Type Here to Get Search Results !

مسلک اعلیٰ حضرت حق کی پہچان مفتی شمشاد صاحب کا فرمان حق ہے

•┈┈┈┈•••✦✦•••┈┈┈┈•
مسلک اعلیٰ حضرت حق کی پہچان
مفتی شمشاد صاحب کا فرمان حق ہے
✦•••••••••••••✦❀✦•••••••••••••✦
ازقلم:-  ذیشان رضا امجدی 
٢٥صفر المظفر ١٤٤٥ھ ١٠٥/ ویں عرس اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان کے موقع پر استاذ محترم شمس الفقہاء حضرت علامہ مولانا مفتی شمشاد احمد مصباحی دام ظلہ العالی نے عوام اہل سنت سے خطاب فرمایا ۔ آپ کے خطاب سے تیس سیکنڈ کا ایک آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس میں آپ نے فرمایا:
 "آج کوئی بھی ہمارے سامنے آئے چاہے ہاشمی ہو چاہے مدنی ہو چاہے عربی ہو چاہے قرشی ہو چاہے بغدادی ہو چاہے اجمیری چاہے بدایونی ہو جب تک مسلک اعلیٰ حضرت کو تسلیم نہیں کر لے گا، اس وقت تک پکا مسلمان نہیں مانیں گے" 
أولاً یہ ذہن نشین کرلیں کہ کسی بھی مقرر کی تقریر یا محرر کی تحریر کو آدھا ادھورا پیش کرنا، ضرورت کی چیز کو نکال کر اپنے مقصد کے لئے استعمال کرنا درست نہیں ہے جو شارٹ آڈیو وائرل ہے اگر اسے مکمل سنا جائے تو بات بالکل واضح ہو جائے گی اور کسی بھی طرح کے شور و غل اور اعتراضات کی حاجت نہ ہوگی ۔
 مفتی صاحب کا یہ آڈیو جیسے ہی وائرل ہوا ، سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہوگیا ، کچھ لوگوں نے اپنی صلاحیتوں کو صرف کرکے بے جا اعتراضات کر ڈالے لیکن جو اعتراض کیے گئے اس کی کیا حیثیت ہے، آئیے دیکھتے ہیں :
پہلا:-
 اعتراض یہ کیا گیا کہ کیا اعلیٰ حضرت کے ولادت سے قبل لوگ مسلمان نہیں تھےاس وقت تو مسلک اعلی حضرت کا وجود تک نہیں تھا ؟
اولا:- مفتی صاحب نے اپنی تقریر میں آج کا لفظ استعمال کیا ہے، اور آج کا معنی اہل فہم سے مخفی نہیں ۔ لہذا مفتی صاحب کی تقریر کا مطلب یہ ہوا کہ اس دور میں جو مسلک اعلیٰ حضرت کو تسلیم نہ کرے یعنی امام اہل سنت نے جن اقانیم اربعہ کی تکفیر کو واضح کردیا ہے وہ اسے تسلیم نہ کرے یا جو شخص ان طواغیت اربعہ کے عقائد کفریہ جانتے ہوئے ان کی تکفیر نہ کرے ایسے شخص کے کفر و عذاب میں بھی جو شک کرے ہم اسے مسلمان نہیں مانیں گے، اسی طرح جو شخص کسی بھی ضروریات دینی کا انکار کرے ہم اسے مسلمان ماننے کو تیار نہیں ۔ خواہ وہ عربی ہو یا عجمی، ہاشمی ہو یا قرشی، دہلوی ہو یا اجمیری ۔ 
ثانیا :- یہ بھی واضح رہے کہ اعلیٰ حضرت کی ولادت سے قبل بھی اگر کسی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں توہین کی ہے تو اس کی بھی تکفیر کی جائے گی اور جو جانتے ہوئے ایسے مردود شخص کی تکفیر نہ کرے یا کسی ضروریات دینی کا انکار کرے اس پر بھی یہی حکم ہوگا، یہی ہے مسلک اعلیٰ حضرت اور یہی ہے مسلک اہل سنت ۔کیا معترضین اسے مسلمان ماننے کو تیار ہیں، اس حوالے سے اپنا موقف واضح کریں ۔
ثالثا :- معترضين کو معلوم ہونا چاہیے کہ مسلک اہل سنت و جماعت ہی کا دوسرا نام مسلک اعلیٰ حضرت ہے ۔ اس دور میں وہابیوں دیوبندیوں سے امتیاز کے لیے مسلک اہل سنت و جماعت ہی کو مسلک اعلیٰ حضرت کہتے ہیں ۔مسلک اعلیٰ حضرت کی کیوں اور کب ضرورت پڑی ۔ اس حوالے سے علمائے اہل سنت کی کئی کتابیں مارکیٹ میں دستیاب ہیں، اگر سوشل میڈیا سے فرصت ملے اور ان کتابوں کا مطالعہ کریں تو وہ اپنے اعتراضات کے جوابات تک خود ہی پہنچ جائیں گے ۔ 
شارح بخاری علیہ الرحمۃ و الرضوان اس حوالے سے فرماتے ہیں :
جب اسلام میں فرقہ باطلہ مثلا روافض ، خوارج ، معتزلی پیدا ہوئے تو مذہب حقہ کے امتیاز کے لئے 
