Type Here to Get Search Results !

کیا امام اعظم کے دادا امام اعظم کے والد کو حضرت علی کے بارگاہ میں لے گئے تھے اور حضرت علی امام اعظم کے والد کو دعا دی تھی؟

 (سوال نمبر 2037)
کیا امام اعظم کے دادا امام اعظم کے والد کو حضرت علی کے بارگاہ میں لے گئے تھے اور حضرت علی امام اعظم کے والد کو دعا دی تھی؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلامُ علیکم و رحمة الله و بركاته 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 
 کہ امام اعظم کے دادا امام اعظم کے والد کو حضرت علی کی بارگاہ میں لے گئے تھے اور حضرت علی نے امام اعظم کے والد کے لیے دعاء کی تھی کیا یہ بات صحیح ہے؟؟
سائل:- محمد ارشد عطاری انڈیا جھارکھنڈ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده و نصلي على رسوله الأمين 
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعونه تعالى عز وجل 

حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں نعمان کے بیٹے ثابت پیداہوئے جنہیں لے کر وہ بارگاہ مرتضوی میں پہنچے تو حضرت مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ نے ثابت اور ان کی ذریت کے حق میں برکت کی دعا فرمائی۔ یعنی حضرت امام اعظم کے دادا کا نام بھی نعمان تھا یعنی آپ کے والد ثابت اور انکی ذریت کے حق میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دعا فرمائی ۔یہ واقعہ صحیح ہے 
اب کچھ تفصیل ملاحظہ کریں 
سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا نامِ نامی نعمان،والدِ گرامی کا نام ثابِت اور کنیت ابو حنیفہ ہے۔ آپ 70ھ میں عراق کے مشہور شہر کُوفہ میں پیدا ہوئے او ر 80 سال کی عمر میں 2شعبان الْمُعظَّم 150ھ میں وفات پائی۔(نزھۃ القاری ،ج1،ص169،219)
آپ کے دادا نے اسلام قبول کیا جن کا اسلامی نام نعمان رکھاگیا،انہوں نے کوفہ میں رہائش اختیار کر لی تھی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ان کے بیٹے ثابت پیدا ہوئے جنہیں لے کر وہ بارگاہ مرتضوی میں پہنچے تو حضرت مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ نے ثابت اور ان کی ذریت کے حق میں برکت کی دعا فرمائی:"ذھب ثابت الی علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنہ وھو صغیر فدعا لہ بالبرکۃ فیہ وفی ذریتہ"امام صاحب کے پوتے اسماعیل بن حماد کہتے ہیں :"نحن نرجوان یکون اللہ تعالٰی قداستجاب ذٰلک لعلی فینا"ہمیں امید ہے کہ ہمارے حق میں اللہ تعالیٰ نے حضرت علی کی دعا کو قبو ل فرما یا۔ (وفیات الاعیان،ج۳،ص۲۰۱) 
مصنف بہار شریعت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے 
بروایت خطیب حضرت امام اعظم رحمۃ اللّٰہ تعالٰی علیہ 
کے پوتے کا بیان ہے کہ میں   اسمٰعیل بن حماد بن النعمان بن ثابت بن النعمان بن المر زبان ابناء فارس سے ہوں   اور احرار میں سے ہم کبھی غلام نہیں رہے۔ میرے جد محترم امام ابوحنیفہ ۸۰ ھ میں پیدا ہوئے اور ثابت بن النعمان بن المرزبان حضرت علی بن ابی طالب  کرم اللّٰہ وجہہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت وہ (یعنی ثابت) صغیر ُالسِّن تھے تو حضرت علی  رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ  نے آپ ( یعنی ثابت)کے لئے دعائے خیر و برکت دی اور ان کی اولاد کے لیے برکت کی دعا کی، ہم امید کرتے ہیں کہ  اللّٰہ  تعالیٰ نے ہمارے بارے میں وہ دعا قبول فرمائی۔
(بہار ح 19 ص 1056مکتبہ المدینہ)
والله ورسوله اعلم بالصواب
_________(❤️)_________ 
کتبہ :- فقیہ العصر حضرت علامہ مولانا مفتی محمد مجيب قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالیٰ النورانی لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونديشن شرعي سوال و جواب ضلع سرها نيبال

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Ads Area