(سوال نمبر 4998)
آقا علیہ السلام کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہے تو 12 تا ریخ کسی حدیث میں ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہے 12 تا ریخ کسی حدیث میں ہے اس سوال کا جواب دلائل سے دیں۔
آقا علیہ السلام کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہے تو 12 تا ریخ کسی حدیث میں ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہے 12 تا ریخ کسی حدیث میں ہے اس سوال کا جواب دلائل سے دیں۔
سائلہ:- بنت خادم حسین کراچی پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت 12 ربیع الاول شریف کو ہوئی۔ امام ابوبکر بن ابی شیبہ روایت کرتے ہیں کہ
عن عقان عن سعید بن مینار عن جابر و ابن عباس انھما قال ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل یوم الاثنین الثانی عشر من شہر ربیع الاول
عقان سے روایت ہے وہ سعید بن مینا سے روایت فرماتے ہیں اور وہ حضرت جابر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے راوی کہ یہ دونوں (حضرت جابر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل میں پیر کے روز بارہ کے روز بارہ ربیع الاول کو ہوئی
اس روایت کی سند بھی صحیح ہے تو ثابت ہوا کہ جلیل القدر دو صحابہ کرام سے باسند صحیح یہ ثابت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بارہ ربیع الاول کو ہوئی۔
اس کے پہلے راوی خود امام ابوبکر بن شیبہ ہیں جو امام بخاری و امام مسلم کے استاد ہیں۔ جو جلیل القدر ائمہ محدیثین کی تصریحات کی رو سے ثقہ حافظ ہیں۔ (تہذیب التہذیب ج 6، ص 3۔4،) متصل سند کے ساتھ امام بخاری نے ان سے 22 روایات صحیح بخاری میں۔ امام مسلم نے 1528 روایات صحیح مسلم میں امام نسائی نے 6 روایات سنن نسائی میں امام ابوداؤد نے 21 روایات سنن ابوداؤدمیں امام ابن ماجہ نے 1151 روایات سنن ابن ماجہ میں نقل کی ہیں۔
اس روایت کے دوسرے راوی عقان ہیں جو بلند پایہ امام ثقہ صاحب ضبط اور اتقان تھے
امام عجلی نے کہا کہ وہ ثقہ اور صاحب سنت تھے امام ابن معین نے ان کو اصحاب الحدیث بلند پایہ میں شمار کیا ہے۔ امام ابن سعد نے کہا کہ وہ ثقہ ثبت حجت اور کثیر الحدیث تھے۔ امام ابن خراش نے کہاکہ وہ ثقۃ من خیار المسلمین تھے۔ ابن قانع نے کہا کہ وہ ثقہ اور مامون تھے۔ ابن حبان نے ان کوثقات میں شمار کیا ہے امام ذہبی نے کہا کہ وہ مشائخ الاسلامیں سے تھے۔ آئمۃ العلام میں سے تھے۔ امام عجلی نے ثبت اور صاحب سنت کہا امام ابن معین نے ان کو پانچ بلند اصحاب الحدیث میں شمار کیا۔ امام ابو حاتم نے ثقہ متقن متین کہا
تیسرے راوی سعید بن مینار ہیں۔ امام ابن معین اور امام ابو حاتم نے ان کو ثقہ کہا۔ ابن حبان نے ثقات میں شمار کیا۔ امام نسائی نے الجرح و التعدیل میں ثقہ کہا
امام ابن کثیر رحمۃ اللہ تعالی علیہ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ
وھذا ھو المشہور عند الجمھور۔ جمہور علما کے نزدیک یہی مشہور ہے۔
عن سعید بن جبیر عن ابن عباس ولد انبی صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل لا ثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من ربیع الاوّل
حضرت سعید بن جبیر نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت کی ہے کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل میں۔ پیر کے روز ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو ہوئی۔
امام ابن جریر طبری کا قول : امام ابن جریر طبری لکھتے ہیں کہ : ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لا ثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے روز ربیع الاوّل کی بار ہویں تاریخ کو عام الفیل میں ہوئی۔
ابن اسحاق اور امام ابن ہشام امام ابن ہشام نے محمد بن اسحاق کا قول نقل فرمایا کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لا ثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شہر ربیع الاوّل عام الفیل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت پیر کے دن بارہویں ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔
محدث ابن جوزی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
قال ابن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام ابن اسحاق نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔
امام ابن اسحاق کا یہ قول ان کتب میں بھی موجود ہے
امام ابن جوزی نے اپنی دیگر کتب میں بھی سرکار اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تاریخ ولادت بارہ ربیع الاوّل کو قرار دیا ہے
علامہ ابن خِلدون لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من ربیع الاوّل ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت عام الفیل کو بارہویں ربیع الاوّل کو ہوئی۔
امام ابو الفتح محمد بن محمد بن عبد اللہ بن محمد بن یحییٰ بن سید الناس الشافعی الاندلسی لکھتے ہیں کہ
ولد سیدنا و نبینا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شہر ربیع الاوّل عام الفیل
ہمارے سردار اور ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل شریف کو عام الفیل میں ہوئی امام ابن حجر مکی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
وکان مولدہ لیلۃ الاثنین لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شہر ربیع الاوّل
اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کی رات بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی
امام حاکم کے مطابق: عن محمد بن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام المغازی محمد بن اسحاق سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی۔
امام علی بن برہان الدین حلبی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں
عن سعید بن المسیب ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عندالبھار ای وسطہ و کان ذلک لمض اثنی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بہار نہار کے قریب یعنی وسط میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو ہوئی۔ “
جلیل القدرمحدث امام بیہقی لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پیر کے دن عام الفیل میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو پیدا ہوئے
جلیل القدر محدث امام ابن حبان لکھتے ہیں کہ
قال ابو حاتم ولد النبی صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام ابو حاتم نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت عام الفیل کے سال پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی
محدث جلیل امام سخاوی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
(ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) فی یوم الاثنین عند فجرہ لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت ربیع الاوّل عام الفیل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عام فیل ربیع الاوّل پیر کے دن فجر کے وقت 12 کی رات میں پیدا ہوئے
(حوالاجات
سیرۃ انبویہ لابن کثیر جلد ا صفحہ 199،
البدایہ والنھایہ جلد 2، صفحہ 260
خلاصۃ التہذیب صفحہ 268،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 231،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 233،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 234،
میزان الاعتدال ،جلد 3، صفحہ 81
میزان الاعتدال ،جلد 3، صفحہ 82
تہذیب التہذیب جلد 4، صفحہ 91
سیرۃ النبویہ جلد 1، صفحہ 199
تلخیص المستدرک ،جلد 2، صفحہ 603
تاریخ طبری ، جلد 2، صفحہ 125
السیرۃ النبویہ، لابن ہشام ، جلد1، صفحہ 181
الوفاء جلد 1 صفحہ90
سبل الھدیٰ و الرشاد جلد 1، صفحہ 334،
شیعب الایمان بیہقی، جلد 2، صفحہ 458،
السیرۃ النبویہ مع الروض الانف جلد 3 ص 93
المیلاد النبوی، ص 31
مولد العروس ،ص 14
تاریخ ابن خلدون، جلد 2، صفحہ 710
عیون الاثر، جلد 1 ،ص26
النعمۃ الکبری علی العالم، ص 20
