیا ہو تو اس کے جسم کاکوئی عْضو یا حصّہ دھونے سے قبل اگر دَہ در دَہ ( 10×10) سے کم پانی میں پڑا تو وہ پانی مْستَعمَل ہوجائے گا ۔
٦/ جو پانی کم از کم دَہ در دَہ ہو وہ بہتے پانی اور جو دَہ در دَہ سے کم ہو وہ ٹھہرے پانی کے حکم میں ہوتا ہے۔
٧/ عْمْوماً حمام کے ٹَب گھریلو استِعمال کے ڈول، بالٹی ، پتیلے ، لوٹے وغیرہ دَہ در دَہ سے کم ہوتے ہیں ان میں بھرا ہو ا پانی ٹھہرے پانی کے حکم میں ہوتا ہے۔
٨/ اعضائے وْضْو میں سے اگر کوئی عْضو دھو لیا تھا اور اِس کے بعد وْضو ٹوٹنے والا کوئی عمل نہ ہوا تھا تو وہ دْھلا ہوا حصّہ ٹھہرے پانی میں ڈالنے سے پانی مْستَعمَل نہ ہو گا۔
٩/ جس شخص پر غسل فرض نہیں اْس نے اگرکْہنی سمیت ہاتھ دھو لیا ہو توپورا ہاتھ حتّٰی کہ کْہنی کے بعد والاحصّہ بھی ٹھہرے پانی میں ڈالنے سے پانی مْستَعمَل نہ ہو گا ۔
١٠/ با وْضو نے یا جس کا ہاتھ دْھلا ہوا ہے اْس نے اگر پھر دھونے کی نیّت سے ڈالا اور یہ دھونا ثواب کا کام ہو مَثَلاً کھانا کھانے یا وضو کی نیّت سے ٹھہرے پانی میں ڈالا تو مْستَعمَل ہو جائے گا۔ (کتب فقہ عامہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
22/11/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area