Type Here to Get Search Results !

کیا کافر کی گری ہوئی چیز ملے تو استعمال کرسکتے ہیں؟

 (سوال نمبر 4286)
کیا کافر کی گری ہوئی چیز ملے تو استعمال کرسکتے ہیں؟
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کافر کی گری ہوئی چیز ملے تو کیا استعمال کرسکتے ہیں؟۔ برائے کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- محمد ایاز حسین اتردیناجپور ویسٹ بنگال انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالي عز وجل 

کافر کی گری ہوئی چیز ملے تو اسے خود استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ 
لقطہ اپنے لیے اٹھانے سے متعلق در مختار میں ہے 
و فی البدائع و ان اخذھا لنفسہ حرم لانھا کالغصب۔
اور بدائع الصنائع میں ہے کہ اگر ( گری پڑی چیز کو ) اپنے لیے اٹھایا تو حرام ہے کیونکہ یہ غصب کی طرح ہے 
مزید اس سے متعلق رد المحتار میں ہے
ان اخذھا لنفسہ لم یبرا من ضمانھا الا بردھا الی صاحبھا کما فی الکافی۔
 اگر اسے اپنے لیے اٹھایا، تو اس کے تاوان سے بَری نہیں ہو گا سوائے اس کے کہ اس کے مالک کو واپس کرے جیسا کہ کافی میں ہے ۔
 (درمختار مع رد المحتار کتاب اللقطۃ ، ج 4 ، ص 276، دار الفکر، بیروت)              
ایسا لقطہ جس کے بارے میں یقین سے معلوم ہو کہ کسی کافر کا ہے اس کا حکم یہ ہے تشہیر کے بعد صدقہ نہ کیا جائے بلکہ بیت المال میں جمع کردیا جائے چونکہ حکومت اسلامیہ نہ ہونے کی وجہ سے بیت المال کا وجود نہیں ہے اس لیے مجبوراً صدقہ کردیا جائے۔
حدیث میں ہے 
عن أبی هريرة أن رسول الله ﷺ سئل عن اللقطة، فقال: لا تحل اللقطة من التقط شیئا فلیعرفه سنة، فإن جاء صاحبها فلیردها إلیه وإن لم یأت صاحبها فلیتصدق بها. (سنن الدار قطنی، کتاب الرضاع، دار الکتب العلمیة بیروت 4/ 108، رقم: 4343، نصب الرایة 3/ 705، المعجم الأوسط، دار الفکر 1/ 600، رقم: 2208، الدرایة مع الهدایة اشرفی 2/ 614)
فتاوی ہندیہ میں ہے 
كل لقطة يعلم أنها لذمي، لا ينبغي أن يتصدق ولكن يصرف إلي بيت المال لنوائب المسلمين، كذا في السراجية، (الفتاوى العالمكيرية 290/6).
والله ورسوله أعلم بالصواب 
*كتبه محمد مجیب قادري لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال*
03/09/2023

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area