مستدرک جلد 2،ص 603
سیرت حلبیہ، جلد1،ص 57
دلائل النبوت بیہقی، جلد 1،ص 74
سیرۃ البنویہ و اخیار الخلفاء، ص 33
التحفۃ اللطیفۃ، جلد 1، ص 7)
والله ورسوله اعلم بالصواب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت 12 ربیع الاول شریف کو ہوئی۔ امام ابوبکر بن ابی شیبہ روایت کرتے ہیں کہ
عن عقان عن سعید بن مینار عن جابر و ابن عباس انھما قال ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل یوم الاثنین الثانی عشر من شہر ربیع الاول
عقان سے روایت ہے وہ سعید بن مینا سے روایت فرماتے ہیں اور وہ حضرت جابر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے راوی کہ یہ دونوں (حضرت جابر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل میں پیر کے روز بارہ کے روز بارہ ربیع الاول کو ہوئی
اس روایت کی سند بھی صحیح ہے تو ثابت ہوا کہ جلیل القدر دو صحابہ کرام سے باسند صحیح یہ ثابت ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بارہ ربیع الاول کو ہوئی۔
اس کے پہلے راوی خود امام ابوبکر بن شیبہ ہیں جو امام بخاری و امام مسلم کے استاد ہیں۔ جو جلیل القدر ائمہ محدیثین کی تصریحات کی رو سے ثقہ حافظ ہیں۔ (تہذیب التہذیب ج 6، ص 3۔4،) متصل سند کے ساتھ امام بخاری نے ان سے 22 روایات صحیح بخاری میں۔ امام مسلم نے 1528 روایات صحیح مسلم میں امام نسائی نے 6 روایات سنن نسائی میں امام ابوداؤد نے 21 روایات سنن ابوداؤدمیں امام ابن ماجہ نے 1151 روایات سنن ابن ماجہ میں نقل کی ہیں۔
اس روایت کے دوسرے راوی عقان ہیں جو بلند پایہ امام ثقہ صاحب ضبط اور اتقان تھے
امام عجلی نے کہا کہ وہ ثقہ اور صاحب سنت تھے امام ابن معین نے ان کو اصحاب الحدیث بلند پایہ میں شمار کیا ہے۔ امام ابن سعد نے کہا کہ وہ ثقہ ثبت حجت اور کثیر الحدیث تھے۔ امام ابن خراش نے کہاکہ وہ ثقۃ من خیار المسلمین تھے۔ ابن قانع نے کہا کہ وہ ثقہ اور مامون تھے۔ ابن حبان نے ان کوثقات میں شمار کیا ہے امام ذہبی نے کہا کہ وہ مشائخ الاسلامیں سے تھے۔ آئمۃ العلام میں سے تھے۔ امام عجلی نے ثبت اور صاحب سنت کہا امام ابن معین نے ان کو پانچ بلند اصحاب الحدیث میں شمار کیا۔ امام ابو حاتم نے ثقہ متقن متین کہا
تیسرے راوی سعید بن مینار ہیں۔ امام ابن معین اور امام ابو حاتم نے ان کو ثقہ کہا۔ ابن حبان نے ثقات میں شمار کیا۔ امام نسائی نے الجرح و التعدیل میں ثقہ کہا
امام ابن کثیر رحمۃ اللہ تعالی علیہ اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں کہ
وھذا ھو المشہور عند الجمھور۔ جمہور علما کے نزدیک یہی مشہور ہے۔
عن سعید بن جبیر عن ابن عباس ولد انبی صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل لا ثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من ربیع الاوّل
حضرت سعید بن جبیر نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت کی ہے کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل میں۔ پیر کے روز ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو ہوئی۔
امام ابن جریر طبری کا قول : امام ابن جریر طبری لکھتے ہیں کہ : ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لا ثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے روز ربیع الاوّل کی بار ہویں تاریخ کو عام الفیل میں ہوئی۔
ابن اسحاق اور امام ابن ہشام امام ابن ہشام نے محمد بن اسحاق کا قول نقل فرمایا کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لا ثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شہر ربیع الاوّل عام الفیل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت پیر کے دن بارہویں ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔
محدث ابن جوزی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
قال ابن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام ابن اسحاق نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو عام الفیل میں ہوئی۔
