یزید کے بارے میں ہمارا موقف
:---------------:
واقعات کربلا کی تحقیق و تردید پر ہم نے تحقیقی کلام کیا ہے، اور اس میں ہم نے صرف ان واقعات پر کلام کیا جو موضوع و منگھڑت ہیں، یا پھر صرف شیعوں کی کتب میں مذکور ہیں، جن کی اصل نہیں،۔،پانی موجود ہونے پر ہم نے تحقیقی و تفصیلی کلام کیا ہے، مگر یزید کی حمایت ہم نے ہرگز نہیں کی بلکہ ہم نے کہیں بھی یزید کا ذکر تک نہ کیا لیکن لوگوں نے میری طرف یزید کے متعلق نہ جانے کیا کیا منسوب کردیا کہ ہم یزید کی حمایت میں ہیں۔ معاذ اللہ، اور اس تعلق سے تحریریں لکھی کے دانش حنفی جواب دیں۔
ہم ہر گز یزید کی حمایت میں نہیں یزید کے بارے میں ہمارا وہی موقف ہے جو اعلیٰ حضرت امام اہلسنت کا ہے، یزید فاسق و فاجر تھا، ہمارے دل میں یزید کے لیۓ قطعی رحم نہیں ہے، ہر چند کے ہم اپنے بزرگوں کے علم و جلال کی قدر کرتے ہیں،
یہ حضرات علم کے پہاڑ ہیں، ان کا ادب ہمارے دل میں بے شمار ہے۔
مگر ان میں سے بعض بزرگوں نے یزید کے لیۓ جو نرمی دکھائی ہے، مثلاً یزید کے لیۓ رحمت کی دعا کرنا جائز ہی نہیں بلکہ مستحب ہے، اور امام عالی مقام کو اس مسئلہ میں خطا پر اور یزید کو حق پر کہا ہے، اس کا ذکر اخیار تابعین میں کیا ہے، یزید پر لعنت کرنے والے کو گناہ گار کہا ہے۔
ہم تو اپنے ان بزرگوں کی یہ نرمی جو یزید کے متعلق دکھائی ہے، ہر گز اس کو بھی قبول نہیں کرتے بلکہ ہم ایسی نرمی و نظریات سے اللہ عزوجل کی بناہ میں آتے ہیں، اور ایسی نرمی ایسے نظریات ایسی رحم دلی کی تردید کرتے ہیں، تو پھر ہم یزید کی حمایت کیسے کر سکتیں ہے۔
یزید کے بارے میں ہمارا موقف یہ ہے یزید بہت بڑا فاسق فاجر ظالم ہے، ہمارے دل میں اس کے متعلق نرمی کا کوئی شمہ نہیں ہے اگر ہمیں شرعی حدود و قیود اور قواعد شرعیہ کا پاس نہ ہوتا تو ہم یزید کی تکفیر کرنے میں ذرا بھ تأمل نہیں کرتے،۔،
ایک عرض آپ دوستوں سے کرنی ہے، پانی والی روایت پر کچھ لوگوں نے بیان جاری کیا ہے اور تحریریں لکھی ہیں کہ اس کا راوی شیعہ ہے، اس وجہ سے اس کی روایت نہیں مانی جاۓ گی، شیعہ راوی کی روایت کب معتبر کب مقبول کب مردود اور کس کس کتب میں شیعہ راوی ہیں اس پر تفصیلی کلام ہو سکتا ہے، مگر ایک خاص بات آپ سے یہ عرض کرنی ہے۔ عرض یہ ہے، جن لوگوں نے یہ کہا ہے شیعہ راوی ہونے کی وجہ سے روایت قبول نہیں کی جاۓ گی،
آپ لوگ ایسے لوگوں سے سوال جواب کریں اور پوچھیں ، امام مسلم کے بچوں کا مشہور واقعہ ایک شیعہ ملا حسین کاشفی نے لکھا ہے ، سب مصنفوں نے اسی سے لیا ہے، تو آپ اس شیعہ کے لکھے ہوۓ واقعہ کو کیوں قبول کرتے ہو، ؟
اگر یہ واقعہ صحیح ہے کتب معتبرہ میں لکھا ہوا ہے تو اس کو حوالے کے ساتھ ہمیں بتائیں، یہ کیسا انصاف ہے ایک طرف شیعہ ہونے کی وجہ سے ایک چیز کو تم رد کرتے ہو اور دوسری چیز کو قبول کرتے ہو آخر ایسا کیوں، ؟
جبکہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت کے دور میں خود اس واقعہ پر سوالات قائم تھے جیسا کے فتاوی رضویہ میں ہے، امام مسلم کے بچوں کے بارے میں امام اہلسنت نے فرمایا تھا، نہ تو مجھے اس وقت یہ یاد ہے اور نہ تاریخ کی کتب دیکھنے کی فرصت اور نہ اس سوال کی حاجت،،۔
واقعات کربلا کی تحقیق و تردید میں اسی واقعہ کو تو ہم نے موضوع کہا ہے کہ اس کی اصل نہیں ہے، پھر آخر اتنا شور کیوں،؟
سوال کرنا سیکھیں بولنا سیکھیں اندھی تقلید و اندھ بھکتی سے باہر نکلیں۔
