::::: بزمِ تاج الشریعہ کا کلام ::::
جامِ الفت جنھیں سرکار پِلا دیتے ہیں
ان کی پھر تشنہ لبی پل میں بجھا دیتے ہیں
جامِ الفت جنھیں سرکار پِلا دیتے ہیں
ان کی پھر تشنہ لبی پل میں بجھا دیتے ہیں
چشم و الطافِ کریمانہ عجب ہیں ان کے
اپنے میکش کو وہ میخانہ بنا دیتے ہیں
ان کی دہلیزِ عنایت پہ عقیدت کی جبیں
اہلِ دل اہلِ خرد اپنی جھکا دیتے ہیں
ساقیِ کوثر و تسنیم سے رکھیے الفت
"شربتِ دید جو پیاسوں کو پلا دیتے ہیں"
پہلوئے خاص میں جا دے کے شہنشاہِ امم
شانِ صدیق و عمر اور بڑھا دیتے ہیں
نعرۂ حیدرِ کرّار لگا کر مومن
قیصر و کسریٰ کی دیوار ہلا دیتے ہیں
ہم بیانِ شہِ کربل کو سنا کر دل میں
جذبۂ حضرتِ شبّیر جگا دیتے ہیں
گلشنِ کشتِ تخیّل میں گلِ نعتِ نبی
ابرِ بارانِ کرم روز کِھلا دیتے ہیں
مدح و توصیف و ثنائے شہِ کونین بشیر
میرے بگڑے ہوئے ہر کام بنا دیتے ہیں
::::::::::::::: سخن آموز :::::::::::::
حضرت علامہ مولانا محمد بشیر القادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی
گلاب پوری حال مقیم حضرت خانشاہ ولی کالونی کھنڈوہ ایم پی۔