Type Here to Get Search Results !

طلاق رجعی کیسے کہتے ہیں؟

 (سوال نمبر 301)
 طلاق رجعی کیسے کہتے ہیں؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 زید نے اپنی بیوی کے ساتھ جھگڑا کیا اور زید نے اسکو ایک بار بولا کہ ہم تورا جواب ددیلیو ایک بار، اس بات کو تین سال گزر گئی، لیکن وہ دونو تین سال سے ساتھ ہی رہ تے ہیں کسی کو یہ بات معلوم نہیں ہے مگر ابھی دونو میں جھگڑا ہوا پھر دونو ابھی کہتے ہیں کہ ھمکو ایک طلاق دیا بیوی کہتی ہے زید بھی کہتا ہے کہ ہم کو ایک طلاق دیٔے تو کون سی طلاق ہوئی دونو سنگے رہ سکتا ہے کہ نہیں؟ اس میں شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنا یت فرمائیں۔
 سائل:- محمد مشتاق انصاری لہان بیسنپور ضلع سرہا نیپال 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الامین
وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب بعونه تعالى عز وجل
مسئلہ مسئولہ میں بصحت سوال طلاق رجعی واقع ہوئی اب اگر زید نے عدت کے اندر رجوع کر لیا تھا یعنی تین حیض کے اندر جیسا کہ سوال سے ظاہر ہے کہ ساتھ ہی میں میاں بیوی رہے اب بھی ساتھ میں رہ سکتا ہے اور اگر عدت گزرنے کے بعد رجوع کیا یا ساتھ رہنا شروع کیا پھر اس صورت میں زید کی بیوی زید کے لئے حلال نہیں ہے کہ عدت گزرنے کے بعد طلاق بائن واقع ہوئی تھی دونوں آپس میں اجنبی ٹھہرے اس لئے نئے گواہ و مہر کے ساتھ نکاح کرنا ضروری ہے اس سے قبل دونوں ایک ساتھ نہیں رہ سکتے، میاں بیوی جیسا سلوک نہیں کر سکتے 
 اب زید دو طلاق کا مالک ہوگا ۔
جیسا کہ بہار شریعت میں ہے
 نکاح سے عورت شوہر کی  پابند ہو جاتی ہے۔ اس پابندی کے اُٹھا دینے کو طلاق کہتے ہیں اور اسکی دو۲ صورتیں ہیں ایک یہ کہ اسی وقت نکاح سے باہر ہو جائے اسے بائن کہتے ہیں۔ دوم یہ کہ عدّت گزرنے پر باہر ہوگی، اسے رجعی کہتے ہیں
(بہار شریعت ح ٨ ص ١١٢دعوت اسلامی سوفٹویر)
طلاق رَجعی وہ طلاق ہے جس میں عورت عدت کے گزرنے پر نکاح سے باہر ہو جاتی ہے 
رجعی کا مطلب یہ ہے کہ طلاق دینے والا عدت کے دوران بیوی سے رجوع کر سکتا ہے۔ بغیر تجدید نکاح کے یا دو مرتبہ کہا کہ میں نے تجھے طلاق دے دی ہے تو یہ بھی طلاق رجعی ہے یعنی دوران عدت رجوع کر سکتا ہے اور اگر عدت گزر گئی تو یہی طلاق رجعی بائنہ ہو جائے گی اور نئے سرے سے نکاح کرنا پڑے گا، مہر بھی مقرر کرنا پڑے گا (بہارشریعت ج 2، ح 8، ص 110 دعوت اسلامی سوفٹویر )
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
ابغض الحلال الی الله الطلاق:
(ابو داؤد، بحواله مشکوة، ص : 283)
جائز باتوں میں سے اللہ کے ہاں سب سے بد تر اور مکروہ تر چیز طلاق ہے۔
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال 
13/1/2021

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area