(سوال نمبر 7055)
مسجد کی مائک سے ذاتی اعلان کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل کےبارےمیں میں کہ
جس مائک سے اذان ہوتا ہے کیا اس مائک سے شادی میں کھانا کھانے کا اعلان ہوتا ہے تیجہ میں کھانا کھانے کا اعلان ہوتا ہے کل پورے گاؤں کی دعوت ہے اس طرح اعلان ہوتا ہے اس طرح کا اعلان مسجد کے مائک سے کرنا جائز ہے ؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل:- نورالدین قادری امیٹی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
مسئلہ مسئولہ میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف یا تیجے کی دعوت کا اعلان کرنا وغیرہ کے لئے اعلان کرنا جائز نہیں البتہ اگر واقف نے بوقت وقف اس کی اجازت دی ہو تو اس سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف اور دیگر مجالس یا دعوت وغیرہ میں استعمال کرایہ پر کرنا جائز ہے ۔مفت میں نہیں۔
یاد رہے کہ مجالس خیر کے علاوہ دیگر دنیاوی مجلسوں میں استعمال کی اجازت نہیں اور اگر واقف نے اجازت نہیں دی مگر وہ جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا یا چندہ سے لاؤڈ اسپیکر خریدا گیا اور ہر چندہ دینے والا جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا تو ان صورتوں میں بھی موت کا اعلان اس سے جائز ہے۔
بہار شریعت میں ہے
کہ مسجد کی اشیاء مثلا لوٹا چٹائی وغیرہ کو کسی دوسری غرض میں استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ اہ اور اگر مسجد کا لاؤڈ اسپیکر وقف ہے اور واقف نے بوقت وقف اس کی اجازت دی ہو تو اس سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف اور دیگر مجالس خیر میں استعمال کرایہ پر کرنا جائز ہے (بہار شریعت ح 10 ص 565)
فتاوی رضویہ میں ہے
لان شـرط الواقف كنص الشارع (فتاویٰ رضوی ج ششم ص ۳۵۲)
والله ورسوله اعلم بالصواب
مسجد کی مائک سے ذاتی اعلان کرنا کیسا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسٔلہ ذیل کےبارےمیں میں کہ
جس مائک سے اذان ہوتا ہے کیا اس مائک سے شادی میں کھانا کھانے کا اعلان ہوتا ہے تیجہ میں کھانا کھانے کا اعلان ہوتا ہے کل پورے گاؤں کی دعوت ہے اس طرح اعلان ہوتا ہے اس طرح کا اعلان مسجد کے مائک سے کرنا جائز ہے ؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل:- نورالدین قادری امیٹی انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونشكره و نصلي علي رسوله الأمين الكريم
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعونه تعالي عزوجل
مسئلہ مسئولہ میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف یا تیجے کی دعوت کا اعلان کرنا وغیرہ کے لئے اعلان کرنا جائز نہیں البتہ اگر واقف نے بوقت وقف اس کی اجازت دی ہو تو اس سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف اور دیگر مجالس یا دعوت وغیرہ میں استعمال کرایہ پر کرنا جائز ہے ۔مفت میں نہیں۔
یاد رہے کہ مجالس خیر کے علاوہ دیگر دنیاوی مجلسوں میں استعمال کی اجازت نہیں اور اگر واقف نے اجازت نہیں دی مگر وہ جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا یا چندہ سے لاؤڈ اسپیکر خریدا گیا اور ہر چندہ دینے والا جانتا تھا کہ اس سے موت کا بھی اعلان ہوگا تو ان صورتوں میں بھی موت کا اعلان اس سے جائز ہے۔
بہار شریعت میں ہے
کہ مسجد کی اشیاء مثلا لوٹا چٹائی وغیرہ کو کسی دوسری غرض میں استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ اہ اور اگر مسجد کا لاؤڈ اسپیکر وقف ہے اور واقف نے بوقت وقف اس کی اجازت دی ہو تو اس سے موت کا اعلان کرنا یا میلاد شریف اور دیگر مجالس خیر میں استعمال کرایہ پر کرنا جائز ہے (بہار شریعت ح 10 ص 565)
فتاوی رضویہ میں ہے
لان شـرط الواقف كنص الشارع (فتاویٰ رضوی ج ششم ص ۳۵۲)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال
13/08/2023