"اہل سنت و جماعت " کا لفظ شائع و ذائع ہوا، لیکن ماضی قریب میں کچھ فرقے ایسے بھی پیدا ہوئے جو گمراہ اور بددین اور اسلام سے خارج ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو سنی اور اہل سنت کہتے رہے جیسے وہابی ، دیوبندی ، مودودی ، صلح کلی وغیرہ تو اپنے آپ کو صرف سنی اور اہل سنت کہنے سے ان بدمذہبوں سے امتیاز نہیں ہو پارہا تھا اسی لئے بدمذہبوں سے امتیاز کے لئے جس ترکیب کا استعمال کیا گیاوہ مسلک اعلیٰ حضرت ہے ۔سوائے مسلک اعلیٰ حضرت کے کوئی لفظ نہیں جس سے اس وقت ہندوستان میں پائے جانے والے بدمذہبوں سے پورا امتیاز ہوسکے ۔یہی ایک لفظ ایسا ہے جس سے امتیاز حاصل ہوتا ہے ۔اسی سے امتیاز کے لئے اس کا نام مسلک اعلیٰ حضرت رکھا گیا ۔
(فتاوی شارح بخاری جلد سوم ص 375)
دوسرا :-
اعتراض یہ ہے کہ اگر مسلمان ہونے کا یہی پیمانہ رکھا جائے تو کیا امام شافعی اور دیگر مسالک کے متبعین کو مسلمان نہیں شمار کیا جائے گا؟
اوپر دیے گئے جواب سے یہ اعتراض بھی باقی نہیں رہتا اس لیے اس اعتراض کے جواب کی ضرورت باقی نہ رہی لیکن اگر عقل پر پردہ پڑ ہی گیاہے تو شیر بیشۂ اہل سنت علیہ الرحمہ کا یہ قول عقل پر پڑے ہوئے پردہ کو دور کرنے کے لیے کافی ہوگا ۔ آپ فرماتے ہیں : 
"دین اسلام و مذہب اہلسنت کا سچا خلاصہ ’’مسلک اعلیٰ حضرت ‘‘ ہے یہی وہ مجمع البحار ہے، جس پر آج حنفیت، شافعیت، مالکیت و حنبلیت اور قادریت، چشتیت، شہروردیت، اشرفیت، مجددیت اور برکاتیت وغیرہم سب سمندروں کا سنگم ہے۔" 
(شیر بیشۂ اہلسنت پیلی پھیت)
جن لوگوں کو مفتی صاحب قبلہ کے قول سے اختلاف ہے، تو ان کا اختلاف شیر بیشۂ اہل سنت کے ساتھ ساتھ ذیل میں مذکور ان تمام بزرگان دین سے بھی ہے جو مسلک اعلیٰ حضرت کے سچے حامی اور پاسبان تھے۔ آئیے اور آنکھیں کھول کر دیکھیے ہمارے یہ اسلاف کیا کہتے ہیں :
(1)حضرت شاہ اشرفی میاں علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
 ’’میرا مسلک شریعت و طریقت میں وہی ہے جو اعلیٰ حضرت مولانا شاہ احمد رضا بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ہے، میرے مسلک پر چلنے کے لئے اعلیٰ حضرت مولانا شاہ احمد رضا بریلوی کی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے ۔
 (از مکتوبہ ۲۹؍ذی الحجہ ۱۳۳۹؁ھ حضرت شاہ اشرفی میاں کچھوچھہ شریف) 
(2)مبلغ اسلام علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
’’الحمدللہ میں مسلک اہل سنت پر زندہ رہا اورمسلک اہلسنت وہی ہے جو اعلیٰ حضرت کی کتابوں میں مرقوم ہے اور الحمد للہ اسی (مسلک اعلیٰ حضرت) پر میری عمر گزری اور الحمدللہ آخری وقت اسی مسلک پر مدینہ طیبہ میں خاتمہ بالخیرہو رہا ہے اور مسلک اہل سنت وہی ہے جو مسلک اعلیٰ حضرت ہے۔‘‘
(مبلغ اسلام حضرت علامہ عبد العلیم میرٹھی علیہ الرحمہ)
(3) محدث سورتی علیہ الرحمہ رقمطراز ہیں:
’’میں تمام مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ بریلی شریف کے تاجدار اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مجدددین و ملت مفتی محمد احمد رضا خاں صاحب بریلوی کا جو مسلک ہے وہی میرا مسلک ہے۔ مسلمانوں کواسے مضبوطی سے پکڑے رہنا چاہئے۔‘‘
(حضرت مولانا مفتی وصی احمد محدث سورتی)
(4) حضرت احسن العلماء علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