واقعات کربلا کی تحقیق و تردید پر ہم نے تحقیقی کلام کیا ہے، اور اس میں ہم نے صرف ان واقعات پر کلام کیا جو موضوع و منگھڑت ہیں، یا پھر صرف شیعوں کی کتب میں مذکور ہیں، جن کی اصل نہیں،۔،پانی موجود ہونے پر ہم نے تحقیقی و تفصیلی کلام کیا ہے، مگر یزید کی حمایت ہم نے ہرگز نہیں کی بلکہ ہم نے کہیں بھی یزید کا ذکر تک نہ کیا لیکن لوگوں نے میری طرف یزید کے متعلق نہ جانے کیا کیا منسوب کردیا کہ ہم یزید کی حمایت میں ہیں۔ معاذ اللہ، اور اس تعلق سے تحریریں لکھی کے دانش حنفی جواب دیں۔
ہم ہر گز یزید کی حمایت میں نہیں یزید کے بارے میں ہمارا وہی موقف ہے جو اعلیٰ حضرت امام اہلسنت کا ہے، یزید فاسق و فاجر تھا، ہمارے دل میں یزید کے لیۓ قطعی رحم نہیں ہے، ہر چند کے ہم اپنے بزرگوں کے علم و جلال کی قدر کرتے ہیں،
یہ حضرات علم کے پہاڑ ہیں، ان کا ادب ہمارے دل میں بے شمار ہے۔
مگر ان میں سے بعض بزرگوں نے یزید کے لیۓ جو نرمی دکھائی ہے، مثلاً یزید کے لیۓ رحمت کی دعا کرنا جائز ہی نہیں بلکہ مستحب ہے، اور امام عالی مقام کو اس مسئلہ میں خطا پر اور یزید کو حق پر کہا ہے، اس کا ذکر اخیار تابعین میں کیا ہے، یزید پر لعنت کرنے والے کو گناہ گار کہا ہے۔
ہم تو اپنے ان بزرگوں کی یہ نرمی جو یزید کے متعلق دکھائی ہے، ہر گز اس کو بھی قبول نہیں کرتے بلکہ ہم ایسی نرمی و نظریات سے اللہ عزوجل کی بناہ میں آتے ہیں، اور ایسی نرمی ایسے نظریات ایسی رحم دلی کی تردید کرتے ہیں، تو پھر ہم یزید کی حمایت کیسے کر سکتیں ہے۔
یزید کے بارے میں ہمارا موقف یہ ہے یزید بہت بڑا فاسق فاجر ظالم ہے، ہمارے دل میں اس کے متعلق نرمی کا کوئی شمہ نہیں ہے اگر ہمیں شرعی حدود و قیود اور قواعد شرعیہ کا پاس نہ ہوتا تو ہم یزید کی تکفیر کرنے میں ذرا بھ تأمل نہیں کرتے،۔،
ایک عرض آپ دوستوں سے کرنی ہے، پانی والی روایت پر کچھ لوگوں نے بیان جاری کیا ہے اور تحریریں لکھی ہیں کہ اس کا راوی شیعہ ہے، اس وجہ سے اس کی روایت نہیں مانی جاۓ گی، شیعہ راوی کی روایت کب معتبر کب مقبول کب مردود اور کس کس کتب میں شیعہ راوی ہیں اس پر تفصیلی کلام ہو سکتا ہے، مگر ایک خاص بات آپ سے یہ عرض کرنی ہے۔ عرض یہ ہے، جن لوگوں نے یہ کہا ہے شیعہ راوی ہونے کی وجہ سے روایت قبول نہیں کی جاۓ گی،
آپ لوگ ایسے لوگوں سے سوال جواب کریں اور پوچھیں ، امام مسلم کے بچوں کا مشہور واقعہ ایک شیعہ ملا حسین کاشفی نے لکھا ہے ، سب مصنفوں نے اسی سے لیا ہے، تو آپ اس شیعہ کے لکھے ہوۓ واقعہ کو کیوں قبول کرتے ہو، ؟
اگر یہ واقعہ صحیح ہے کتب معتبرہ میں لکھا ہوا ہے تو اس کو حوالے کے ساتھ ہمیں بتائیں، یہ کیسا انصاف ہے ایک طرف شیعہ ہونے کی وجہ سے ایک چیز کو تم رد کرتے ہو اور دوسری چیز کو قبول کرتے ہو آخر ایسا کیوں، ؟
جبکہ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت کے دور میں خود اس واقعہ پر سوالات قائم تھے جیسا کے فتاوی رضویہ میں ہے، امام مسلم کے بچوں کے بارے میں امام اہلسنت نے فرمایا تھا، نہ تو مجھے اس وقت یہ یاد ہے اور نہ تاریخ کی کتب دیکھنے کی فرصت اور نہ اس سوال کی حاجت،،۔
واقعات کربلا کی تحقیق و تردید میں اسی واقعہ کو تو ہم نے موضوع کہا ہے کہ اس کی اصل نہیں ہے، پھر آخر اتنا شور کیوں،؟
سوال کرنا سیکھیں بولنا سیکھیں اندھی تقلید و اندھ بھکتی سے باہر نکلیں۔
___________(❤️)_____________
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
ہلدوانی نینیتال
15 محرم الحرام 1445 ھجری مطابق 3 اگست 2023 دن جمعرات
کتبہ :- حضرت علامہ مولانا مفتی محمد دانش حنفی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
ہلدوانی نینیتال
15 محرم الحرام 1445 ھجری مطابق 3 اگست 2023 دن جمعرات