(سوال نمبر 4369)
کیا نام لے کر آقا علیہ السلام نے مسجد نبوی سے منافق کو نکالا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اکثر و بیشتر علمائے کرام ایک حدیث بیان کرتے ہیں منافقین کے حوالے سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منافقین کو مسجد میں ان کے نسب تک بیان فرمائے اور ان کے سوالات کے جوابات دیے اور آقا علیہ السلام نے منافقین کو نام لے کر مسجد سے نکالا کیا ایسی کوئی حدیث موجود ہے صحاح ستہ کے اندر اگر ہے تو حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- قاری محمد یونس جماعتی خانیوال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مسجد نبوی شریف سے جب منافقین کو دانائے غیوب صلی اللہ علیہ وسلم نے نکالا تھا تو ان کا نام لے لے کر نکالا تھا۔ جیسا کہ کتب احادیث و تفاسیر میں روایتیں موجود ہیں۔
چنانچہ مشہور محدث امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ سورہ توبہ آیت نمبر 101 کے تحت امام ابن جریر،امام ابن ابی حاتم، امام طبرانی، امام ابو الشیخ اور امام ابن مردویہ کے حوالے سے حدیث نقل فرماتے ہیں:
قام رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم جمعة خطيبا، فقال : قم يا فلان فاخرج فإنك منافق، فأخرجهم بأسمائهم ففضحهم.
ایک جمعہ کے روز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشادفرمانے کے لئے کھڑے ہوئے، تو آپ نے فرمایا کہ ائے فلاں تو کھڑا ہو اور نکل جا کیوں کہ تو منافق ہے۔ پس انہیں ان کے ناموں کے ساتھ نکال دیا اور انہیں رسوا کر دیا۔
کیا نام لے کر آقا علیہ السلام نے مسجد نبوی سے منافق کو نکالا؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اکثر و بیشتر علمائے کرام ایک حدیث بیان کرتے ہیں منافقین کے حوالے سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منافقین کو مسجد میں ان کے نسب تک بیان فرمائے اور ان کے سوالات کے جوابات دیے اور آقا علیہ السلام نے منافقین کو نام لے کر مسجد سے نکالا کیا ایسی کوئی حدیث موجود ہے صحاح ستہ کے اندر اگر ہے تو حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
سائل:- قاری محمد یونس جماعتی خانیوال
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عز وجل
مسجد نبوی شریف سے جب منافقین کو دانائے غیوب صلی اللہ علیہ وسلم نے نکالا تھا تو ان کا نام لے لے کر نکالا تھا۔ جیسا کہ کتب احادیث و تفاسیر میں روایتیں موجود ہیں۔
چنانچہ مشہور محدث امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ سورہ توبہ آیت نمبر 101 کے تحت امام ابن جریر،امام ابن ابی حاتم، امام طبرانی، امام ابو الشیخ اور امام ابن مردویہ کے حوالے سے حدیث نقل فرماتے ہیں:
قام رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم جمعة خطيبا، فقال : قم يا فلان فاخرج فإنك منافق، فأخرجهم بأسمائهم ففضحهم.
ایک جمعہ کے روز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشادفرمانے کے لئے کھڑے ہوئے، تو آپ نے فرمایا کہ ائے فلاں تو کھڑا ہو اور نکل جا کیوں کہ تو منافق ہے۔ پس انہیں ان کے ناموں کے ساتھ نکال دیا اور انہیں رسوا کر دیا۔
(در منثور ج 3 ص 486 مطبوعہ دار الکتب العلميہ بیروت لبنان 1991ء)
ایک اور حدیث نقل فرماتے ہیں:
عَنْ أَبِي مَسْعُود الأنصاري، قَالَ: خَطَبَنَا النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خطبة ما شهدت مثلها فقال أيها الناس: إنَّ مِنْكُمْ مُنَافِقِينَ، فَمَنْ سَمَّيْتهُ فَلْيَقُمْ، قُمْ يَا فُلانُ، قُمْ يَا فُلانُ، حَتَّى قام سِتَّة وَثَلاثون۔
حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان ایسا خطبہ ارشاد فرمایا جس طرح میں نے کبھی نہیں سنا تھا، پس آپ نے فرمایا:ائے لوگو! بیشک تم میں کچھ منافق ہیں، لہذا میں جس کا نام لوں تو وہ کھڑا ہو جائے، ائے فلاں تو کھڑا ہو، ائے فلاں تو کھڑا ہو، یہاں تک کہ چھتیس لوگ کھڑے ہوئے۔ (حوالہ سابق ص 487)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن منافقین کو نام زد فرمایا تھا ان میں سےکچھ کی معرفت حاصل کرنے کے لئے مشہور کتاب السيرة النبوية لابن هشام مطبوعہ دار الکتاب العربی بیروت لبنان ج 2 ص 167
ایسا ہی (فتاوی مسائل ورلڈ میں ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
ایک اور حدیث نقل فرماتے ہیں:
عَنْ أَبِي مَسْعُود الأنصاري، قَالَ: خَطَبَنَا النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، خطبة ما شهدت مثلها فقال أيها الناس: إنَّ مِنْكُمْ مُنَافِقِينَ، فَمَنْ سَمَّيْتهُ فَلْيَقُمْ، قُمْ يَا فُلانُ، قُمْ يَا فُلانُ، حَتَّى قام سِتَّة وَثَلاثون۔
حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان ایسا خطبہ ارشاد فرمایا جس طرح میں نے کبھی نہیں سنا تھا، پس آپ نے فرمایا:ائے لوگو! بیشک تم میں کچھ منافق ہیں، لہذا میں جس کا نام لوں تو وہ کھڑا ہو جائے، ائے فلاں تو کھڑا ہو، ائے فلاں تو کھڑا ہو، یہاں تک کہ چھتیس لوگ کھڑے ہوئے۔ (حوالہ سابق ص 487)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن منافقین کو نام زد فرمایا تھا ان میں سےکچھ کی معرفت حاصل کرنے کے لئے مشہور کتاب السيرة النبوية لابن هشام مطبوعہ دار الکتاب العربی بیروت لبنان ج 2 ص 167
ایسا ہی (فتاوی مسائل ورلڈ میں ہے)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
09/09/2023
09/09/2023