"جو میرا مرید مسلک اعلیٰ حضرت سے ذرا سا بھی ہٹ جائے تو میں اس کی بیعت سے بیزار ہوں اور میرا کوئی ذمہ نہیں ہے۔ مزید یہ بھی فرمایا یہ میری زندگی میں نصیحت ہے اور میرے وصال کے بعد میری وصیت ہے۔ نیز یہ بھی فرمایا مسلک اعلیٰحضرت در حقیقت کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ یہی مسلک صاحب البرکات ہے، مسلک غوث اعظم ہے، مسلک امام اعظم ہے، مسلک صدیق اکبر ہے۔ ‘‘
(اہلسنت کی آواز ۲۸؍جمادی الاولیٰ ۱۴۱۶؁ھ حضور احسن العلماء مارہرہ شریف)
(5)شارح بخاری علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:
 ’’اس زمانے میں اہل سنت کو تمام فرقہائے باطلہ سے ممتاز کرنے کے لئے سوائے مسلک اعلیٰ حضرت کے کوئی لفظ موزوں ہوتا ہی نہیں۔ کچھ معاندین اس کے بالمقابل مسلک امام اعظم بولتے ہیں۔ لیکن یہ لفظ امتیاز کے لئے کافی نہیں۔ غیر مقلد کو چھوڑ کر سارے وہابی اپنے آپ کو حنفی کہتے ہیں۔مثلاً دیوبندی، مودودی، نیچری حتی کہ قادیانی اپنے کو مسلک امام اعظم پر گامزن بتاتے ہیں اور یہی حال اہل سنت کے لفظ کا بھی ہے کہ ان میں کے بہت سے لوگ اپنے آپ کو سنی بتاتے ہیں۔ اس تفصیل کی روشنی میں میں نے بہت غورکیا، سوائے مسلک اعلیٰ حضرت کے کوئی لفظ ایسا نہیں جو صحیح العقیدہ سنی مسلمانوں کو تمام بدمذہبوں سے ممتاز کردے۔
 (ماہنامہ اشرفیہ اپریل ۱۹۹۹؁ھ از شارح بخاری مفتی شریف الحق صاحب علیہ الرحمہ)
(6) رئیس القلم علامہ ارشد القادری علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:
"سارے فرقہائے باطلہ کے مقابلے میں اپنی دینی جماعتی شناخت کے لئے ہمارے پاس بریلوی یا مسلک اعلیٰ حضرت کے لفظ سے زیادہ جامع کوئی دوسرا لفظ نہیں ہے" 
(رئیس القلم علامہ ارشد القادری جمشید پور)
(7) مسلک اعلیٰ حضرت واقعتاً مسلک اہلسنت و جماعت کا دوسرا نام ہے اور اس دور میں مذہب حق و اہل حق کی پہچان ہے۔اس پہچان کو جومٹانا چاہتا ہے وہ اسلام کی شناخت کو مٹانا چاہتا ہے، گویا کہ وہ اسلام اور غیر اسلام کو ایک کرنا چاہتا ہے۔ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ نے اپنے اشعار میں بھی یہی تعلیم دی ہے، فرماتے ہیں:
مسلک اعلیٰ حضرت پہ قائم رہو
زندگی دی گئی ہے اسی کے لئے
 راقم نے مختصراً چند علماء کرام کے اقوال کو پیش کر دیا ہے تاکہ یہ واضح ہو جائے کہ مسلک اعلیٰ حضرت کیوں ضروری ہے ؟
اجلہ علمائے مکہ معظمہ میں سے حضرت مولانا سید محمد مغربی رحمۃ اللہ علیہ شیخ الحدیث حرم مکہ فرماتے ہیں:جب ہندوستان سے کوئی آتا ہے تو ہم اس سے مولانا شاہ احمد رضا خان صاحب کے بارے میں پوچھتے ہیں اگر وہ ان کی تعریف کرتا ہے تو ہم جان لیتے ہیں کہ اہل سنت سے ہے اور اگر ان کی برائی کرتا ہے تو ہم جان لیتے ہیں کہ بدمذہب ہے ۔یہی ہماری کسوٹی ہے پہچاننے کا۔
حضرت علامہ سید محمد علوی مالکی رحمتہ اللہ علیہ قاضی القضاۃمکہ معظمہ اعلی حضرت کی شان میں فرماتے ہیں :کہ ہم اعلی حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کو ان کی تصنیفات و تالیفات سے پہچانتے ہیں ان کی محبت سنیت کی علامت ہے اور بغض رکھنا بد مذہبی کی پہچان ہے۔
الحاصل مذکورہ علماے کرام کے اقوال کی روشنی میں یہ واضح ہے کہ مسلک اعلیٰ حضرت کا لفظ سنیت کی شناخت اور پہچان اور اہل سنت و جماعت کا دوسرا نام ہے ۔ لہذا جو شخص مسلک اعلیٰ حضرت سے دور ہے اسے ہم مسلمان ماننے کو تیار نہیں، چاہے مدنی ہو یا مکی، عربی ہو یا عجمی، اجمیری ہو یا کہیں کا ہو ۔
________(❤️)_________
کتبہ:- حضرت علامہ مولانا ذیشان قادری امجدی
صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area