Type Here to Get Search Results !

پہلے پیٹ پوجا پھر کام دوجا ایسا کہنا کیسا ہے؟

 (سوال نمبر 4536)
پہلے پیٹ پوجا پھر کام دوجا ایسا کہنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ یہ جملہ کہنا کیسا کہ پہلے پیٹ پوجا پھر کام دوجا ؟ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں ۔
سائل:- محمد شعبان پاکستان
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

مذکورہ جملہ شرعا غلط ہے اس طرح کہنے سے اجتناب کرے 
ہاں ہم پیٹ کی ضرورت کا لحاظ کرتے ہیں یہاں تک نماز تک کو اس کے لئے مؤخر کر سکتے ہیں اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ ہم اللہ کی عبادت نماز کو چھوڑ کر پیٹ کا حکم مان لیتے ہیں تو گویا ہم پیٹ پوجا کرتے ہیں۔ اگر کوئی اس طرح سوچے تو یہ ایک غلطی ہوگی کیونکہ ہم نماز مؤخر کرکے کھانا بھی کھاتے ہیں تو اللہ کی اجازت سے۔اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے اللہ تعالٰی نے ہمیں اپنے نبی ﷺ کے ذریعے ہماری ضرورتوں کی رعایت کرتے ہؤے ہمیں یہ اجازت عطا فرما دی ہے کہ بھوک کے وقت اگر کھانا موجود ہو توہم نماز کو مؤخر کرکے کھانا کھا سکتے ہیں چونکہ یہ رخصت اللہ کی طرف سے ہے لِہٰذا ایسا کرنا اللہ کی ہی عبادت شمار ہوگا، نہ کہ پیٹ کی
میں جانتا ہوں کہ اس طرح کہنے والے مسلمان کی نیت پیٹ کی عبادت کرنا نہیں ہوتی۔ یہ جملہ معنی و مطلب پر غور کئے بغیر ہندوؤں سے ہمارے یہاں لے لیا گیا ہے اس سے بچنا چاہیے۔
حدیث پاک میں ہے 
عائشہ رضی اللہ عنہا، عبد اللہ بن عمر اور انس بن مالک رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔جب نماز کھڑی ہو جائے اور رات کا کھانا بھی سامنے آ جائے، تو رات کے کھانے سے پہل کرو(متفق علیہ)
جب نماز کھڑی ہوجائے اورکھانے پینے کی اشیا سامنے موجود ہوں تو مناسب یہ ہے کہ کھانے پینے سے پہل کی جائے تاکہ نمازی کی بھوک ختم ہوجائے اور اس کا ذہن دوران نماز کھانے کی طرف نہ لگا رہے لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ نمازکا وقت تنگ نہ ہو اور کھانے کی ضرورت اوراس کی چاہت بھی ہو۔ اس میں اس بات کی تاکید ہے کہ یہ شریعت کامل ہے اور آسانی و کشادگی کے ساتھ انسانی جان کے حقوق کا خیال رکھتی ہے
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
25/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area