امام ابن اسحاق کا یہ قول ان کتب میں بھی موجود ہے
امام ابن جوزی نے اپنی دیگر کتب میں بھی سرکار اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تاریخ ولادت بارہ ربیع الاوّل کو قرار دیا ہے
علامہ ابن خِلدون لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من ربیع الاوّل ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت عام الفیل کو بارہویں ربیع الاوّل کو ہوئی۔
امام ابو الفتح محمد بن محمد بن عبد اللہ بن محمد بن یحییٰ بن سید الناس الشافعی الاندلسی لکھتے ہیں کہ
ولد سیدنا و نبینا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شہر ربیع الاوّل عام الفیل
ہمارے سردار اور ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل شریف کو عام الفیل میں ہوئی امام ابن حجر مکی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
وکان مولدہ لیلۃ الاثنین لاثنتی عشرۃ لیلۃ خلت من شہر ربیع الاوّل
اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت پیر کی رات بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی
امام حاکم کے مطابق: عن محمد بن اسحاق ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام المغازی محمد بن اسحاق سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی۔
امام علی بن برہان الدین حلبی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں
عن سعید بن المسیب ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عندالبھار ای وسطہ و کان ذلک لمض اثنی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
حضرت سعید بن مسیّب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت باسعادت بہار نہار کے قریب یعنی وسط میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو ہوئی۔ “
جلیل القدرمحدث امام بیہقی لکھتے ہیں کہ
ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین عام الفیل لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پیر کے دن عام الفیل میں ربیع الاوّل کی بارہ تاریخ کو پیدا ہوئے
جلیل القدر محدث امام ابن حبان لکھتے ہیں کہ
قال ابو حاتم ولد النبی صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل یوم الاثنین لاثنتی عشرۃ مضت من شہر ربیع الاوّل
امام ابو حاتم نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت عام الفیل کے سال پیر کے دن بارہ ربیع الاوّل کو ہوئی
محدث جلیل امام سخاوی علیہ الرحمۃ لکھتے ہیں کہ
(ولد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) فی یوم الاثنین عند فجرہ لاثنتی عشرۃ لیلۃ مضت ربیع الاوّل عام الفیل
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عام فیل ربیع الاوّل پیر کے دن فجر کے وقت 12 کی رات میں پیدا ہوئے
(حوالاجات
سیرۃ انبویہ لابن کثیر جلد ا صفحہ 199،
البدایہ والنھایہ جلد 2، صفحہ 260
خلاصۃ التہذیب صفحہ 268،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 231،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 233،
تہذیب التہذیب جلد 7، صفحہ 234،
میزان الاعتدال ،جلد 3، صفحہ 81
میزان الاعتدال ،جلد 3، صفحہ 82
تہذیب التہذیب جلد 4، صفحہ 91
سیرۃ النبویہ جلد 1، صفحہ 199
تلخیص المستدرک ،جلد 2، صفحہ 603
تاریخ طبری ، جلد 2، صفحہ 125
السیرۃ النبویہ، لابن ہشام ، جلد1، صفحہ 181
الوفاء جلد 1 صفحہ90
سبل الھدیٰ و الرشاد جلد 1، صفحہ 334،
شیعب الایمان بیہقی، جلد 2، صفحہ 458،
السیرۃ النبویہ مع الروض الانف جلد 3 ص 93
المیلاد النبوی، ص 31
مولد العروس ،ص 14
تاریخ ابن خلدون، جلد 2، صفحہ 710
عیون الاثر، جلد 1 ،ص26
النعمۃ الکبری علی العالم، ص 20
مستدرک جلد 2،ص 603
سیرت حلبیہ، جلد1،ص 57
دلائل النبوت بیہقی، جلد 1،ص 74
سیرۃ البنویہ و اخیار الخلفاء، ص 33
التحفۃ اللطیفۃ، جلد 1، ص 7)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
14/11/2023
14/11/2023